بلاگ

اہل زمین کا قاتل، بھارت


تحریر: کنول زہرا

بھارت گھس کے مارنے کے فلمی ڈائیلاگ کو بہادری سمجھتے ہوئے، جس قسم کی حماقتیں کرچکا ہے، اب اس کا ڈراپ سین قریب ہے۔
گذشتہ سال مبینہ طور پر بھارتی جاسوس ایجنسی را کی پلاننگ سے کینیڈین شہری اور سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد بھارت کا ستارہ گردش میں آیا، کینیڈین وزیراعظم نے اپنی سرزمین پر اپنے شہری کے قتل کو انتہائی سنجیدگی سے لیا اور بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کردئیے، جسٹن ٹروڈو نے
اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 24 کے تحت بھارت کے خلاف کاروائی کا عندیہ دیا۔

اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 24غیر ملکی سرزمین پر کی جانے والی دہشت گردی یا ٹارگٹ کلنگ نہ صرف بین الاقوامی اصول کے خلاف ہے بلکہ انسانی، شہری اور سیاسی حقوق کے معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
سن 2023 میں بھارت کینیڈا کے ساتھ پاکستان میں بھی کھلی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 معصوم شہریوں کو اپنی نفرت کا نشانہ بنایا۔
دراصل مقتول محمد ریاض اور شاہد لطیف مقوضہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھاتے تھے، وہ اقوام عالم کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی جانب مرکوز کرانے اور معصوم کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے خواہشمند تھے جس کے لئے وہ مثبت طریقے سے سرگرم تھے، بھارت کو ان کی یہ سرگرمی ناگوار گزرتی تھی اس لئے اس نے اپنے آپ کو سامراج سمجھتے ہوئے اجرتی قاتلوں کے ذریعے سے معصوم پاکستانیوں کی جان لے لی، جس کے مکمل ثبوت پاکستان کے پاس ہیں، جنہیں پاکستان عالمی سطح پر پیش کرئے گا اور دنیا کو ایک بار پھر بھارت کا اصل چہرہ دیکھائے گا، انشا اللہ
بھارتی خفیہ ایجنسی را کل بھوشن یادیو کی صورت میں پہلے بھی اپنا جاسوس پاکستان بھیج چکی ہے، یہ حاضر سروس بھارتی بحریہ کا آفیسر پاکستان کی قابل فخر ایجنسی آئی ایس آئی کی گرفت میں ہے، جس نے اپنے ناپاک عزائم کا اعتراف بھی کیا ہے، کل بھوشن یادیو کے حوالے سے ملٹری کورٹس نے پاکستان کا مقدمہ عالمی عدالت میں لڑا تھا، جسے بہت پذائرئی ملی تھی۔ جس کے مکمل ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کرچکا ہے، بعدازاں بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کا پاکستان آنا بھی بھارتی تخریب کاری کی ایک کڑی تھا۔
بھارت جس فیلگ آپریشنز کی بات کرتا ہے اس کے ثبوت تاحال نہیں دے سکا ہے، ایسی ہی صورتحال ممبئی ، پٹھان کوٹ سمیت دیگر حملوں کی رہی ہے، جس میں مبینہ طورپر بھارتی آرمی کے ملوث ہونے کے شبہات پائے جاتے ہیں۔
بھارت جو اپنے آپ کو سب سے بڑا جمہوری ملک کہتا ہے اور ساتھ ہی یہ دعوی کرتا ہے کہ وہ سیکولر ریاست ہے، درحقیقت وہ شدید مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے، اقلیت برداری کا پرسان حال نہیں ہے، اب یہ ملک اجرتی قاتلوں کے ذریعے سے خطے کا امن تباہ کرنے کی ایک اور گھناولی سازش کر رہا ہے، لہذا اب وقت آگیا ہے کہ بھارت پر بین الاقوامی سطح پر پابندی عائد ہونی چائیے، بھارت کی سامراجی سوچ کی وجہ سے اہل زمین عاجز آچکے ہیں، اب یا تو بھارت ہوش کے ناخن لے یا پھر چاند پر ہندوستان آباد کرلے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button