صنعتوں کے فروغ کیلئے سستی بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت

ترقی یافتہ ممالک میں صنعتوں کے فروغ سے قوم خوش حالی سے مستفید دِکھائی دیتی ہیں، اُن میں صنعتوں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں اور ان صنعتوں کا پہیہ ملک و قوم کی بہتری کے لیے مزید تیزی سے گھومتا ہے، جن ملکوں میں صنعتوں کے لیے حالات ناسازگار اور حکومتیں انڈسٹریز کو سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام ہوں تو وہاں معیشت بُری زک کی لپیٹ میں دِکھائی دیتی ہے۔ صنعتوں کے مستقل فعال رہنے سے روزگار کے وسیع امکانات رہتے ہیں اور بے حساب گھرانوں کے افراد ان سے باعزت روزی کماتے ہیں۔ وطن عزیز میں پچھلے کچھ سال سے صنعتیں بے پناہ مشکلات سے دوچار دِکھائی دیتی ہیں۔ بجلی اور گیس کے آسمان سے باتیں کرتے نرخ ان کے لیے سوہانِ روح سے کم نہیں۔ اشیاء کی تیاری میں ہی اتنے زائد اخراجات آجاتے ہیں کہ وہ دوسروں کی نسبتاً خاصی گراں پڑتی ہیں۔ پروڈکشن مہنگی ہونے کے باعث اشیاء کے نرخ بھی زائد ہوتے ہیں۔ مقابلے کی اس فضا میں ادارے اور اُن کے ذمے داران بھی سستی اور معیاری اشیاء کی خرید میں دلچسپی دِکھاتے ہیں، مہنگی اشیاء کو نظرانداز کردیتے ہیں۔ بجلی اور گیس مہنگی ہونے کے باعث صنعت کاروں کو اپنا نظام چلانے میں سخت مشکلات درپیش آتی ہیں۔ بعض صورتوں میں اُنہیں اپنے آپریشنز محدود کرنے پڑتے ہیں۔ بے شمار لوگوں کو بے روزگاری کا عذاب جھیلنا پڑتا ہے۔ پچھلے پانچ چھ سال سے وطن عزیز میں یہی صورت حال رہی ہے۔ موجودہ حکومت جب سے برسراقتدار آئی ہے، وہ کاروبار دوست اقدامات یقینی بنارہی ہے، جس کے مثبت اثرات ظاہر بھی ہوئے ہیں۔ زیادہ وسیع پیمانے پر نہ سہی، محدود پیمانے پر بہتری ضرور دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف بھی صنعتی شعبے کو سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے کوشاں ہیں اور انہیں بجلی اور گیس سمیت دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات میں مصروفِ عمل بھی دِکھائی دیتے ہیں۔ اس حوالے سے اُنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت صنعتی شعبے کو سہولتوںکی فراہمی کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے۔ وزیر اعظم نے صنعتی شعبے کے لئے ٹیرف ریشنلائزیشن کے حوالے سے حکمت عملی فی الفور تیار کرنے کی ہدایت کی، صنعتوں کو سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ صنعتوں کے فروغ اور ملک میں موجود پیداواری استعداد کو بروئے کار لانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش اور اقدام کیے جائیں گے، بجلی اور گیس کی ٹیرف ریشنلائزیشن کے لیے صنعتوں سے مشاورت کی جائے۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکا کو صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی و گیس کے نرخوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ مزید برآں وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعظم سے چیئرمین وانگ جائی چینگ کی قیادت میں چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز کے وفد نے ملاقات کی۔ چینی کمپنی نے پاکستان میں معدنیات و کان کنی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ کمپنی نے پاکستان میں منرل پارک بنانے کے حوالے سے وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی اور مزید سرمایہ کاری کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے چینی کمپنی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ حکومت ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست اور ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔ چین نے پاکستان کی ہر برے وقت میں مدد کی جس پر مجھ سمیت پوری قوم چینی قیادت اور چینی عوام کی شکر گزار ہے۔ وزیرِ اعظم نے چینی کمپنی کو پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں کان کنی سے لے کر برآمدی اشیاء کی تیاری کیلئے سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کو مکمل سہولت دی جائے گی۔ بعدازاںوزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشروبات بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR)کے تحت سرگرمیوں سے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو بین الاقوامی کمپنیوں کی تجاویز پر مشاورت کے بعد ان کے مسائل کا حل جلد پیش کرنے کی ہدایت کردی۔صنعتوں کو سہولتوں کی فراہمی اور اُن کے فروغ کے لیے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی کہی گئی ایک ایک بات سچ ہے۔ صنعتی شعبے میں انقلاب کے لیے اس ضمن میں انقلابی اقدامات وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتے ہیں۔ مہنگی بجلی اور گیس سے صنعتوں کو نجات دلائی جائے اور ان کو مناسب قیمتوں پر گیس اور بجلی کی سہولتوں کی فراہمی ہر صورت ممکن بنائی جائے۔ صنعتوں کے فروغ کی راہ میں حائل تمام رُکاوٹوں کے خاتمے کے لیے حکومت اقدامات کرے۔ صنعتوں کے پہیے کو تیزی کے ساتھ چلنے کے لیے ہر سہولت کی دستیابی ناگزیر ہے۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔
قومی ہاکی ٹیم کی آرمی چیف سے ملاقات
پاکستان ہاکی کے 4 عالمی کپ جیتنے کا اعزاز رکھتا ہے، اتنے زیادہ ورلڈکپ آج تک دُنیائے ہاکی کی کسی اور ٹیم نے نہیں جیتے ہیں۔ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے۔ پچھلی دو دہائیوں سے قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی مسلسل زوال کا شکار دِکھائی دی ہے۔ یہاں ہاکی کا کھیل کسی خاطر میں ہی نہیں لایا گیا، اسی لیے ہاکی کی بہتری کے لیے کوششوں کا فقدان رہا۔ وقت گزرنے کے ساتھ حالات مزید دگرگوں ہوتے چلے گئے، یہاں تک کہ ہاکی کے سب سے زیادہ ورلڈکپ جیتنے والا ملک ورلڈکپ کی دوڑ سے ہی باہر کردیا گیا۔ اس صورت حال پر شائقین ہاکی کے دل کڑھتے تھے، لیکن گزشتہ بیس دن میں جو کچھ قومی ہاکی ٹیم نے کیا ہے، اس امر نے شائقین ہاکی کی امیدوں کو زندہ کردیا ہے۔ گزشتہ دنوں ملائیشیا میں اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ایونٹ میں پاکستان ہاکی ٹیم کافی عرصے بعد پُرانے ردھم میں دِکھائی دی اور مسلسل فتوحات کے ذریعے شائقین ہاکی کے دلوں میں اُمید کی کرن کو پھر سے جگاڈالا، تمام مقابلوں میں ناقابلِ شکست رہتے ہوئے فائنل تک رسائی حاصل کی، بدقسمتی سے فائنل میں مقررہ وقت پر مقابلہ برابر رہنے کے باعث فیصلہ پنالٹی اسٹروکس پر ہوا، جس میں جاپان بازی لے گیا۔ قومی ہاکی ٹیم فائنل ہار تو گئی، لیکن قوم کے دل جیت لیے۔ پوری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی اور قریباً سبھی اولمپیئنز نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔ پاکستان ٹیم تیرہ، چودہ سال بعد اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچی تھی۔ ہاکی ٹیم جب وطن واپس پہنچی تو اس کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس کی کارکردگی کو سراہا اور ایک سے زائد مرتبہ اس متعلق اپنے خیالات ظاہر کرنے کے ساتھ ہاکی میں عروج کے لیے مزید اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔ اب آرمی چیف نے بھی ہاکی ٹیم کی مسلسل کامیابیوں کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہاکی ٹیم نے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی ہے۔ آرمی چیف نے اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کی جی ایچ کیو آمد پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا، ملاقات میں صدر ہاکی فیڈریشن طارق حسین و دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ آرمی چیف نے قومی ہاکی ٹیم کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی، جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہاکی ٹیم نے کارکردگی سے قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ہاکی ٹیم کی مسلسل کامیابیوں کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ پی ایچ ایف صدر نے ٹیم سے ملاقات اور بات چیت پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ قومی ہاکی ٹیم کی ہر سطح پر ستائش ناگزیر ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قومی ہاکی ٹیم میں کھوئے ہوئے کمال کو واپس لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔ حکومت ہاکی کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے۔ ہاکی ٹیم کا ہر کھلاڑی آئندہ ایونٹس میں بھی اسی طرح بہترین کارکردگی پیش کرے۔ ان شاء اللہ کچھ ہی عرصے میں پاکستان ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ واپس پالی گا۔