پاکستان

ہمارے صوبے کے بقایا جات واپس کریں، انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے: علی امین گنڈا پور

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ ’ہمارے صوبے کے بقایا جات واپس کریں، اپنے لوگوں کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں۔‘

علی امین گنڈا پو رنے کہا کہ وفاق ہمارے صوبے کے واجب الادا فنڈز فوری فراہم کرے،میں دھمکی نہیں وارننگ دیتا ہوں وارننگ اور دھمکی میں فرق ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’خیبرپختونخوا کے لوگ لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کریں گے، ہم خیرات نہیں مانگ رہے، ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔‘

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 120 ارب کا خسارہ ہے، یہ لوگ اقتدار میں رہے سسٹم کیوں ٹھیک نہیں کیا؟ بجلی اور گیس کے بل بہت زیادہ آ رہے ہیں، ہم خیرات نہیں مانگ رہے اپنا حق مانگ رہے ہیں۔

خبیر پختونخوا میں بھی بجلی چوری ہوتی ہوگی لیکن عوام کو چور نہ کہیں، میرے صوبے کے عوام کو چور نہ کہیں، ایسی گفتگو برداشت نہیں کروں گا، خیبرپختونخوا کو بجلی پوری دی جائے اس کے بعد چوری ہوتو بات کریں، اس وقت ہمیں توانائی کے مسائل کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صوبے میں سستی توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’میرے لوگوں کو حق نہ ملا تو پھر ایسے اقدام پر مجبور ہوں گا کہ پھر نہ کہنا کہ غدار ہے۔‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’جو کچھ ہمارے ساتھ کیا گیا وہ ناقابل بیان ہے، آئین شکنی تک کی گئی، اس کے باوجود سب کو معاف کیا کہ آگے بڑھو۔‘

انھوں نے کہا کہ صوبے میں میرے پوری پارٹی اور لیڈرشپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے۔ مگر ہم اصلاح کے ساتھ آگے سب کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ انھوں نے کا کہ اگر کوئی اصلاح کے لیے تیار نہیں ہے تو پھر سزا کے لیے تیار ہو جائے۔

انھوں نے کہا کہ ’کرپشن پر نہ صرف ملازمت سے فارغ کر دوں گا بلکہ وصول کردہ تنخواہیں بھی وصول کروں گا۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button