جرم کہانی

اہم گواہ اور عینی شاہد کا بیان : نقیب اللہ قتل کیس نے نیا موڑ لے لیا

نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ اور عینی شاہد کے بیان کے بعد کیس نے نیا موڑ لے لیا ۔

تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت، شعیب شوٹرودیگرملزمان کوعدالت پیش کیا گیا۔

دوران سماعت کیس نے نیا موڑ لے لیا، اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف ہوگیا، گواہ ہیڈ کانسٹیبل راجا جہانگیرنے7ملزمان کوشناخت کرنے سے انکار کردیا، امان اللہ مروت اور شعیب شوٹرسمیت 7 ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کیا۔

گواہ راجاجہانگیر نے بیان میں کہا مجھ سے زبردستی بیان لیا گیا تھا، اعلیٰ حکام کے دباؤ پر پولیس کے تحریری بیان پر دستخط کیےتھے۔

گواہ کے منحرف ہونے پر پراسیکیوشن کی گواہ کا نام واپس لینےکی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم گواہ راجا جہانگیر کا نام واپس لینا چاہتے ہیں۔

پراسیکیوشن نے بتایا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا جبکہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے تاہم مفرور ملزمان نے اےٹی سی کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا، شعیب شوٹر ضمانت پرہیں اور امان اللہ مروت سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں۔

وکیل صفائی نے گواہ کا نام واپس لینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کا نام واپس نہیں لیا جاسکتا ، گواہ کے بیان پر جرح کی ہدایت دی جائے۔

عدالت نے وکیل کی گواہ کے بیان پر جرح سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا اور تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت 4 مئی تک ملتوی کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button