Editorial

گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر دہشتگرد حملہ ناکام، 8 شرپسند ہلاک، 2جوان شہید

پاکستان میں سال ڈیڑھ سال سے دہشت گردی کے واقعات متواتر رونما ہورہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاص نشانے پر ہیں۔ کبھی سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جاتے ہیں، کبھی اُن کے قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی اہم تنصیبات پر حملہ آور ہونے کی مذموم کوشش دیکھنے میں آتی ہے، خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں تسلسل کے ساتھ ایسے واقعات پیش آرہے ہیں۔ دہشت گردی کے اس چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ان کے خلاف مختلف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں ملی ہیں۔ متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے۔ متعدد علاقوں کو دہشت گردوں سے کلیئر کیا جاچکا ہے۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کرچکا ہے اور اب بھی یہ چیلنج اس کے لیے چنداں مشکل نہیں۔ قوم کو سیکیورٹی فورسز پر فخر ہے اور وہ اپنے جوانوں اور ان کے خاندان کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے اور جلد ہی اس حوالے سے قوم کو خوش خبری ملے گی۔ اس کے باوجود دہشت گردوں کو جب بھی موقع ملتا ہے، وہ اپنی مذموم کارروائی کر گزرتے ہیں۔ اہم فوجی تنصیبات پر بھی دہشت گرد حملے ہوچکے ہیں، جنہیں ہماری بہادر فوج ناکام بناچکی ہے۔ گزشتہ روز بلوچستان میں ایسی مذموم کوشش کو بہادر سیکیورٹی فورسز نے ناکامی سے دوچار کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر حملے کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں تمام 8حملہ آور مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں نے کمپلیکس میں گھسنے کی کوشش کی جو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادی، سیکیورٹی فورسز کی موثر کارروائی میں بی ایل اے کے تمام 8حملہ آور مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق گوادر شہر میں فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر جاری رہا، 10سے زائد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں، جائے وقوعہ سے دھواں بھی اٹھتا ہوا دکھائی دیا۔ ذرائع کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس میں پاسپورٹ آفس، الیکشن کمیشن آفس سمیت دیگر سرکاری اداروں کے دفاتر ہیں۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ، گولا بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا ہے جب کہ آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 2اہلکار بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ جاری بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ڈیرہ غازی خان ضلع کے رہائشی 35سالہ سپاہی بہار خان اور ضلع خیرپور کے رہائشی 28سالہ سپاہی عمران علی نے بہادری سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ ادھر شمالی وزیر ستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2دہشتگرد ہلاک اور2زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا، شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں 2دہشتگرد ہلاک اور 2زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشتگردوں سے ہتھیار، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔ ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو شاباش دی اور کہا کہ حملہ آوروں کے خلاف بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں شہید ہونے والے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا، شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے بہادر بیٹے دہشتگردوں کے خلاف اپنی جانوں کے قیمتی نذرانے دے کر ارض پاک کا تحفظ کررہے ہیں۔ دہشت گردی کا یہ مذموم حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کے اہلکار مبارک باد کے مستحق ہیں۔ پوری قوم کو اُن پر فخر ہے۔ اُنہوں نے دہشت گردوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے اُن کی اس مذموم کوشش کو ناکام بنایا۔ دونوں جوان قوم کے عظیم سپوت تھے، جو ملک کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوئے، قوم ان کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ دہشت گرد ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے کبھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ ہر بار اُن کے ہاتھ نامُرادی اور ناکامی ہی آئے گی۔ پاکستان میں بہادر بیٹوں کی کمی نہیں جو مادر وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ سیکیورٹی فورسز ملک وقوم کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں۔ پاکستان اس بار بھی دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکے گا۔ دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز متحرک ہیں۔ اُن کے خلاف آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے۔ کچھ ہی عرصے میں ان کی کمر توڑ کے رکھ دی جائے گی اور انہیں یہاں سے دُم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردیا جائے گا۔ پاکستان میں امن و امان کی فضا پھر بحال ہوگی اور ملک و قوم ترقی و خوش حالی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوں گے۔
اسرائیلی دہشتگردی: 32ہزار فلسطینی شہید
غزہ میں ساڑھے 5 ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیل کی بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ اب تک 32ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے، جن میں 13ہزار سے زائد معصوم اطفال بھی شامل ہیں، خواتین کو بھی بہت بڑی تعداد میں شہید کیا جاچکا ہے۔ 74ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں، ان میں ایسے شہریوں کی بھی بہت بڑی تعداد ہے، جو زندگی بھر کے لیے معذور ہوچکے ہیں۔ غزہ لہو لہو ہے۔ بدترین انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ شدید غذائی قلت ہے۔ اطفال خاص طور پر متاثر ہیں۔ بیماریاں اور وبائیں پھوٹ رہی ہیں۔ مسلسل ساڑھے پانچ ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کا انفرا سٹرکچر مکمل تباہ ہوچکا ہے۔ ہر سُو عمارتوں کے ملبوں کے ڈھیر دِکھائی دیتے ہیں۔ ان ملبوں کے ڈھیر تلے نہ جانے کتنے انسان زندہ ہیں اور کتنے زندگی کی قید سے آزاد ہوچکے، کوئی شمار نہیں۔ اسرائیل درندگی کی انتہائوں پر پہنچ کر حملوں میں مزید شدّت لارہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت پوری دُنیا اسرائیل سے فلسطین پر حملے روکنے کے مطالبات پوری شد ومد کے ساتھ کر رہی ہے، لیکن اسرائیل کسی بھی قسم کے مطالبات کو کسی خاطر میں نہیں لارہا بلکہ حملوں میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ پوری دُنیا کے ممالک چیخ چیخ کر جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پچھلے مہینے عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل کو حملے روکنے کا حکم دے چکی، لیکن اسرائیل وہ بگڑا بچہ بنا ہوا ہے، جو کسی کو اہمیت نہیں دیتا۔ اب تو وہ ممالک بھی اسرائیل سے حملے روکنی کا مطالبہ کرتے دِکھائی دے رہے ہیں، جو اسرائیلی حملوں کے آغاز پر اُسے معصوم اور فلسطینیوں کو ظالم کہتے نہیں تھک رہے تھے۔ خیر ان کا دوغلا کردار پوری دُنیا کے سامنے آچکا ہے۔ پوری دُنیا جان چکی ہے کہ اس وقت کے ظالم ترین اور سفّاک ممالک کون ہیں اور کون انسانیت کا درد حقیقی معنوں میں محسوس کرتے ہیں۔ اسرائیل اپنی درندگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔گزشتہ روز ناجائز ریاست اسرائیل نے نصیرات اور غزہ سٹی میں بم باری سے 42فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا میں ایک ہی خاندان کے 15افراد بھی شامل ہیں، درجنوں ملبے تلے دب گئے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق وسطی غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بم باری کے نتیجے میں نصیرات میںخواتین اور بچوں سمیت 27فلسطینی شہید ہوگئے، الاقصیٰ شہید اسپتال میں زخمیوں کے لیے جگہ کم پڑگئی، دوسری جانب غزہ سٹی میں تین منزلہ عمارت پر صیہونی فوج نے میزائل داغ دیا، حملے میں ایک ہی خاندان کے15افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ اسپتالوں میں طبی عملہ بھی غذائی قلت سے متاثر ہونے لگا، عالمی ادارہ صحت کے مطابق مسلسل کام اور مناسب غذا نہ ہونے سے ڈاکٹروں اور نرسوں کا وزن تیزی سے گر رہا ہے۔ دوسری جانب شمالی غزہ میں کئی ماہ بعد امداد پہنچنے لگی، دس سے زائد ٹرک حماس کی نگرانی میں شمالی غزہ پہنچ گئے۔ یہ تمام انسانیت سوز مظالم ہیں، جن کی سزا اسرائیل اور اس کے ہمنوائوں کو ضرور ملے گی۔ دُنیا بھر میں کوئی ملک اور ادارہ ایسا نہیں جو اسرائیل کو بزور قوت روک سکے۔ قدرت تو مظلوموں کی ساتھی ہوتی ہے، اس لیے اسرائیل کا وقتِ آخر آن پہنچا ہے کہ ظالم جب مٹنے والا ہوتا ہے تو اُس کے ظلم کی شدّت میں ہوش رُبا حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔ حماس قوت میں کم ہونے کے باوجود مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جلد ہی فلسطین آزاد اور خودمختار ریاست بن جائے گا اور اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button