Editorial

سٹریٹجک اثاثوں پرکور کمانڈرز کا اظہارِ اطمینان

 

کور کمانڈرز نے پاکستان کے مضبوط نیوکلیئر کمانڈاینڈ کنٹرول سٹرکچر اور ملک کے سٹریٹجک اثاثوں سے متعلق سکیورٹی انتظامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک جوہری ہتھیار رکھنے والی ذمہ دار ریاست ہے اور اپنے جوہری سلامتی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 252 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منگل کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی اور فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مادر وطن کے خلاف تمام خطرات کے دفاع کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ فورم نے پاکستان کے مضبوط نیوکلیئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سٹرکچر اور ملک کے سٹریٹجک اثاثوں سے متعلق سکیورٹی انتظامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ فورم کو آگاہ کیا گیا کہ ایک ذمہ دار جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست کے طور پرپاکستان نے اپنے جوہری سلامتی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ دوسری طرف وفاقی کابینہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کا پاکستان کے جوہری اثاثوں سے متعلق بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جوہری پروگرام خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے اور اسٹرٹیجک مفادات کے تحفظ کے لیے ہے ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اب امریکی محکمہ خارجہ نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی سے مطمئن ہیں، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔ ترجمان ویدنت پٹیل نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے اپنے معاہدے پورے کررہا ہے۔پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ملکوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی کوئی ترتیب نہیں۔ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور یہ قابو سے باہر ہے۔ یہ کسی ایک فرد یا ایک قوم کی وجہ سے نہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کے اِس گمراہ کن الزام پرپاکستان کے موجودہ اور تمام سابق وزرائے اعظم میاں محمد شہباز شریف، میاں نواز شریف، عمران خان، سابق اور موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت پوری سیاسی و مذہبی قیادت اور تمام شعبہ ہائے زندگی کی سرکردہ شخصیات نے شدید ترین ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کے اِس بیان کو گمراہ کن اور حقائق کے برعکس قرار دیا جبکہ پنجاب اسمبلی کے بعد وفاقی کابینہ نے بھی امریکی صدر کے اِس غیر مناسب بیان کی مذمت کی اور اب کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی واضح طور پر کہاگیا ہے کہ پاکستان ایک جوہری ہتھیار رکھنے والی ذمہ دار ریاست ہے اور اپنے جوہری سلامتی کے نظام کو مضبوط بنانے
کے لیے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ بلاشبہ امریکی صدر کا بیان درحقیقت حقائق کے برعکس اور گمراہ کن ہے کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے۔ ہمارا ایٹمی پروگرام کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں اور بین الاقوامی قوانین اور طریقوں کا احترام کرتے ہوئے ہم اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیںکیونکہ تمام آزاد ریاستوں کی طرح، پاکستان اپنی خود مختاری، خود مختار ریاست اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتا ہے اور کئی دہائیاں ثبوت ہیں کہ پاکستان انتہائی ذمہ دار جوہری ریاست ہے اور جوہری پروگرام مؤثر تکنیکی اور فول پروف کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے زیر انتظام ہے جیسا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں واضح کیاگیا ہے اور سیاسی و عسکری قیادت پہلے بھی کئی بار اقوام عالم پر واضح کرچکی ہے، ویسے بھی پاکستان نے ہمیشہ نہایت ذمہ دارانہ کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی ادارے آئی اے ای اے سمیت تمام تر عالمی معیارات رکھے ہیں اور پوری ذمہ داری کے ساتھ کبھی کسی ریاست کو چیلنج نہیں کیا اس کے برعکس دیکھا جائے تو دنیا کے امن کو اصل خطرہ اُن ممالک سے ہے جو جوہری طاقت بھی ہیں ان کے درمیان خطرناک اسلحہ کی دوڑ بھی ہے اور ایسے تنازعات بھی ہیں جن سے خدانخواستہ کوئی حادثہ رونما ہوسکتا ہے اِس کے برعکس پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ریاست کے طور پر عالمی معیارات کو مدنظر رکھا ہے اور ہمارے پاس سب سے محفوظ جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے اور پاکستان نے کبھی کسی ریاست کے خلاف جارحیت کی اور نہ ہی کسی کا جارحیت میں ساتھ دیا بلکہ ہمیشہ ہر تصفیے کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ریاست پاکستان سے شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد امریکی فیصلہ سازوں کو یقیناً سمجھ آجانی چاہیے کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے اور 75 سال میں امریکہ کو متعدد بار مشکلات سے نکال کر اُس کی عزت محفوظ بنائی ہے، ہم ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں اور یہ حق دنیا کی کوئی طاقت ہم سے نہیں چھین سکتی اور اگر کسی نے اِس حوالے سے غلط فہمی پالنے کی کوشش بھی کی تو اِسے منہ توڑ مایوسی اور جواب ملے گا۔ افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین اور بہادر افواج میں ہوتا ہے اور ہم اپنے دفاع سے قطعی غافل نہیں۔ پاکستانی قوم کو امریکی صدر کے بیان سے مایوسی اور تشویش ہوئی چونکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مثبت تعلقات کو قائم رکھا جانا ضروری ہے اِس لیے انتہائی محتاط ردعمل دیاگیا ہے کیونکہ پاکستان ہمیشہ جارحیت کے خلاف رہا ہے اور اپنی سالمیت کی بقا کے لیے پرعزم ہے اوراگر جوبائیڈن کو جوہری اثاثوں کی سکیورٹی اور حفاظت کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں تو اُنہیں بھارت سے پوچھنا چاہیے جہاں سڑکوں پر یورینیم کی خریدوفروخت ہوتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button