مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہم سب نے آج یہ فیصلہ کرنا ہے کہ نیب چلائیں یا حکومت۔
کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ ادارہ رہے گا تو یہ ملک نہیں چل سکتا، امید ہے کہ کابینہ اس حوالے سے بہتر فیصلہ کرے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتوں میں کیمرے لگا کر دکھائیں کہ نیب کر کیا رہا ہے، سیاست دانوں پر جو کیس ہیں وہ چلنے دیں، ختم نہ کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی پر الزام نہیں لگائیں گے، جیلوں میں نہیں ڈالیں گے، جنہوں نے ملک کو لوٹا، کرپشن کی، انہیں جواب دینا پڑے گا۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ پڑھے لکھے لوگ عمران خان کے جھوٹ کو سچ سمجھ رہے ہیں۔
شاہد خان عباسی نے کہا کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق فیصلے مشکل ہیں لیکن کرنے پڑیں گے، آج پاکستان قیمتِ خرید سے کم قیمت پر پیٹرول بیچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر صرف وفاقی حکومت کی ایڈوائس پر حکم جاری کرتے ہیں، عارف علوی عمران خان کے نہیں پاکستان کے صدر ہیں، وہ آئین پڑھ لیں، آئین کے مطابق فیصلے کریں، تکلیف دہ فیصلوں سے ہی ملک کے حالات بدلیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ آئینی عہدوں کو آئینی ذمے داری ادا کرنی چاہیے، رات کے اندھیرے میں گورنر کو بدلنے والے صدر 5 دن سے غائب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی ان کا ذاتی فیصلہ ہے، حکومتی افسران نے کہا ہے کہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کر سکتے، حل یہی ہے کہ نیب ختم کریں، اپوزیشن کے کیسز ختم نہ کریں۔
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب ختم ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ عمران خان کو ہو گا، البتہ جس نے ملک کو لوٹا اسے جواب تو دینا ہو گا، معیشت سنبھالنے کے لبے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔