Editorial

تمام دہشت گرد جلد انجام کو پہنچیں گے

ویسے تو ملک عزیز میں دہشت گردی کا عفریت ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے سر اُٹھاتا دِکھائی دے رہا ہے، دہشت گرد عناصر مسلسل سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں۔ سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جارہے، قافلوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمارے کئی جوان ان واقعات میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ دہشت گردوں کا سر کچلنے کے لیے مختلف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں نصیب ہورہی ہیں، متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جا چکا ہے، متعدد علاقوں کو کلیئر کرایا جاچکا ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کی کمر توڑنے اور دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے پُرعزم دِکھائی دیتی ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز امن و امان کی فضا مکمل طور پر بحال ہونے تک جاری رہیں گے، لیکن پچھلے کچھ دنوں میں پے درپے دہشت گردی کے بڑے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اہم فوجی تنصیبات پر دہشت گرد حملے ہورہے ہیں۔ ملکی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے والے مہمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ پاکستان میں امن و امان کی فضا کو تباہ کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔ گزشتہ روز دو بڑے دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے، جن میں پانچ چینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ نیول ایئربیس پر دہشت گرد حملے کو ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شانگلہ بشام میں چائنیز کے گاڑی پر خودکُش حملہ، 5 چائنیز سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ چینی انجینئر اپنی گاڑی میں اسلام آباد سے داسو کوہستان جارہے تھے کہ شانگلہ بشام لاہور نالہ کے مقام پر خودکُش حملے کا شکار ہوگئے۔ شاہراہ قراقرم پر دوسری جانب سے آنے والی بارود سے بھری گاڑی چائنیز باشندوں کی گاڑی سے ٹکرا گئی، نتیجتاً گاڑی گہری کھائی میں جاگری اور گاڑی میں موجود 6 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ایک پاکستانی اور 5 چینی شہری شامل ہیں۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا جبکہ شاہراہ قراقرم ٹریفک کے لیے مکمل سیل کردی گئی ہے جبکہ نجی ٹی وی کے مطابق شانگلہ میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد سیکیورٹی کے پیشِ نظر تربیلا پراجیکٹ پر کام معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف سیکیورٹی فورسز نے تربت میں پاکستان نیول ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت میں واقع پاکستان نیول ایئر بیس پر رات گئے دہشتگردوں نے حملے کی کوشش کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی جوانوں نے بروقت موثر جواب دیتے ہوئے دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنا دیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی جام شہادت نوش کرگیا، شہید ہونے والے فرنٹیئر کور کے 24سالہ نعمان فرید کا تعلق مظفر گڑھ سے تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں 4 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ ادھر ضلع نوشکی میں حساس اداروں کے دفاتر کے قریب دستی بم کا دھماکا ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ موسیٰ خیل نے بتایا کہ دھماکے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد ملزمان کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی، جس کے بعد وہ فرار ہوگئے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جب کہ پاک فوج نے بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے اہم اسٹرٹیجک پراجیکٹس کو نشانہ بنایا جارہا ہے، دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد داخلی سلامتی کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گوادر، تربت اور بشام میں بزدلانہ کارروائیاں ہوئیں، مسلح افواج نے پہلی دو کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنادیا، بشام میں 5چینی شہریوں سمیت 6بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی واقعات کا مقصد داخلی سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پوری قوم اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے، قوم اس بزدلانہ کارروائی کی بلاامتیاز مذمت کرتی ہے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بعض غیر ملکی عناصر پاکستان میں دہشت گردوں کی مدد میں ملوث ہیں، دہشت گردی میں ملوث عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔ دہشت گردی کی مذکورہ بالا کارروائیاں ہر لحاظ سے قابل مذمت ہیں۔ شانگلہ میں دہشت گرد حملے میں چینی شہریوں کی اموات بلاشبہ افسوس ناک واقعہ ہے۔ پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے والے ان انجینئروں کی اموات پر پوری قوم دُکھ میں مبتلا ہے۔ قوم کو بہادر سیکیورٹی فورسز کے جوانوں پر فخر ہے، جنہوں نے تربت میں نیول ایئربیس پر دہشت گرد حملے کو ناکام بنایا اور چار دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اُتارا۔ اس کارروائی میں شہید جوان کے لواحقین کے دُکھ میں پوری قوم برابر کی شریک ہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کا ہر افسر اور سپاہی ملک کے ذرّے ذرّے کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کرتا۔ یہ وطن کے قابلِ فخر سپوت ہیں۔ قوم انہیں اور ان کے اہل خانہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے قلع قمع کے لیے تندہی سے مصروفِ عمل ہیں۔ دہشت گردوں کو چُن چُن کر موت کے گھاٹ اُتارا جارہا ہے۔ گرفتار کیا جارہا ہے۔ علاقوں کو ان کے ناپاک وجودوں سے پاک کیا جارہا ہے۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کا خاتمہ کرچکا ہے۔ اس بار بھی ان شاء اللہ دہشت گردی کے خلاف کامیابی اُس کے جلد قدم چومے گی۔ تمام دہشت گرد جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم دِکھائی دیتی اور اس حوالے سے مصروفِ عمل ہیں۔ کچھ ہی عرصے میں دہشت گردی کا جن بوتل میں بند ہوجائے گا اور ملک میں امن و امان کی فضا مکمل طور پر بحال ہوجائے گی۔
گیس بلوں سے رعایت اور سلیب کا خاتمہ
عوام کے لیے بنیادی ضروریات استعمال سہل نہیں، ان سہولتوں کے عوض اُنہیں ہر مہینے اپنی آمدن کا بہت بڑا حصّہ صَرف کرنا پڑتا ہے۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی ہوئی ہیں۔ پچھلے پانچ، چھ سال اس حوالے سے انتہائی کٹھن اور دُشوار گزار رہے ہیں۔ ہر کچھ عرصے بعد بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش رُبا حد تک اضافہ ہوتا رہا ہے، بجلی کے ضمن میں تو عوام النّاس کا بھرکس عرصۂ دراز سے نکل ہی رہا ہے، چھوٹے چھوٹے گھروں میں لاکھوں روپے ماہانہ بجلی کے بل ارسال کرنے کی ڈھیروں نظیریں موجود ہیں۔ اب پچھلے کچھ سال میں گیس کی قیمتیں بھی ہولناک حد تک بڑھ چکی ہیں، جن کے ماہانہ گیس بل 500؍600روپے آتے تھے، اب وہ 5، 6ہزار کی حد عبور کرتے دِکھائی دے رہے ہیں۔ چند مہینے بھی نہیں گزر پاتے کہ گیس نرخوں میں اضافے کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔ اب بھی گیس قیمت میں بڑا اضافہ ہونے جارہا ہے۔ غریب گیس صارفین کے لیے یہ قیامت کیا کم تھی کہ اُن پر ایک اور بڑا وار کردیا گیا ہے، گیس میں دی گئی رعایت اور سلیب کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔ اس حوالے سے اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے گیس میں دی گئی رعایت اور سلیب ختم کرکے یکساں ریٹ مقرر کردیے۔ گیس کا ایک یونٹ جلائیں یا ہزاروں، نرخ یکساں چارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ایم ایم بی ٹی یو استعمال کرنے پر ٹیکسز کے علاوہ بل 4ہزار 501روپے آئے گا، چارجز پنجاب، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد کے صارفین کے لیے ہوں گے۔ مختلف سلیب استعمال کرنے والے صارفین کے لیے رعایت بھی ختم کی جائے گی۔ گھریلو، کمرشل صارفین، جنرل انڈسٹری اور ایکسپورٹ اورنٹیڈ کے لیے قیمتیں یکساں ہوں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری سے اس فیصلے کا اطلاق ہوگا۔ یہ اطلاع غریبوں کے لیے سوہانِ روح سے کم نہیں۔ وہ پہلے ہی بدترین مہنگائی کا بہ مشکل تمام سامنا کر پا رہے ہیں کہ اب اُن پر گیس بم گرنے والا ہے۔ اس اضافے کے بعد لوگ مزید گرانی کی دلدل میں دھنس جائیں گے۔ غریب عوام کے لیے جینا سہل بنایا جائے۔ اُنہوں نے پچھلے 5، 6سال میں انتہائی کٹھن حالات کا سامنا کیا ہے۔ اُن کے لیے سفرِ زیست کو جاری رکھنا چنداں آسان نہیں۔ اب تو اُن کی اشک شوئی کی جائے۔ اُن کی مشکلات میں مزید اضافے سے گریز کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button