Editorial

9مئی کے ماسٹر مائنڈز کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا عزم

9 مئی قومی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن تھا جب ایک شرپسند گروہ کے کارکنوں نے قیادت کے اُکسانے اور اشتعال دلانے پر وہ غل مچایا، جس کی نظیر ملکی تاریخ میں ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی۔ دشمن جو پچھلے 75برس میں نہ کرسکا وہ ملک میں موجود ان شرپسند عناصر نے کر دِکھایا۔ ملک میں خانہ جنگی کی صورت حال پیدا کرنے کے لیے تمام حدیں پار کی گئیں۔ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مذموم سازش رچائی گئی۔ وطن عزیز کی خاطر اپنی جان قربان کرنے والے شہداء سے منسوب یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ شرپسندوں نے سرکاری دفاتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ بیشتر نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ہزاروں گاڑیاں جلاڈالی گئیں۔ اسی پر بس نہیں کیا انہوں نے بانی پاکستان سے منسوب جناح ہائوس لاہور میں گھس کر ناصرف توڑ پھوڑ کی، بلکہ اسے نذرآتش بھی کردیا۔ ان تمام مذموم کارروائیوں پر محب وطن عوام اور شہداء کے ورثاء میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا۔ اسی سلسلے میں 25مئی کو یومِ تکریم شہداء پاکستان شایان شان منایا گیا۔ اس میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔ شرپسند عناصر کو پیغام دیا کہ تمہاری کوئی بھی سازش پاک افواج سے محبت کم نہیں کرسکتی۔ پاک افواج پر ہمیں فخر تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ 9مئی کے ذمے داران کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کارروائیوں میں کئی ملوث سیاست دان اور کارکنان گرفتار ہوئے۔ 9مئی کے ذمے داران کو کڑی سے کڑی سزائیں دینا قوم کے دل کی آواز ہے۔ ان شاء اللہ یہ عناصر اپنے انجام بد کو جلد پہنچیں گے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے زیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسروں و جوانوں اور سول سوسائٹی کے شہدا کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت اور یوم سیاہ سانحہ 9مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت ہے، اب وقت آ گیا ہے ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے، شہدا کی یادگاروں، جناح ہائوس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مطابق، جو کہ آئین پاکستان کے تحت ہیں، جلد انصاف کے کٹہرے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جائے جبکہ آرمی چیف نے کہا کہ ریاست پاکستان اور مسلح افواج، شہداء پاکستان اور اہل خانہ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، ان کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ سراہتے رہیں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر پُرتشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے، ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈا کی ذریعے معاشرتی تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں، بگاڑ پیدا کرنے اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں، کثرت سے جمع کیے گئے ناقابل تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جاسکتا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے زِیرصدارت بدھ کو جی ایچ کیو میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی، جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔ فورم نے شہدا کی عظیم قربانیوں، جن میں مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسر و جوان اور سول سوسائٹی کے شہدا شامل ہیں، کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے، جو قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ 25مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہر ے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ان شاء اللہ قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے یوم سیاہ سانحہ 9مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کی۔ شرکا نے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پرزور دیا۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام پیدا کرنے کی کوششوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں سانحۂ 9مئی کے ماسٹر مائنڈز اور منصوبہ سازوں کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کرنے کا فیصلہ قوم کے دلی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ ان عناصر کی جانب سے انسانی حقوق کی آڑ لینا قابل مذمت ہے۔ کہاں تھے ان کے دل میں انسانی حقوق کے جذبات، جب انہوں نے شہریوں کی اور سرکاری ہزاروں گاڑیاں جلاڈالیں۔ نجی املاک کو برباد کر دیا۔ سرکاری دفاتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ وطن پر مر مٹنے والوں کی یادگاروں کی بدترین بے حرمتی کی۔ کیا انہوں نے انسانی حقوق کی بدترین پامالی نہیں کی تھی۔ ملکی سلامتی کے ضامن ادارے کے خلاف بدترین بیرونی سازش کا یہ لوگ حصّہ نہیں بنے تھے۔ یہ کسی رو رعایت کے ہرگز ہرگز مستحق نہیں۔ ان کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے۔
یو ایس ایڈ سے 445.6ڈالر امداد کا نیا معاہدہ
پاکستان کا شمار ترقی پذیر ممالک میں ہوتا ہے۔ پچھلے پانچ برسوں کے دوران وطن عزیز ترقی معکوس کا شکار رہا ہے۔ ایک طرف غریب عوام کے حالات بد سے بدترین ہوگئے تو دوسری جانب مہنگائی کے ہیولے نے لوگوں کی کمر توڑ کے رکھ دی۔ مذکورہ برسوں میں ترقی کا سفر تھما سا دِکھائی دیا۔ ترقی کے حوالے سے کوئی بھی ایسی بڑی نظیر سامنے نہ آسکی، جس پر فخر کیا جاسکے۔ پاکستان اور یو ایس ایڈ کا ساتھ خاصا پُرانا ہے اور اس حوالے سے امریکا پاکستان کی ماضی میں بھی خاصی امداد کرتا آیا ہے۔ اب ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کی خاطر نیا پانچ سالہ معاہدہ کیا گیا ہے۔ اخباری اطلاع کے مطابق یو ایس ایڈ کے ساتھ نئے معاہدے کے تحت پاکستان کو 5سال کے دوران 445.6ملین ڈالر کی امداد ملے گی۔ اقتصادی امور ڈویژن اور یو ایس ایڈ کے درمیان اسلام آباد میں ترقیاتی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ تقریب میں وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر مس اسوبل کولمین موجود تھیں۔ وزارت اقتصادی امور کے مطابق پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے نئے معاہدے پر دستخط کیے گئے، ڈاکٹر کاظم نیاز اور مسٹر اسچلیمین کے نئے پانچ سالہ ترقیاتی معاہدے پر دستخط ہوئے۔ پاکستان اور یو ایس ایڈ کے درمیان 13سال بعد ترقیاتی شراکت داری کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ترقیاتی معاہدہ موسمیاتی لچک دار، اقتصادی ترقی اور جمہوری طرز حکمرانی کی حمایت کرتا ہے جب کہ ترقیاتی معاہدہ پاکستان میں بہتر تعلیم اور صحت کی حمایت کرتا ہے۔ نئے 5سالہ معاہدے پر دستخط، پاکستان اور امریکا نے ترقیاتی شراکت داری کو مستحکم کیا ہے۔ پاکستان اور یو ایس ایڈ کے درمیان یہ نیا معاہدہ خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں اس کی ضرورت بھی محسوس کی جارہی تھی۔ پاکستان اس وقت جن حالات سے نبردآزما ہیں، اُن سے نکلنے کے لیے دُنیا کے ممالک کا وسیع تعاون ناگزیر ہے۔ دوسری جانب ضروری ہے کہ اس معاہدے کے تحت ملکی سماجی و اقتصادی ترقی کے ضمن میں درست اقدام کیے جائیں اور اس حوالے سے ترتیب دئیے گئے لائحہ عمل پر کاربند رہا جائے۔ ملک و قوم کی حالت زار بہتر بنانے کی خاطر اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ اس امدادی رقم کو شفافیت کی بنیاد پر استعمال کیا جائے۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button