کھانا جلدی جلدی کھانے والے یہ ضرور پڑھیں
گھروں میں نہ صرف بڑے بوڑھے بلکہ غذائی ماہرین بھی ہمیشہ یہ کہتے آ رہے ہیں کہ جب کھانا کھانے بیٹھیں تو عجلت کا مظاہرہ بالکل نہ کریں، اور کھانا سکون اور آہستہ آہستہ کھائیں۔
لیکن اس کے باوجود بعض بچے اور نوجوان اور کبھی کبھی بڑے بھی کھانا کھاتے ہوئے عجلت سے کام لیتے ہیں، ایسا کرنے سے کیا کیا مسائل جنم لے سکتے ہیں، یہ جاننا بے حد ضروری ہے، کیوں کہ اس طرح کے صحت کے مسائل سے زندگی گزارنے کا معیار متاثر ہو جاتا ہے۔
سینے میں جلن
اگر آپ نے عجلت میں کھانا کھانے کی عادت بنا لی ہے تو خبردار ہو جائیں کہ آپ ایک عام شکایت کا شکار ہو سکتے ہیں، یہ شکایت ہے سینے میں جلن کی۔ دراصل چبانے سے معدے میں ہائیڈروکلورک ایسڈ پیدا ہوتا ہے، جو غذا کو گلا کر بہتر انداز میں ہضم کرنے میں مددگار ہے، لیکن اگر آپ اپنا کھانا ٹھیک سے چبا کر نہیں کھاتے تو ہاضمے میں مددگار یہ ایسڈ بھی کم پیدا ہوگا۔ کھانا اگر ٹھیک سے ہضم نہ ہوگا اور معدے میں موجود رہے گا تو گیس پیدا ہوگی، یہی گیس ہے جو غذائی نالی اور گلے کی جانب اٹھنے پر سینے میں جلن کا باعث بنتی ہے۔
آنتوں پر قابل تشویش اثرات
کھانا ٹھیک سے چبا کر نہ کھانے سے آنتوں پر بھی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، کھانا جب معدے سے چھوٹی آنت میں منتقل ہوتا ہے تو لبلبہ انزائمز اور پِتہ بائل خارج کرتا ہے، یہ دونوں اجزا خوراک کو مزید توڑنے کا عمل انجام دیتے ہیں تاہم اگر کھانے کے ذرات بڑے ہوں گے اور درست انداز میں انھیں چبایا نہیں گیا ہوگا، تو آنتوں میں قدرتی طور پر پائے جانے والے بیکٹیریا غیر ہضم شدہ کھانے کو خراب کر دیں گے، اور اس طرح اپھارہ، گیس، بدہضمی، اورقبض کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
چھوٹی آنت میں اہم غذائی اجزا
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹھیک سے غذا چبا کر کھائی جائے تو جسم میں جانے والے کاربوہائیڈریٹس، پروٹینز اور چکنائیاں (یعنی میکرونیوٹرینٹس، یا بلڈنگ بلاک غذائی اجزا) بالترتیب مونوساکرائیڈز، امائنو ایسڈز اور فیٹی ایسڈز نامی مالیکیولز میں اچھے سے توڑنے میں مدد ملتی ہے، یہ مالیکیول چھوٹی آنت سے جذب ہوتے ہیں۔ لیکن اگر کھانا ٹھیک سے نہ چبایا جائے تو کاربوہائیڈریٹ، پروٹین اور چکنائی مکمل طور پر نہیں ٹوٹتی، جس سے چھوٹی آنت کے لیے ان غذائی اجزا کو جذب کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ایک اور پریشان کن مسئلہ
اگر کھانا اچھی طرح چبا کر نہ کھایا جا رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ جلدی جلدی کھا رہے ہیں، اس کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلے گا کہ آپ بہت زیادہ کھا لیں گے۔ پیٹ جب بھر جاتا ہے تو معدے کی طرف سے اس کا اشارہ ملتا ہے، لیکن عجلت میں یہ اشارہ نظر انداز ہو جاتا ہے، اور آپ کھاتے رہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس سے ہوتا یہ ہے کہ آدمی پر سستی طاری ہو جاتی ہے، اور وہ بیمار پڑ جاتا ہے، ساتھ ہی اس سے میٹابولک سنڈروم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، یہ ایک ایسی حالت ہوتی ہے جس میں موٹاپا، ہائی کولیسٹرول، بلڈ پریشر، اور گلوکوز کی بلند سطح جیسے کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ میٹابولک سنڈروم ایک سنگین حالت ہے، یہ امراض قلب، ذیابیطس اور بعض اقسام کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے