Editorial

پاکستان اور یو اے ای میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ حالات چاہے کتنے ہی کٹھن کیوں نہ ہوں، اگر کچھ کر دِکھانے کا جذبہ ہو اور لگن کے ساتھ محنت کی جائے، اپنے اہداف کو عبور کرنے کے لیے کاوشیں کی جائیں تو کامیابی ضرور مقدر بنتی ہے۔ موجودہ حکومت نے اپنے ایک سال اور ایک ماہ کے اقتدار میں یہ امر ثابت کرکے دِکھایا ہے۔ پچھلے سال فروری میں عام انتخابات کے بعد قائم ہونے والی اتحادی حکومت کے سامنے مصائب اور مشکلات کے انبار تھے، جن سے عہدہ برآ ہونا چنداں آسان نہ تھا۔ ملکی معیشت تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہی تھی۔ ملک و قوم پر قرضوں کے عظیم بار تھے۔ معیشت کا پہیہ جام تھا، صنعتیں بند پڑی تھیں۔ بے روزگاری کا طوفان تھا۔ گرانی کے بم قوم پر برس رہے تھے۔ غریب عوام کی زندگی مسائل در مسائل کے نرغے میں تھی۔ اُس وقت اقتدار پھولوں نہیں بلکہ کانٹوں کی سیج کی مانند تھا۔ بے پناہ چیلنجز درپیش تھے، جن سے نمٹنا بالکل بھی آسان نہیں تھا، لیکن موجودہ حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں وہ معرکہ سر کر دِکھایا جو ناممکن سا لگ رہا تھا۔ معاشی استحکام کی منزل مل چکی ہے، اب اسے پائیدار معاشی استحکام میں بدلنے کے لیے حکومت سنجیدگی سے کوشاں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سال قبل منصب سنبھالنے کے بعد دوست ممالک اور دیگر کے پے درپے دورے کیے، اُنہیں عظیم سرمایہ کاریوں پر رضامند کیا۔ بعض ملکوں کی جانب سے وطن عزیز میں بڑی سرمایہ کاریوں کے سلسلے کا آغاز ہوچکا ہے۔ دوست ممالک کے ساتھ وقتاً فوقتاً معاہدات طے پاتے رہتے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوتے رہتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اس حوالے سے پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہیں۔ گزشتہ روز یو اے ای کے ساتھ اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ یو اے ای نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی، دونوں نائب وزرائے اعظم کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ بھی ہوا۔ اماراتی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے دفتر خارجہ کا دورہ کیا۔ جہاں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر قومی ورثہ ثقافت ڈویژن اور وزارت ثقافت یو اے ای کے درمیان ثقافتی تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، خارجہ وزارتوں کے
درمیان قونصلر امور کیلئے مشترکہ کمیٹی کے قیام پر تعاون کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ اس کے علاوہ یو اے ای پاکستان مشترکہ بزنس کونسل کے قیام کیلئے تعاون کی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے، یہ معاہدہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اور یو اے ای ایوان صنعت و تجارت کے درمیان طے پایا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم یو اے ای شیخ عبداللہ زیدالنیہان نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس ہوئے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوام تعلقات میں مزید پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں اور میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ گزشتہ ایک یا دو سال میں چیزیں اس سے کہیں زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ اماراتی رہنما نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ تجارت، سرمایہ کاری اور ہوا بازی سمیت بہت سے مختلف شعبوں میں یہ جذبہ تیزی سے فروغ پائے گا۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ تاریخ، باہمی احترام کے ساتھ مضبوط ثقافتی اور اقتصادی روابط پر مبنی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر و ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے روابط میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری تک بڑھانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ مزید برآں پاکستان اور روانڈانے بھی دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ہے جب کہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط نیک شگون ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم و مضبوط ہوں گے۔ یو اے ای کے نائب وزیراعظم کا دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا ہے۔ پاکستان کی قیادت مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ ملکی معیشت روز بروز سنور اور مستحکم ہورہی ہے۔ حالات خاصے سازگار ہیں۔ ملک عزیز چند ہی سال میں تمام مسائل سے اُبھر کر عالمی سطح پر ممتاز حیثیت حاصل کرنے میں سرخرو ہوگا۔
پنجاب: کاشتکاروں کیلئے تاریخی پیکیج
پاکستان زرعی ملک ہے اور شعبہ زراعت اس کی معیشت کے لیے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔ زرعی شعبہ ملکی جی ڈی پی میں 23فیصد کا قابلِ قدر حصّہ ڈالتا ہے۔ یہ سب ہمارے جفاکش کاشت کاروں کی شبانہ روز محنتوں کے مرہون منت ہے۔ اچھے حکمراں ہمیشہ کسانوں کی زندگیوں کو سہل بنانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ اُن کو آسانیاں بہم پہنچاتے ہیں۔ اُن کی مشکلات کا سدباب کرتے ہیں۔ اُن کی ہر ممکن مدد اور دادرسی کرتے ہیں۔ افسوس ملک کا ماضی اس حوالے سے کوئی اچھی نظیر نہیں رکھتا۔ ماضی میں کسان انتہائی مشکل اور کٹھن دور سے گزرے ہیں اور اب بھی اُن کی زندگیاں کوئی اتنی بھی اچھی نہیں۔ ملکی ضروریات کے لیے غذائی پیداوار میں اہم حصّہ ڈالنے والے خود بعض اوقات فاقہ زدہ رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے ایک سال سے کچھ زائد پر مبنی اقتدار میں صوبے اور اُس کے عوام کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لیے بڑے اقدامات کیے ہیں، اُن کی حقیقی اشک شوئی کو یقینی بنایا ہے۔ وہ اب بھی پنجاب اور اُس کے عوام کے لیے انتہائی فعال کردار ادا کررہی ہیں۔ کسانوں کی زندگیوں کو بھی آسان اور سہل بنانا اُن کا مشن ہے۔ کاشت کاروں کو آسانیاں بہم پہنچانا چاہتی ہیں۔ اسی لیے اُن کی جانب سے کاشت کاروں کے لیے 110ارب روپے کا عظیم پیکیج دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گندم کے کاشت کاروں کے لیے 110ارب روپے کا مجموعی پیکیج دے دیا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے گندم کے کاشت کاروں کے لیے 25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی۔ وزیراعلیٰ نے گندم کے کاشت کاروں کو 5ہزار فی ایکڑ دینے کی ہدایت کی۔ گندم کے 5ایکڑ پر کاشت کاروں کو 25ہزار روپے ملیں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے فلور ملوں کو کم از کم 25فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کے لیے ترمیم کا حکم دے دیا۔ انہوں نے ’’ الیکٹرانک ویئر ہائوسنگ ری سیٹ’’ پالیسی کی منظوری دے دی اور نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔ پرائس کنٹرول ڈپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے دیا گیا یہ عظیم اور تاریخی پیکیج ہے، جس سے کاشت کاروں کی زندگیوں میں خوش حالی آئے گی۔ اُن کے اکثر مصائب کا خاتمہ ہوگا۔ اُن کی مشکلیں دُور ہوں گی۔ ضروری ہے کہ دوسرے صوبوں کی حکومتیں بھی پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے کاشت کاروں کی بہتری کے لیے اسی قسم کے پیکیجز متعارف کرائیں۔

جواب دیں

Back to top button