Editorial

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان

پاکستان اپنے قیام سے ہی تمام ہی ممالک کے ساتھ بہتر اور اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور اس حوالے سے اس کی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ پاکستان نے لگ بھگ تمام ہی ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔ وطن عزیز کو ایسے چند دیرینہ دوستوں کا ساتھ میسر آیا، جن کی دوستی پر جتنا رشک کیا جائے، کم ہے۔ ان ملکوں میں برادر اسلامی ملک سعودی عرب اور چین شامل ہیں۔ یہ دونوں ملک ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑے دِکھائی دیتے ہیں۔ اس وقت پاکستان کی معیشت مشکل صورت حال سے بہتری کی جانب گامزن ہوتی نظر آرہی ہے۔ اس ضمن میں یہ دونوں دوست ممالک اپنا کردار بخوبی نبھا رہے ہیں۔ سعودی عرب اور چین سمیت دیگر ممالک کی جانب سے وطن عزیز میں عظیم سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ صدر مملکت زرداری، وزیراعظم شہباز اور دیگر حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔ یہ ملاقاتیں انتہائی خوش گوار ماحول میں ہوئیں۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے کردار ادا کریں گے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے دورے سے بہت خوشی ہوئی، آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی طرف پیش رفت ہوگی۔ شہزاد فیصل بن فرحان نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، سرمایہ کاری سے متعلق اہم کام آئندہ چند مہینوں میں ہوگا، ہم باہمی اقتصادی خوشحالی و علاقائی سالمیت کے لیے مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ سعودی وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کو بڑھائیں گے، ہم مل کر باہمی مفاد حاصل کر سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں فوری سیز فائر ہونا چاہیے، غزہ میں 33ہزار فلسطینی شہید ہوچکے، عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کرائے، عالمی برادری اپنی ذمے داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی، ہم اپنے خطے میں محاذ آرائی نہیں چاہتے۔ اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کہا کہ پاکستان کو غزہ کی تباہ کن صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں برادر ممالک غزہ پر یکساں جذبات رکھتے ہیں، انہوں نے عالمی برادری پر نسل کشی کے خاتمے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ مسئلہ کا مستقل حل فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام میں ہے جس کی 1967ء سے پہلے کی سرحدیں اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ کے الفاظ کو دہراتے ہوئے کہا کہ دنیا مغرب کے چھ امدادی کارکنوں کے قتل کے بعد بیدار ہوئی لیکن ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اس ضمن میں دنیا کو تیزی سے کام کرنا چاہیے۔ اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس میں اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس ملاقات میں سعودی وزرا برائے پانی و زراعت، صنعت و معدنی وسائل، سرمایہ کاری، سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ اور وزارت توانائی، سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ پاکستانی وفد میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر پٹرولیم اور آبی وسائل مصدق ملک، وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین اور اعلیٰ سرکاری حکام شامل تھے۔ اس موقع پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور دہائیوں پرانے تعلقات ہیں، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا کی خوشحالی سعودی عرب کی ترقی سے وابستہ ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ صدر مملکت نے خادمین حرمین شریفین کیلئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔ اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو بھی سراہا۔ سعودی وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شہباز شریف نے وفود کی سطح پر ملاقات کی۔ اس موقع پر شہباز شریف کے ہمراہ وزیر خارجہ اور دیگر کابینہ ارکان بھی موجود تھے۔ وزیراعظم اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا، مزید طے پایا کہ پاک سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے پلیٹ فارم سے کثیر الجہتی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے سعودی عرب کے کلیدی کردار کی یقین دہانی کرائی۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا وفد کے ہمراہ دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا تھا۔ اس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہیں۔ سعودی عرب نے بھائی کا بھرپور کردار نبھاتے ہوئے پاکستان کی مشکلات میں کمی لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ کی قیادت میں سعودی وفد کی ملاقاتیں انتہائی اہم نوعیت کی تھیں۔ ان میں بڑے معاملات طے پائے ہیں۔ یہ دورہ ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے۔ ان شاء اللہ پاکستان کی مشکلات کا دور خاتمے کے قریب ہے۔ دوست ممالک کے تعاون سے وطن عزیز پھر سے اُبھرے گا اور ترقی و خوش حالی کی جانب تیزی سے قدم بڑھائے گا۔ غریب عوام کی حالتِ زار بھی بہتر ہوگی۔ گرانی کا زور بھی ٹوٹے گا۔ معیشت کا پہیہ بھی تیزی سے چلے گا۔ صنعتوں کو فروغ اور بڑھاوا بھی ملے گا۔ چند سال میں حالات بہتر رُخ اختیار کریں گے۔
جعلی و غیر معیاری ادویہ، روک تھام ناگزیر
وطن عزیز میں جعلی اور غیر معیاری ادویہ کی فروخت کا گھنائونا دھندا عرصہ دراز سے جاری ہے۔ بعض سفّاک عناصر اپنی دولت و ثروت میں ناجائز اضافے کے لیے اس قبیح دھندے کو بڑھاوا دینے میں مصروف ہیں۔ اس کے لیے چاہے انسانی جانوں کا نقصان ہو، لوگوں کی صحت کا بیڑا غرق ہوجائے، اس سے انہیں چنداں سروکار نہیں ہوتا۔ یہ مذموم عناصر جعلی اور غیر معیاری ادویہ کی پیداوار کا سلسلہ جاری رکھتے اور انسانی صحت سے کھلواڑ کرتے رہتے ہیں۔ کتنی ہی زندگیاں اس باعث ضائع ہوچکی ہیں۔ آئے روز میڈیا کے ذریعے کسی نہ کسی فرد کے جعلی ادویہ کے باعث جاں بحق ہونے کی اطلاع سامنے آتی رہتی ہیں۔ ملک بھر کے میڈیکل سٹوروں پر جعلی، غیر معیاری اور زائد المیعاد ادویہ کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے۔ یہ امر کسی سنگین المیے سے کم نہیں۔ آخر کب تک یوں ہی انسانی جانوں سے کھیلا جاتا رہے گا۔ کب ایسے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے ان کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔ کب عوام النّاس کو معیاری اور حقیقی معنوں میں جان بچانے والی ادویہ میسر آپائیں گی۔ یہ تمام سوالات جوابات کے متقاضی ہیں۔ گزشتہ روز ملک کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبی میں 11ادویہ غیر معیاری اور جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ قبل ازیں ان کے استعمال سے کتنی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے، اس حوالے سے کوئی اطلاعات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری پنجاب کے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ مارکیٹ میں فروخت ہونی والی 11 ادویہ غیر معیاری اور جعلی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بانجھ پن کے علاج، زخموں پر لگانے والی ادویہ جعلی نکلی ہیں۔ 4 انجیکشنز میں مختلف مواد کے ذرّات پائے گئے، انجیکشنز سرجریز، مرگی کے دوروں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ 4مختلف برانڈز کے سیرپ بھی غیر معیاری نکلے، تمام غیر معیاری سیرپس کھانسی، نزلے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ سیرپس میں ایتھینائل گلائیکول کی تعداد ممنوعہ مقدار سے بہت زیادہ پائی گئی۔ ٹیبلٹ کیریون، اسٹرائل واٹر فار انجیکشن، انجیکشن وبیون، سلوشن پائیوڈین، انجیکشن کیٹو سیوو، انجیکشن ایپیگران، سیرپ الرفین، سیرپ ریسڈرل، سیرپ ٹوریکس ڈی ایم اور سیرپ ٹیکسکول ڈی ایم کے بیچز لیب ٹیسٹ میں فیل قرار دئیے گئے ہیں۔ دوسری جانب تمام جعلی ادویہ کے غیر معیاری بیچز کو مارکیٹ سے فوری اُٹھانے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ جعلی اور غیر معیاری ادویہ کے خلاف یہ کارروائی احسن ہے۔ اس سلسلے کو بڑھاوا دینے کی ضرورت ہے۔ صرف پنجاب پر ہی کیا موقوف جعلی اور غیر معیاری ادویہ کا مکروہ کاروبار پورے ملک میں جاری ہے۔ جعلی، غیر معیاری اور زائد المیعاد ادویہ انسانیت دشمنی کا باعث ہیں۔ ملک بھر سے ان کا مکمل خاتمہ ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے پاکستان بھر میں راست اقدامات یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ جعلی اور غیر معیاری ادویہ کی تیاری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کریک ڈائون کا آغاز کیا جائے۔ ان کے خلاف کارروائیوں کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے، جب تک ان کا مکمل قلع قمع نہیں ہوجاتا۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button