Editorial

پاکستان تاقیامت قائم و دائم رہے گا

پاکستان 77سال قبل برصغیر کے مسلمانوں کی لازوال جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا۔ یہ اپنے قیام سے ہی ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کے نشانے پر ہے اور دشمن ملک کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کو ہماری بہادر افواج نے ہر بار ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی بناتی رہیں گی۔ قوم کو اپنی نڈر افواج پر فخر ہے اور وہ انہیں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ان کا ہر افسر اور جوان ملک و قوم پر مر مٹنے کے جذبے سے سرشار ہے۔ اس وطن کی خاطر بے شمار جوان و افسران جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ نائن الیون کے بعد وطن عزیز میں دہشت گردی کی صورت بلا نازل ہوئی تھی، روزانہ ہی ملک کے مختلف حصّوں میں تخریبی کارروائیاں ہوتی تھیں، جن میں درجنوں لوگ لقمہ اجل بنتے تھے۔ دہشت گرد حملوں سے کوئی محفوظ نہ تھا۔ 15سال تک جاری رہنے والی دہشت گردی میں پاکستان کے 80ہزار بے گناہ شہریوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ ان میں بہت بڑی تعداد میں شہید افسران و جوان بھی شامل تھے۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے بعد دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کا عزم کیا گیا۔ آپریشن ضرب عضب اور پھر ردُالفساد کے ذریعے دہشت گردوں کو اُن کی کمین گاہوں میں گھس کر مارا اور گرفتار کیا گیا، ان کے ٹھکانوں کو برباد کردیا گیا، ملک بھر میں ان کی کمر توڑ کے رکھ دی گئی، اکثر دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا گیا، جو باقی بچے، اُنہوں نے ملک عزیز سے فرار میں ہی اپنی بقا سمجھی۔ ملک میں چند سال امن و امان کی صورت حال بہتر رہی، لیکن پھر سے دشمنوں نے اپنی ریشہ دوانیاں شروع کیں۔ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے متواتر واقعات رونما ہوتے رہے۔ سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا۔ دشمنوں کے فنڈز پر پلنے والے غلام اور اُن کی ملک دشمن تنظیمیں بلوچستان کو بدامنی کی اندھی کھائی میں دھکیلنے کے لیے مذموم حربوں میں لگے نظر آئے۔ پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان، خصوصاً بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات خاصے بڑھ گئے ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملہ اس کی واضح مثال ہے۔ اس کے علاوہ بھی متواتر مذموم واقعات رونما ہورہے ہیں۔ فتنہ الخوارج اپنے آقا کی نمک حلالی میں تمام حدیں پار کرچکے ہیں۔ یہ ملک و قوم کو بدترین نقصانات سے دوچار کرنے کے مذموم عزائم رکھتے ہیں، لیکن یہ اپنے مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، یہ پاکستان اور بلوچستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ اس حوالے سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی اپنے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشت گرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرسکتے ہیں جب کہ دہشت گردوں کی 10نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے پہلے اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب
کرتے ہوئے کہا کہ میں آج بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے لیے ہمارے جذبات اس سے بھی زیادہ مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے، جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے اور بیرون ملک پاکستانی اس کی عمدہ ترین مثال ہیں۔ سمندر پار پاکستانیز کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ آپ سب پاکستان کی کہانی اپنی اگلی نسل کو سنائیں گے اور وہ کہانی جس کی بنیاد پر ہمارے آباو اجداد نے پاکستان حاصل کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ کیا پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشت گرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرسکتے ہیں، دہشت گردوں کی 10نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے، جب تک اس ملک کے غیور عوام افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کی فوج ہر مشکل سے باآسانی نبردآزما ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بیش بہا وسائل سے نوازا ہے، جس پر ہمیں ہر وقت شکر ادا کرنا چاہیے، ہم آج مل کر یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔ آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ جس ملک میں بھی ہوں، یاد رکھیں کہ آپ کی میراث ایک اعلیٰ معاشرے، نظریے اور تہذیب سے ہے، نامساعد حالات کے آگے بطور مسلمان اور پاکستانی نہیں گھبراتے، ہم کبھی بھی مشکلات اور دشواریوں کے سامنے جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس ملک کے غیور عوام افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، قوم اپنے شہدا کو نہایت عزت اور وقار کی نظر سے دیکھتی ہے، ان کی قربانی لازوال ہے، جس پر کبھی ملال نہ آنے دیں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائداعظمؒ نے دیکھا تھا اور آپ ہمیشہ اپنا سر فخر سے بلند رکھیں کیونکہ آپ کا تعلق کسی عام ملک سے نہیں بلکہ آپ ایک عظیم اور طاقتور ملک کے نمائندے ہیں۔ اپنے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا، اسی طرح پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے، سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے۔ خطاب کے اختتام پر آرمی چیف اور شرکا نے پاکستان ہمیشہ زندہ باد کا نعرہ لگایا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان اور بلوچستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ پاکستان تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ ترقی کی راہ میں حائل رُکاوٹیں ہٹانے کا عزم قابل تحسین اور قوم کے جذبات کا عکاس ہے۔ فتنہ الخوارج کا خاتمہ نزدیک ہے، قوم کو جلد اس حوالے سے خوش خبری ملے گی۔ چند سال میں پاکستان تیزی سے ترقی کی معراج پر پہنچنے میں کامیاب ہوگا۔
پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری
سال بھر قبل 2018ء کے وسط کے بعد سے شروع ہونے والے ترقی معکوس کے سفر کو بریک لگا اور ملک و قوم نے ترقی اور خوش حالی کی جانب قدم بڑھانے شروع کیے، اس کا تمام تر کریڈٹ شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ اتحادی حکومت کو جاتا ہے، جس نے اوّل روز سے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے انتھک کوششیں اور محنتیں کیں، معیشت کی درست سمت متعین کی، حکومتی اقدامات کے ثمرات آہستہ آہستہ ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ خدا کا لاکھ لاکھ شکر کہ ملک عزیز میکرو اکنامک استحکام حاصل کرچکا ہے اور اب پائیدار استحکام کی منزل کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ حالات خاصے سنور گئے ہیں۔ غریبوں کی حالتِ زار میں بھی بڑی بہتری آئی ہے۔ گرانی بھی گر کر سنگل ڈیجٹ پر پہنچ چکی ہے۔ شرح سود میں 10فیصد سے زائد کمی ہوگئی ہے۔ ملک و قوم ترقی اور خوش حالی کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ چند ہی سال میں مزید بہتری واضح نظر آئے گی۔ پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت کی صورت حال سے متعلق عالمی ادارے بھی اپنی رپورٹس میں حوصلہ افزا پیش گوئیاں کررہے ہیں۔ عالمی سطح پر پاکستان کا وقار اور اعتبار بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ روز عالمی سطح پر وطن عزیز نے ایک اور کامیابی سمیٹی ہے۔ فچ ریٹنگز نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کریڈٹ ریٹنگ کے عالمی ادارے فچ ریٹنگز نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کردی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی طویل مدتی فارن کرنسی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، طویل مدتی آئی ڈی آر ریٹنگ بی مائنس سے بہتر کرکے ٹرپل سی پلس کردی گئی ہے۔ فچ ریٹنگ نے پاکستان کی طویل مدتی فارن کرنسی ریٹنگ آئوٹ لُک کو مستحکم قرار دیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ میں بہتری معاشی ترقی اور اقوام عالم کے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے۔ معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت پاکستان انتھک محنت کررہی ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری خوش آئند امر ہے۔ اس کے مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔ پاکستان کی ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنے کو پاکستان کی معاشی اصلاحات اور پالیسیوں پر اعتماد کا بھرپور اظہار ٹھہرایا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ امید کی جاسکتی ہے کہ آئندہ وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا، آگے چل کر عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بھی اظہار خیال کیا ہے۔ ملک و قوم کی خوش قسمتی کہ اسے مخلص، ایمان دار اور نیک نیتی کی حامل قیادت میسر ہے، جس نے ملک و قوم کے مصائب کے حل کے لیے سنجیدہ کاوشیں کی ہیں۔ پاکستان ترقی کی جانب قدم بڑھارہا ہے۔ چند ہی سال بعد اس کا شمار دُنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button