Editorial

پاک فوج کی کمان جنرل عاصم منیر کے سپرد

 

نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کے 17 ویں سپہ سالار کی کمان سنبھال لی ہے۔ منگل کو پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پر وقار تقریب راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز سے متصل ہاکی سٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے۔تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، مسلح افواج کے سربراہان، سینئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسرز، ان کے اہلخانہ اورغیرملکی سفیروں سمیت وفاقی وزراءرانا ثناءاللہ، بلاول بھٹو، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب او روفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی ۔تقریب کے شروع میں پاک فوج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پہلے یادگار شہداء پر حاضری دی جہاں انہوں نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کے بلند درجات کے لیے دعا کی، اس کے بعد پاک فوج کے بینڈز نے قومی ترانے اور ملی نغموں کی دھنیں پیش کیں اور قومی پرچم کو سلامی دی گئی۔تقریب کے مہمان خصوصی جنرل قمر جاوید باجوہ کی جنرل عاصم منیر کے ہمراہ پنڈال آمد پر گارڈز نے انہیں سلامی دی ،جنرل قمر جاوید باجوہ کو الوداعی گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی کمان کی علامت سمجھی جانے والی ملاکا چھڑی اعزازی شمشیر یافتہ جنرل سید عاصم منیرکے حوالے کی اور انہیں گلے لگاکر مبارکباد دی۔فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد جنرل عاصم منیر پاک فوج کے 17ویں سربراہ بن گئے ہیں۔جنرل عاصم منیر اس وقت سب سے سینئر ترین جنرل ہیں، انہیں ستمبر 2018 میں تھری سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی۔نئے سربراہ پاک فوج جنرل عاصم منیر نے منگلا آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام سے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ فرنٹیئرفورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کی کمانڈ سنبھالی۔ 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات ہوئے اور 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا۔ جنرل عاصم منیر کی صلاحیتوں کا سبھی اعتراف کرتے ہیں اِسی لیے آج وہ وطن عزیز کے اہم منصب تک پہنچے ہیں۔ سپہ سالار سے پہلے کوئی آرمی چیف نہیں گزرا جس نے اعزازی شمشیر یا سورڈ آف آنر حاصل کی ہواور یہ وہ اعزاز ہے جو جنرل عاصم منیر کے پاس ہے۔جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو کوارٹر ماسٹر کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ فوجی اصطلاح میں کوارٹر ماسٹر وہ عہدہ ہے جو فوجیوں کو مختلف قسم کا ساز و سامان فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو وطن عزیز کی دو اہم انٹیلی جنس ایجنسیوں ،آئی ایس آئی اور ایم آئی کی قیادت کر چکے ہیں۔بلاشبہ وزیر اعظم پاکستان نے میرٹ کی بالادستی کو اہمیت دیتے ہوئے انتہائی زیرک پیشہ ورانہ امور میںمہارت اور بے پناہ صلاحیتوں کے حامل جنرل عاصم منیر کو نئے سربراہ پاک فوج کے طورپر مقرر کیا ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے نامزد کردہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی بلا لیت لعل سمری پر دستخط کر دیئے۔ جنرل عاصم منیر کو ملکی دفاع کی ذمہ داری سونپنے کا ہر سیاسی شخصیت اور ہر شعبہ ہائے زندگی نے زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے طویل توقعات کا اظہار کیا ہے جن میں سب سے اہم دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور ملک دشمن قوتوں کے لمحہ بہ لمحہ ظاہری اور خفیہ عزائم کو خاک میں ملانا اولین ہے۔ وطن عزیز میں ہمیشہ سے پاک فوج کے سیاست میں ملوث کی باتیں کی جاتی رہی ہیں، بلاشبہ ماضی میں جمہوری حکومتوں کا خاتمہ اور فوجی آمریت کا نفاذ اِس کا منہ بولتا ثبوت ہے مگر ہر معاملے میں کہیں نہ کہیں جمہوری قوتوں کی غلطیاں بھی نظر آتی ہیں جن غلطیوں نے ملک میں آمریت کے نفاذ کو جواز فراہم کیا، پھر رخصت ہوتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے بھی اپنے خطاب میں اعتراف کیا ہے کہ سیاست میں مداخلت رہی ہے، پس یہی وجہ ہے جو سیاست دانوں کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں ہونے دیتی کہ ملک میں جمہوریت سے زیادہ آمریت نافذ رہی ہے اور سیاست دانوں کی کثیر تعداد لولی لنگڑی جمہوریت کو آمریت سے گردانتی ہے مگر جمہوریت کی اِس معذوری کو دور کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ جنرل عاصم منیر کے سامنے چیلنجزکی طویل فہرست ہے جن میں اولین داخلی اور خارجی سکیورٹی کے معاملات ہیں، کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی نے ملک بھر میں دہشت گردی شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے اور گذشتہ روز کوئٹہ میں ایک افسوس ناک واقعہ بھی رونما ہوا جس میں جانی نقصان ہوا ہے، لہٰذا پاک فوج کے نئے سپہ سالار کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی جانب خصوصی توجہ دینا پڑے گی، اسی طرح ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے مشکل حالات میں ہم وطنوں کی مدد کے لیے بھی جوانوں کو معمور کرنا پڑے گا جیسا کہ ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔ ہم وطن عزیز کے نئے سپہ سالار کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے توقع رکھتے ہیں کہ وطن عزیز کے دشمنوں کی صفوں میں کھلبلی رہے گی اور پاک فوج ہمیشہ کی طرح دشمنوں کی ہر سازش اور کوشش کو خاک میں ملانے کے لیے تیار ملے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button