سیاسیات

گندم اسکینڈل: میں کوئی مغل بادشاہ نہیں کہ فرمان جاری کیا اور عمل ہوگیا، انوار الحق کاکڑ

 سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا نگراں دورِ حکومت میں گندم درآمد کرنے کے معاملے پر کہنا ہے کہ میں کوئی مغل بادشاہ نہیں کہ جس نے فرمان جاری کیا اور عمل ہوگیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ گندم معاملے کو کبھی کسی صوبے یا کسی اور پر نہیں ڈالا، میں بات کرتا ہوں تو آدھی بات یا آدھا جملہ ٹکر بن کر کے چلنا شروع ہو جاتا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ گندم بحران سے متعلق کوئی صحت مند بحث نہیں ہو رہی بس تنقید ہو رہی ہے، 18ویں ترمیم کے بعد گندم کا ڈیٹا جمع کرنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ درآمد کرنے سے متعلق قانون موجود ہے جس کے تحت کام ہوتا ہے، گندم بحران کی بطور فوڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ انچارج ذمہ داری خود قبول کی، صوبوں کی جانب سے جو ڈیٹا فراہم کیا گیا اس کے مطابق ہی فیصلہ کیا۔

وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسا کس ملک میں ہوتا ہے آپ بغیر پاسپورٹ دوسرے ملک جا سکیں، ریاست کو سافٹ اسٹیٹ سے ہارڈ اسٹیٹ بنانا ہوگا، جو دنیا میں پریکٹس ہے اس کو اپنانا ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر میٹنگ کی، پی ایس ایل میچز کروانے کیلیے بلوچستان حکومت کے ساتھ کام کریں گے، اب کوئٹہ اور بلوچستان نظر انداز نہیں ہو سکتا۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے پی ایس ایل کے حوالے سے بھی بات ہوئی، وہ چاہتے ہیں صوبے میں کرکٹ بحال ہو، فیصلہ کیا ہے گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس لگائیں گے۔

گندم اسکینڈل پر انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ میرے اور انوار الحق کاکڑ کے خلاف گندم انکوائری ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button