Editorial

سعودی وفد کا دورہ پاکستان

پاکستان کی معیشت اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے اور حکومت پاکستان اسے سنبھالا دینے کے لیے سرتوڑ کوششوں میں مصروفِ عمل ہے۔ بہت سے دوست ممالک کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ اُن کو پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے لیے راضی کیا گیا۔ سعودی عرب، چین، قطر، یو اے ای، کویت اور دیگر ممالک پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس حوالے سے قوم کو جلد خوش خبریاں سننے کو ملیں گی۔ سعودی عرب کے ساتھ تو معاملات اس ضمن میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات 7عشروں سی زائد پر محیط ہیں۔ پاکستان اور سعودیہ انتہائی گہرے دوست ہیں۔ یہ تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط اور مستحکم ہوتے چلے جارہے ہیں۔ حجاز مقدس اور روضہ رسولؐ ہونے کے ناتے برادر اسلامی ملک سعودی عرب سے پاکستان اور اس کے عوام کو خاص عقیدت و محبت ہے۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی، سعودی عرب نے آگے بڑھ کر ہاتھ تھاما اور سہارا دیا۔ ماضی میں کئی بار پاکستان مشکل ترین صورت حال سے دوچار رہا ہے۔ سعودی عرب نے کبھی بھی ایسے نازک حالات میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ ماضی سے حال تک کے واقعات کو کھنگال کر دیکھ لیا جائے یہ حقیقت عیاں ہوجائے گی۔ اسی طرح سعودی عرب کو بھی جب مشکلات کا سامنا ہوا، وطن عزیز نے بھی برادر ملک ہونے کا فرض پوری ذمے داری کے ساتھ نبھایا۔ سعودی عرب وطن عزیز میں عظیم سرمایہ کاری کررہا ہے۔ ماضی میں بھی اس حوالے سے کئی ایک معاہدات ہوئے اور پچھلے مہینے بھی اس ضمن میں اہم پیش رفت دیکھنے میں آئیں۔ سعودی وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ بڑے بڑے معاہدے طے پائے۔ اسی طرح وزیراعظم شہباز شریف بھی پچھلے دنوں عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے سعودی عرب گئے۔ وہاں سعودی ولی عہد کے عشائیے میں شرکت کی، محمد بن سلمان سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا دورۂ انتہائی کامیاب رہا اور اس امر کا اظہار اُنہوں نے اپنے ایک بیان میں بھی کیا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری کے حوالے سے آئے دن پیش رفت ہورہی ہے۔ گزشتہ روز اس ضمن میں سعودی عرب کا ایک اور اعلیٰ سطح کا 50رکنی وفد پاکستان پہنچا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطح کا تجارتی وفد پاکستان پہنچ گیا۔ وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے نور خان ایئربیس پر سعودی معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ وزیر تجارت جام کمال خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد کے تین روزہ دورے کا مقصد پاکستان میں کاروبار کے مختلف مواقع پر دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے آپس میں ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔ وزارت تجارت نے اپنے سعودی ہم منصبوں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس ( بی ٹو بی) ملاقاتوں کے لیے متعلقہ شعبوں میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمپنیوں کا انتخاب کیا ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ اعلیٰ پاکستانی کمپنیاں 30سعودی کمپنیوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں منسلک ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس میٹنگز میں زراعت، کان کنی، انسانی وسائل، توانائی، کیمیکلز اور میری ٹائم جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ جام کمال خان نے کہا کہ بی ٹو بی میٹنگز میں موجودہ ریفائنری، آئی ٹی، مذہبی سیاحت، ٹیلی کام، ایوی ایشن، تعمیراتی شعبہ، پانی اور بجلی کی پیداوار جیسے شعبے بھی زیر بحث آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی اور پاکستانی کمپنیاں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں گی، جس کا مقصد دونوں ممالک میں ملازمتیں پیدا کرنے اور برآمدی مواقع کو فروغ دینا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی کمپنیاں اپنے کاروبار اور سرمایہ کاری کی تجاویز سعودی کمپنیوں کے ساتھ شیئر کریں گی، توقع ہے کہ بی ٹو بی سیشن کے دوران متعدد کمپنیاں کاروبار اور سرمایہ کاری کے معاہدے کرنے کے قابل ہوں گی۔ دوسری طرف وزیر توانائی کے مطابق وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران 10ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔ یہ انتہائی اہم نوعیت کا دورہ اور قوم کے لیے خوشی کا موقع ہے۔ یہ پاکستان کی معیشت، ترقی اور خوش حالی کی جانب اہم پیش رفت قرار پاتی ہے۔ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان ملاقاتیں تعلقات کی مزید مضبوطی میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بیرون ممالک کے سرمایہ کار ہمارے ملک کے بزنس مینوں کے ساتھ مل کر نجی شعبوں میں اہم سرمایہ کاری کے حوالے سے کوشاں دِکھائی دیں گے۔ سعودی وفد کے دورے سے پاکستان میں کاروبار کے مختلف مواقع پر دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے آپس میں ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کو مزید بڑھاوا ملے گا۔ 10ارب ڈالرز کے معاہدات متوقع ہیں۔ یہ امر معیشت کے لیے ٹانک کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں سے خوش کُن اطلاعات متواتر سامنے آرہی ہیں۔ حالات و واقعات بتا رہے ہیں کہ پاکستان اور اس کے عوام کی مشکلات کے دن تھوڑے ہیں، چند ہی سال میں ملک و قوم ترقی و خوش حالی کے ثمرات سے بھرپور طور پر بہرہ مند ہوں گے۔ پاکستان کی معیشت ناصرف مضبوطی اختیار کرے گی بلکہ وطن عزیز ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں جلد شامل بھی ہوگا۔
قومی ہاکی ٹیم کی شاندار کارکردگی
ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے۔ پاکستان نے سب سے زیادہ 4 ہاکی کے ورلڈکپ جیت رکھے ہیں، دُنیا کا کوئی ملک اتنی زیادہ مرتبہ یہ عالمی اعزاز نہیں جیت سکا ہے۔ ایک وقت تھا کہ ہاکی کے میدانوں میں پاکستان کی دھاک تھی اور دُنیا بھر میں قومی ہاکی ٹیم کا طوطی بولتا تھا۔ دُنیائے ہاکی کی تمام بڑی بڑی ٹیمیں اس کا سامنا کرتے ہوئے کانپتی تھی۔ پاکستان نے ہاکی کا آخری عالمی کپ 1994میں جیتا تھا، اس کے بعد سے پاکستان ہاکی کے میدانوں میں زوال کا شکار ہوا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ پاکستان ہاکی کے عالمی کپ کے لیے کوالیفائی بھی نہ کرسکا۔ ہاکی کا کھیل مسلسل زوال پذیر دِکھائی دیتا ہے۔ اس پر وہ توجہ نہیں دی جاتی، جس کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ سے مسلسل کھیل تنزلی کا شکار رہا اور جس ٹیم کا سامنا کرتے ہوئے دوسری ٹیمیں خوف زدہ رہتی تھی، اُس ٹیم کو دُنیائے ہاکی کی اناڑی سے اناڑی ٹیمیں مات دینے لگیں۔ ہاکی کے زوال پر شائقین اور قومی کھیل کے دلدادہ لوگوں کا دل مایوس اور اُداس رہتا ہے، لیکن پچھلے تین، چار روز سے ہاکی کے میدانوں سے پاکستانی شائقین کے لیے مسلسل اچھی اطلاعات آرہی ہیں اور اُمید کی کرن پیدا ہوئی ہے کہ شاید پاکستان پھر سے اپنے کھوئے ہوئے مقام کو واپس پانے کے لیے قدم بڑھارہا ہے۔ اس وقت پاکستان کی ہاکی ٹیم اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے ملائیشیا میں موجود ہے، جہاں ٹورنامنٹ کے ابتدائی دو مقابلوں میں پاکستان نے شاندار کامیابیاں سمیٹ کر شائقین کے دلوں کو جوش سے گرما دیا ہے۔پاکستان نے سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ میں جنوبی کوریا کو چار صفر سے شکست دے کر مسلسل دوسری کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان کی جانب سے حنان شاہد، ارشد لیاقت، غضنفر علی اور سفیان علی نے ایک ایک گول کیا۔ پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں میزبان ملائیشیا کو چار کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دی تھی۔ واضح رہے کہ پاکستانی ہاکی ٹیم کا عالمی رینکنگ میں 15واں اور کوریا کا 11واں نمبر ہے۔ قومی ٹیم اپنا تیسرا میچ آج (7مئی کو) جاپان کے خلاف کھیلے گی۔ قومی ٹیم کا چوتھا میچ 8مئی کو کینیڈا اور 10 مئی کو نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوگا۔ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود کی کاوشوں سے پاکستانی ہاکی ٹیم کا اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں جانا ممکن ہوا، انہوں نے ٹیم کی دوسری کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ پر جب ٹیم کا انتخاب اور فیصلے ہوں تو ایسے ہی رزلٹ آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایت پر غیر جانبدار سلیکشن کمیٹی نے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، یقین ہے کہ اگلے میچز میں بھی قومی ٹیم شاندار پرفارمنس دے کر قوم کو خوشیاں دیتی رہے گی۔ یہ کامیابیاں یقیناً اُس مقام کو پانے کی جانب پہلا قدم ہے، جو پاکستان کی دسترس میں تھا اور جو اپنوں کی عدم توجہی اور غیر ذمے داریوں کے باعث ہم سے چِھن گیا۔ ان کامیابیوں کو قومی ہاکی ٹیم کے تمام نوجوان کھلاڑی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ کامیابیوں کی جانب اپنی پیش رفت کو انہیں اسی طرح جاری رکھنا ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ میں جیت کر قوم کا سرفخر سے بلند کرنے کے لیے مزید سخت محنت کرنا ہوگی۔ ان شاء اللہ پاکستان یہ ٹورنامنٹ جیتنے میں سرخرو ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button