احمد فرہاد گمشدگی کیس، سیکریٹری دفاع اور داخلہ کل عدالت طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاعر احمد فرہاد گمشدگی کیس میں سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو کل طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاعر احمد فرہاد کیس میں آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر کے بیان پر مبنی رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
دوران سماعت وزارت دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا احمد فرہاد آئی ایس آئی کے پاس نہیں ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اب معاملہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے اختیار سے باہر نکل چکا ہے، ایک طرف میسجز بھیج رہے ہیں دوسری طرف کہتے ہیں بندہ ہمارے پاس نہیں۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ کل دونوں سیکریٹری پیش ہوں پھر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کو بلائیں گے۔
دوسری جانب احمد فرہاد کی وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ جمعہ کو فرہاد کے نمبر سے آنے والی واٹس ایپ کال میں کہا گیا تھا کہ درخواست واپس لے لیں اور عدالت کو کہیں وہ خود کہیں گیا تھا تو احمد فرہاد واپس آجائے گا۔
واضح رہے کہ وزیر قانون اعطم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جو ریمارکس دیے اس پر تشویش ہے، کابینہ اور وزیراعظم کو بلانے، اپنے سامنے بٹھانے کی باتیں پارلیمان کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے ریمارکس پارلیمان اور کابینہ پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے، سخت باتیں کرنا عدلیہ کے شایان شان نہیں، عدالت سے جو ریمارکس کی رپورٹنگ ہوتی ہے وہ نامناسب ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کیا ہی اچھا ہو سنسنی پھیلانے کے بجائے عدالت احکامات جاری کرے، خوفناک چیلنجز کا سامنا ہے ایسی صورتحال میں ملک ان چیزوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔