Editorial

آرمی چیف کا ملک کو بحران سے نکالنے کا عزم

پاکستان قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں کی مسلسل جدوجہد، قربانیوں کے نتیجے میں یہ معرض وجود میں آیا۔ ان شاء اللہ یہ تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ ارض پاک پر قدرت کا خصوصی کرم ہے۔ رب العزت نے اسے عظیم نعمتوں سے مالا مال کیا ہوا ہے۔ یہاں وسائل کی چنداں کمی نہیں۔ یہاں کی زمینوں میں قدرت کے بیش بہا خزینے مدفن ہیں، جن میں قیمتی دھاتیں بھی شامل ہیں۔ ان زمینوں تلے تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں، ان میں سے خاصے دریافت ہوچکے اور بے پناہ اب بھی دریافت نہیں ہوسکے ہیں۔ سیاحت کے حوالے سے ملک عزیز ایسا کوئی اور خطہ دُنیا میں موجود نہیں۔ عظیم پہاڑی سلسلے، حسین وادیاں، قدرت کے حیرت انگیز شاہکار و دیگر مقامات بیرون ملک کے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ ملکی آبادی کا 60فیصد سے زائد حصّہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ہمارے نوجوان خاصے جفاکش ہیں اور وہ ملکی ترقی میں اپنی بساط کے مطابق اپنا حصّہ ڈال رہے ہیں۔ یہاں کی زمینیں سونا اُگلتی ہیں۔ پاکستان زرعی ملک ہے اور اس کی کُل مجموعی پیداوار میں اس شعبے کا لگ بھگ 20فیصد حصّہ ہوتا ہے۔ ہمارے کسان خاصے جفاکش ہیں اور وہ فصلوں کی آبیاری میں دن رات ایک کردیتے ہیں، اپنے آرام کو تج دیتے ہیں، اچھی فصل کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ یہ محنت کش ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، جو پچھلے 76برسوں سے معیشت کے لیے عظیم خدمات سرانجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ بس ضرورت درست سمت کے تعین کی ہے، ان وسائل کو صحیح طور پر بروئے کار لانے کی ہے، نوجوانوں کو درست راہ دِکھانے کی ہے، اگر ایسا ہوگیا تو اس کے بعد پاکستان ترقی کی شاہراہ پر اتنی سُرعت سے گامزن ہوگا کہ کوئی اور دوسرا اس کا ہم سر دِکھائی نہ دے گا۔ گو اس وقت ملکی معیشت کی صورت حال انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔ پچھلے پانچ برسوں کے دوران حالات خاصے گمبھیر ہوچکے ہیں۔ موجودہ اتحادی حکومت نے معیشت کی بحالی اور قوم کی خوش حالی کے لیے بعض بڑے اقدامات کیے ہیں، جن کے نتائج جلد ظاہر ہوں گے۔ ابھی حالات موافق نہیں۔ ملک و قوم مشکل دور سے گزر رہے ہیں، لیکن اس کے لیے راست کوششیں مثبت ثمرات کا باعث بن سکتی ہیں۔ پاک افواج کی ملک و قوم کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ قوم کو ان پر فخر ہے۔ ملکی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ہر مشکل وقت کا سامنا کرنے میں پاک افواج سب سے آگے دِکھائی دیتی ہیں۔ ملکی معیشت کی صورت حال سے پاک افواج غافل نہیں۔ وہ ملک و قوم کو ترقی یافتہ دیکھنے کی خواہش مند ہیں۔ اسی تناظر میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال کر دم لیں گے۔ خانیوال ماڈل ایگریکلچر فارم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا، پاک فوج کو اپنی قوم کی خدمت کرنے پر فخر ہے، فوج عوام سے ہے اور عوام فوج سے ہیں۔ سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا سیکیورٹی اور معیشت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال کر دم لیا جائے گا، پاکستانی غیرت مند، غیور اور باصلاحیت قوم ہے، تمام پاکستانیوں نے بھکاری کا کشکول باہر اُٹھا کر پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو تمام نعمتوں سے نوازا ہے، ہمیں دنیا کی کوئی طاقت ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی، پاکستان میں زرعی انقلاب آکر رہے گا۔ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا، ہم اس ماڈل فارم کی طرز پر جدید فارم بنائیں گے، جس سے چھوٹے کسان کو فائدہ ہوگا، گرین انیشیٹو کا یہ دائرہ کار پورے پاکستان تک پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، عوام اور ریاست کا رشتہ محبت اور احترام کا ہے، آرمی چیف نے علامہ اقبال کا شعر پڑھ کر ملک و ملت کے ہر فرد کی ملکی ترقی میں اہمیت پر زور دیا۔ ’’ افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر، ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا۔’’ ادھر آرمی چیف سے کمانڈر یو ایس سینٹکام جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے ملاقات کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف اور جنرل مائیکل ایرک کوریلا کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی صورت حال اور دفاعی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات مزید بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی سینٹکام کمانڈ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں قوم کے جذبات کی بھرپور عکاسی کی ہے۔ پاکستان زرعی ملک ہے اور زرعی انقلاب کے ذریعے قوم کی تقدیر کو بدلا جاسکتا ہے۔ معیشت کے حوالے سے ناموافق حالات کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ ترقی کے پہیے کو تیزی کے ساتھ چلایا جاسکتا ہے۔ سربراہ پاک فوج کا ملک کو بحران سے نکالنے کا عزم ہر لحاظ سے قابل تحسین اور ستائش ہے۔ گو حالات مشکل ضرور ہیں، لیکن ناممکن کچھ بھی نہیں۔ اگر ملک کو ترقی یافتہ اقوام میں سرفہرست لانے کا عزم مصمم کیا جائے اور اس کے لیے نیک دلی سے اقدامات کیے جائیں، پوری قوم اس میں اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈالے، نوجوانوں کی درست سمت رہنمائی کی جائے، وہ ملکی ترقی اور خوش حالی کے لیے مگن ہوجائیں تو صورت حال چند سال میں خاصی بہتر ہوجائے گی۔ پاکستان کی مشکلات عارضی ہیں، ان شاء اللہ معیشت کے استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے اور ملک و قوم ترقی و خوش حالی سے ہمکنار ہوں گے۔

بارشیں، حادثات، ایک
مہینے میں 133اموات
مون سون کی بارشیں ملک بھر میں ہر سال بعض اوقات بڑے نقصانات کا باعث ثابت ہوتی ہیں۔ اس بار بھی صورت حال مختلف نہیں ہے جب کہ گزشتہ برس تو مون سون بارشوں سے بڑی تباہی پھیلی تھی، ملک کے مختلف حصّوں میں سیلابی صورت حال نے جنم لیا تھا۔ خاص طور پر سندھ زیادہ متاثر ہوا تھا۔ پچھلے سال کا سیلاب 1700 سے زائد انسانوں کی زندگیوں کے خاتمے کا باعث ثابت ہوا تھا۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔ سیلاب زدگان اپنی عمر بھر کی جمع پونجی سے محروم ہوگئے تھے۔ تیار فصلیں زیر آب آکر تباہ ہوگئی اور بہہ گئی تھیں۔ لوگوں کے بے شمار مویشی ہلاک ہوئے تھے۔ سیلاب زدگان نے بڑی کسمپرسی میں وہ دن سرکاری اور فلاحی تنظیموں کے کیمپوں میں گزارے۔ کافی عرصے تک سندھ کے متاثرہ علاقے سیلابی پانی میں ڈوبے رہے۔ اب پھر مون سون کا سلسلہ ملک بھر میں جاری ہے۔ اس باعث بڑی تباہی دیکھنے میں آرہی ہے۔ اب تک ہونے والی بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں 133لوگ زندگی سے محروم ہوچکے ہیں۔ گزشتہ روز بھی ملک بھر میں خوب بادل برسے اور اس دوران مختلف حادثات میں 18 زندگیوں کے چراغ گل ہوگئے۔ اخباری اطلاع کے مطابق ملک بھر میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مزید 18 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دریائے چناب اور جہلم میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق ملک میں اب تک بارشوں سے 133 افراد جاں بحق ہوچکے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے حالیہ مون سون بارشوں سے جانی و مالی نقصان سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔ 25 جون سے اب تک ملک بھر میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 133 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 21خواتین اور 55 بچے بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ 65اموات پنجاب میں رپورٹ ہوئیں۔ خیبرپختونخوا میں 35، بلوچستان میں 6، سندھ میں 10 اور آزاد کشمیر میں 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اسلام آباد میں 11افراد جاں بحق ہوئے۔ ملک بھر میں کل15افراد زخمی ہوئے، ملک بھر میں 368گھروں اور سیلاب سے 245مویشیوں کو نقصان پہنچا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں آئندہ 72گھنٹے کے دوران گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔ این ڈی ایم کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا اخراج تیز ہونے سے سیلابی صورتحال ہے جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں سے طغیانی، بلیش فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں بادل برس پڑے، نارتھ کراچی میں نکاسی نہ ہونے سے برساتی نالے ابل پڑے اور پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ جیکب آباد میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی ہوگئی ، دو نہروں میں شگاف پڑنے سے کئی دیہات ڈوب گئے۔ بارشوں کے باعث اب تک 133 افراد کا جاں بحق ہونا یقیناً افسوس ناک امر ہے۔ عوام موسمِ برسات میں احتیاط کا مظاہرہ کریں۔ گھروں سے غیر ضروری طور پر نکلنے سے گریز کیا جائے۔ بارش کے موسم میں بجلی کے استعمال میں خصوصی احتیاط کی جائے۔ ملک بھر میں بارشوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ انتظامیہ راست اقدامات یقینی بنائیں۔ اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کی چنداں گنجائش نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button