ColumnIkhlaq Aslam

کرکٹ کی بربادی کا دور ختم! .. محمد اخلاق اسلم

محمد اخلاق اسلم

 

رمیز راجہ کے اس دور خرابی کا اختتام گزشتہ ماہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اس وقت ہوا جب انہوں نے سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو دوبارہ مسند بورڈ پر بٹھایا۔ نجم سیٹھی جنہوں نے اپنے ہی دور میں پی ایس ایل کو برانڈ بنایا، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو بحال کرایا اور کرکٹ بورڈ کو ایک انٹرنیشنل ادارے کی طرز پر استوار کیا ۔ اب نجم سیٹھی کا اصل امتحان شروع ہوا ہے جو خرابیاں دور رمیز راجہ میں ہوئیں ان کا ازالہ کرنا سب سے بڑا ٹاسک ہے۔اس سال پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی کرنا ہے اور ورلڈ کپ میں بھی شرکت کرنا ہے۔ \8 ٹیسٹ میچ اور کم و بیش اتنے ہی ون ڈے بھی کھیلنا ہے، کرکٹ کے ناراض آرگنائزرز اور کلب کرکٹ سے وابستہ افراد کو بھی واپس گرائونڈ میں لانا ہوگا بس نجم سیٹھی کیلئے یہ کہنا مناسب ہوگا
کلی کلی جان دکھ لکھ تے کروڑ وے
اب رمیز راجہ ’’چی‘‘ کریں یا’’ چاں‘‘ ان کی تمام دھمکیاں جو وہ دے رہے تھے اسی وقت دم توڑ گئیں جب انہوں نے اپنی پنشن کیلئے پی سی بی کی تمام شرائط قبول کرلیں بس یوں سمجھیے کہ رمیز راجہ بھی اپنے کپتان کی طرح جو انقلاب لانا چاہتے تھے وہ ناکامی سے دو چار ہوا اور سودا صرف ایک لاکھ اور چند ہزار ماہانہ میں طے پایا ۔ہمیں یہ بھی امید ہے کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والے نجم سیٹھی پی سی بی کے میڈیا فرینڈلی چیئرمین ثابت ہوں گے اور میڈیا پی سی بی کے مابین حائل خلیج کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے ۔
جیسا کہ قارئین کو معلوم ہے کہ کرکٹ میں مزید بہتری کیلئے وزیراعظم اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف شہباز شریف نے بورڈ کے معاملات چلانے کیلئے 14 رکنی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔ وزیراعظم کی طرف سےپی سی بی کے معاملات چلانے کیلئے تشکیل دیدی گئی کمیٹی سے متعلق وزارت بین الصوبائی رابطہ کو خط لکھا گیا تھا، جس کو متعلقہ وزارت نے کابینہ اراکین میں سرکولیٹ کردیا گیا ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد 14 رکنی کمیٹی پی سی بی کے معاملات چلا رہی ہے،وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن انچیف ہیں۔کمیٹی کے ارکان میں شاہد آفریدی، شکیل شیخ، گل زادہ، نعمان بٹ، ہارون رشید، ثنا میر، ایزد سید، تنویر احمد، گل محمد کاکڑ، ایاز بٹ، شفقت رانا، مصطفٰی رمدے اور عارف سعید شامل ہیں۔انتظاما ت سنبھالنے کے بعد نجم سیٹھی کی سربراہی میں قائم پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمیٹی اگست 2023 تک کیلئے کھلاڑیوں کے اعلان کردہ تمام ڈومیسٹک کنٹریکٹس کو پورا کرے گی جو ایک انقلابی قدم اور موجودہ حالات میں کھلاڑیوں کے مفاد کیلئے ضروری تھا۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے خواتین کی کرکٹ میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کی حکمت عملی کے تحت ویمن لیگ شروع کرنے کیلئے اپنے جوش و خروش اور عزم کا اظہار کیا، جس کا نام بدل کر پاکستان ویمنز لیگ رکھ دیا گیا ہے۔پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے پاکستان جونیئر لیگ کو اگرچہ بند کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے تاہم،اعلیٰ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کو باقاعدہ ہاتھ دینے کیلئے جونیئر سیریز کو ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز کے ساتھ بات چیت کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ ان کی ایمرجنگ کیٹیگریز میں انڈر 19 کھلاڑی کو شامل کیا جاسکے جبکہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی سے بھی کھلاڑیوں کو مالی آسودگی کے ساتھ ساتھ روزگار بھی میسر آئےگا ۔دوسری جانب نجم سیٹھی کی سربراہی میں14 رکنی کمیٹی نے بورڈ کے دیگر معاملات کو بہتر بنانے کیلئے بھی کام شروع کر دیا ہے جس میں سب سے بڑا قدم شاہد آفریدی کی سربراہی میں عبوری سلیکشن کمیٹی کا قیام ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شاہد آفریدی جارحانہ فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے عبوری چیف سلیکٹر کی خوبیوں پر بات کرتے ہوئے کہاہے کہ شاہد آفریدی نئے ٹیلنٹ کو موقع دینے جیسے جارحانہ فیصلے کرسکتے ہیں، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں تبدیلیاں چاہتے تھے، پاکستان اب ہار یا جیت کی سوچ سے باہر نکل کر معیاری ٹیسٹ کرکٹ کھیلے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button