سپیشل رپورٹ

جھنگ سے آکسفورڈ پہنچنے والا غریب طالب علم کون ہے؟

جھنگ شہر کے پس ماندہ علاقے کنڈل کھوکھرا کے غربت میں گھرے گھر میں پیدا ہونے والا جابر علی دنیا کی اعلیٰ ترین علمی درس گاہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں پہنچ گیا۔

والد کی مزدوری اور والدہ کے زیورات فروخت کر کے جھنگ میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے جابر علی نے ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد سے اپنی محنت اور قابلیت کے بل بوتے پر گریجویشن اور ماسٹرز ڈگری حاصل کی، جس کے بعد انھیں دو مرتبہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ تو مل گیا لیکن مالی معاونت نہ ملنے کی وجہ سے وہ آکسفورڈ نہیں پہنچ پائے۔

اس دوران آکسفورڈ یونیورسٹی پروگرام ان کی مدد کو پہنچی اور تیسری کوشش میں داخلے کے ساتھ ساتھ مالی معاونت بھی مل گئی، اس طرح ایک نہایت پس ماندہ گھر کا ہونہار نوجوان اپنے روشن مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے دنیائے علم کی عظیم درس گاہ آکسفورڈ یونیورسٹی تک پہنچ گیا۔

جابر علی کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ پاکستان پروگرام نے انھیں میرٹ پر اعلیٰ ترین اسکالر شپ دے کر ان کے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے میں بڑی مدد فراہم کی ہے۔

جابر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر کے ملک و قوم کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تعلیمی نظام میں بنیادی تبدیلیوں کے لیے بھی مدد کرنا چاہتے ہیں، جن کی وجہ سے قابلیت اور صلاحیت ہونے کے باوجود مالی وسائل اعلیٰ تعلیم کے حصول میں رکاوٹ بنے رہتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button