معیشت کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کا احسن فیصلہ

پاکستان کی 77سال سے زائد پر محیط تاریخ میں بارہا ایسے مواقع آئے، جب ملک و قوم بدترین بحرانوں میں گھرے دِکھائی دئیے، بہتری کی کوئی سبیل نظر نہیں آتی تھی، مشکلات کا خاتمہ ناممکن لگتا تھا، لیکن اس قوم نے اپنے عزائم سے ناممکن کو ممکن کرکے دُنیا کو حیران ہونے پر مجبور کر دیا۔ 2018ء کے وسط کے بعد حالات رفتہ رفتہ دگرگوں ہوتے چلے جارہے ہیں، اس بار معیشت پر کاری وار کرکے اسے غرقاب کرنے کی بھونڈی سازش رچائی گئی تھی۔ غریبوں کو تاریخ کی بدترین مہنگائی مسلط کر ڈالی گئی تھی۔ حالات انتہائی مشکل تھے۔ بہتری کا کوئی راستہ دِکھائی نہ دیتا تھا۔ سال قبل تک حالات مزید سنگین شکل اختیار کر چکے تھے۔ شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ اتحادی حکومت قائم ہوچکی تھی، جو ملک و قوم کو مشکلات سے نکالنے کے لیے کوششیں کر رہی تھی۔ وزیراعظم دوست ممالک کے دورے کرکے اُنہیں پاکستان میں عظیم سرمایہ کاریاں کرنے کے لیے راضی کر رہے تھے اور اس میں انہیں حوصلہ افزا کامیابیاں بھی مل رہی تھیں۔ اس حکومت نے سال بھر میں انتھک محنت اور جدوجہد کی، جس کے نتیجے میں معیشت کی صورت حال خاصی بہتر ہوچکی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں تمام شعبوں میں اصلاحات کے سلسلوں کے طفیل پاکستان اہم سنگِ میل عبور کر رہا ہے۔ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر پہنچ چکی ہے۔ عوام کی حقیقی اشک شوئی ہوئی ہے۔ بہت سی اشیاء کے دام گرے ہیں۔ شرح سود میں 10فیصد کی بڑی کمی محض کچھ ماہ میں ممکن بنائی گئی ہے۔ معیشت کو استحکام اور مضبوطی میسر آئی ہے۔ غریبوں کے حالات سنور رہے ہیں۔ عالمی اداروں کا پاکستان پر ڈگمگاتا اعتبار و اعتماد مستحکم ہوا ہے۔ حکومتی اقدامات کے طفیل عالمی اداروں میں پاکستان کی ریٹنگز بہتر ہورہی ہیں۔ گزشتہ دنوں فچ میں پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔ جمعرات کو ایک اور تاریخ رقم ہوئی ہے۔ ماہ مارچ میں پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ایک ارب 19کروڑ 50لاکھ ڈالر سرپلس رہا، جو قومی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ آج کل ڈیجیٹائز کا دور ہے۔ حکومت اس حوالے سے بھی سنجیدگی سے کوشاں ہے اور ملکی معیشت کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کا اس کی جانب سے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری اور غیر رسمی مساوی معیشت کا خاتمہ حکومت کے اصلاحات کے ایجنڈے کا کلیدی جزو ہے۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم کی زیر صدارت ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیر اعظم نے رمضان پیکیج کی ترسیل کے لیے ڈیجیٹل والٹ کے کامیاب نظام کو سراہا اور اس کو مزید سیکٹرز میں استعمال کرنے کی ہدایات دیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ اصلاحات کو مربوط اور اداروں کی سطح پر کر رہے ہیں تاکہ تبدیلی پائیدار اور دیرپا ہو، پاکستان کی ترقی کیلئے نظام کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔ مزید برآں وزیر اعظم نے کہا کہ اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے معیشت کو استحکام بخشا ہے، ملکی معیشت مستحکم ہوگئی ہے، قوم ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن ہوچکی، پاکستان کی ریٹنگ بہتر، عالمی ایجنسی نے بھی آئوٹ لک کو مستحکم قرار دے دیا، ترقی کے سفر میں سرخرو ہوں گے۔ بھرپور قوت اور اعتماد سے ٹیم پاکستان ملک کو ترقی سے ہمکنار کرے گی، بلوچستان میں این۔ 25شاہراہ کی مخالفت کوتاہ اندیشی اور تنگ نظری ہوگی، یہ منصوبہ بلوچستان کے عوام کی دل کی آواز ہے، سیاسی و عسکری قیادت سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھنے کا وژن رکھتی ہے، 2سال میں یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچائیں گے، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اسلام آباد میں جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں توسیع و تزئین کے وسیع و عریض منصوبے جاری ہیں، ٹریفک کے بہائو میں بہتری آچکی۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے یہ منصوبہ 60دن کے بجائے 35دن میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے، مجھے ان کی بات پر پورا یقین ہے کہ ماضی میں اس قسم کے اعلانات کو انہوں نے عملی جامہ پہنایا ہے، یہ شہباز اسپیڈ ہے اور نہ محسن نقوی اسپیڈ ہے بلکہ یہ پاکستان اسپیڈ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد خوبصورتی کا گہوارہ بنے گا، اجتماعی کاوشوں سے معیشت میں استحکام آیا، اجتماعی کاوشوں سے پاکستان کا نام بلند ہوگا، بہترین کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان کی عالمی سطح پر درجہ بندی میں بہتری آئی، بلوچستان کے عوام کو تحفہ دیا ہے، بلوچستان کا ٹریک 2ہزار کے قریب جانیں نگل چکا، بلوچستان کے خونی ٹریک کو ہائی وے بنانے جارہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سب کی اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو مستحکم کر دیا ہے اور ملک اب ترقی اور خوشحالی کی راہ پر چل پڑا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ بلاشبہ قوم ترقی اور خوش حالی کے سفر پر گامزن ہوچکی ہے۔ معیشت کے حوالے سے حالات خاصے حوصلہ افزا ہیں۔ عالمی ادارے بھی اس ضمن میں اپنی رپورٹس میں کھل کر بہتر ہوتے حالات کی نشان دہی اور پیش گوئی کر رہے ہیں۔ اگر ترقی کی منزل کو پانے کے لیے سفر کی رفتار یہی رہی تو چند ہی سال میں وطن عزیز کا شمار دُنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا۔
دہشتگردوں کا خاتمہ جلد ہوگا
پاکستان پہلے بھی 15سال تک جاری رہنے والی بدترین دہشت گردی پر تنِ تنہا قابو پاچکا ہے، آپریشن ضرب عضب اور ردُالفساد کے ذریعے شرپسندوں کی کمر توڑ چکا ہے، اُن کو یہاں سے دُم دباکر بھاگنے پر مجبور کرچکا ہے، اس بار بھی ملک عزیز میں دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، بہت سارے دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے، متعدد علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کیا جاچکا ہے، سیکیورٹی فورسز جلد ہی فتنۃ الخوارج کے مکمل خاتمے میں سرخرو ہوں گی۔ 2015 ء میں سیکیورٹی فورسز کے سخت ترین اقدامات کے نتیجے میں ملک دہشت گردوں سے مکمل پاک ہوگیا تھا۔ امن و امان کی صورت حال بہتر ہوگئی تھی۔ عوام نے سکون کا سانس لیا تھا، جو روزانہ ہی دہشت گردی کی وارداتوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والی اموات کو دیکھتے اور خوف و ہراس میں مبتلا رہتے تھے۔ ملک میں کچھ سال امن و امان کی صورت حال برقرار رہی، جب افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کا انخلا ہوا تو اس کے بعد دہشت گردوں نے پاکستان میں پھر سے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کیا۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر تھیں۔ کئی جوانوں اور افسران کو حملوں میں شہید کیا گیا، لیکن ہماری قابل فخر فورسز نے ہر بار دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا۔ اب وہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مصروفِ عمل ہیں۔ گزشتہ روز آپریشن میں 4خوارج کو جہنم واصل کیا گیا ہے جب کہ اس کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان نے بھی جام شہادت نوش کیا۔سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختون خوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی کے دوران 4 خوارج ہلاک کردئیے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 16 اپریل کو سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے مدی میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا اور اس کے نتیجے میں 4خوارج ہلاک ہوگئے۔ دوسری جانب خوارج سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک دھرتی کے ایک بہادر سپوت سپاہی باسط صدیق نے جواں مردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج سے اسلحہ اور گولا بارود بھی برآمد کیا گیا، ہلاک دہشت گرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے جب کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ چار دہشت گردوں کی ہلاکت بڑی کامیابی ہے۔ بہادر جوان کی شہادت پر پوری قوم اُن کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ بہادر جوانوں اور افسران کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ فتنہ الخوارج کے خلاف پاک افواج برسرپیکار ہیں، جلد ہی قوم کو ان کے خاتمے کی نوید ملے گی۔