تازہ ترینخبریںکاروبار

کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی غیرمعمولی طور پر دلچسپی مزید بڑھ گئی

مارچ کے آغاز پر کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی غیرمعمولی طور پر دلچسپی بڑھ گئی ہے اور جمعرات کو بٹ کوائن کی قدر میں 17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سب سے بڑی ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 17 فروری کے بعد پہلی مرتبہ 44 ہزار ڈالر کی سطح عبور کرگئی۔

یکم مارچ کو دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی ایتھریم کی قیمت بھی 14 فیصد اضافے سے 2980 ڈالر کی سطح پر جاپہنچی جبکہ دیگر کرنسیوں میں کاردانو کی قیمت 10.65فیصد، سولونا کی 11.67فیصد، پولکا ڈاٹ 14.70فیصد، ڈوجی کوائن 8.90فیصد، شیبا انو 11.80فیصد، گالا کی 15.60فیصد اور نیو کی 20فیصد سے زائد بڑھ گئی۔

کرپٹو مارکیٹ میں تیزی کے باعث پیر اور منگل کے دوران مارکیٹ کے سرمائے میں 45فیصد اضافہ ہوگیا اور مجموعی طور پر مارکیٹ کی مالیت 126.76ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین تنازع کے دوران دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کی طرح کرپٹو مارکیٹ بھی مندی کا شکار ہوگئی تھی لیکن دونوں ملکوں کے تنازع کے توقعات سے کم اثرات کے پیش نظر اسٹاک مارکیٹوں کے ساتھ کرپٹو مارکیٹ میں بھی ریکوری آرہی ہے۔

ریسرچ رپورٹس کے مطابق روسی حکومت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ روسی شہریوں کے پاس 214ارب ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسیاں ہیں، یوکرین پر حملے کے بعد روس کو عالمی پابندیوں کا سامنا ہے اور بینک اکاؤنٹس منجمد بھی کئے جارہے ہیں، ایسی صورتحال میں توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ روس کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے یا سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی قدم اٹھاسکتا ہے، اس تناظر میں سرمایہ کار متحرک ہوگئے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کو 45 ہزار 700 کی سطح پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اگر یہ سطح عبور کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اگلی منزل 50 ہزار ڈالر ہوگی تاہم اس دوران مثبت یا منفی سمت کے تعین کیلئے عالمی سطح پر تبدیلیاں بھی اہم ثابت ہوں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button