ColumnZameer Afaqi

روایتی انٹرنیٹ انڈسٹری کا خاتمہ ہونے کو ہے؟ ۔۔ ضمیر آفاقی

ضمیر آفاقی

آج سائنس اور جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے دور میں آپ کسی سے بھی کچھ چھپا نہیں سکیں گے اور نہ کسی کو ابلاغ کرنے سے روک پائیں گے کیونکہ یہ اب کسی کے بس میں رہتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ کچھ دن پہلے آپ نے دیکھا ہو گا کہ آسمان میں روشن ایک لکیر نظر آرہی تھی جیسے کوئی ٹرین چل رہی ہو بظاہر یہی نظر آرہا تھا کہ فضا میں روشنیوں سے مزین ٹرین چل رہی ہے لیکن یہ ٹرین دنیا کو بہت آگے لے جانے کیلئے چل رہی ہے۔
آپ سب جانتے ہیں دنیا کا تو ہمیں پتا نہیں لیکن پاکستان میں انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے والی تمام کمپنیاں بشمول سرکاری کمپنی کے حوالے سے ہر خاص و عام میں یہ شکایات عام پائی جاتی ہے کہ ان کی سروس کا معیار دن بدن گر رہا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے کیونکہ ان موبائل کمپنیوں نے صرف کنکشن فروخت کرنے پر زور دیا ہے لیکن اس کے معیار اور سروس پر توجہ نہیں دی اس پر طرفہ تماشہ دیکھیے کہ ان کے خلاف شکایات کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں کبھی نہیں آئی ۔کیوں اس سوال کا جواب قریباً ہر پاکستانی جانتا ہے۔ لیکن اب ان کمپنیوں کی اجارہ داری عنقریب ختم ہونے کو آرہی ہے کیونکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر روز ہر منٹ سیکنڈ میں کچھ نہ کچھ نیا ہوتا دکھائی دے رہا ہے یہی تبدیلی ہے جو دنیا کا سب سے بڑا سچ ہے۔ جس روشنی کی ٹرین کی ہم نے با ت کی ہے یہ ایلان مسک کی امریکی کمپنی SpaceX کے چھوٹے چھوٹے سیٹلائٹس ہیں جو زمین سے قریب پانچ سو پچاس کلومیٹر اوپر خلا میں زمین کے گرد چکر کاٹ رہے ہیں۔ اس پراجیکٹ کا نام Star link ہے اور اس کے تحت مستقبل قریب میں 42 ہزار سے زائد سیٹلائٹ چھوڑے جائیں گے۔ انکا مقصد مستقبل میں زمین کے ہر خطے پر انٹرنیٹ کی سہولت میسر کرنا ہے۔سٹار لنک کا پہلا پروٹوٹائپ سیٹلائٹ 2018 میں مدار میں چھوڑا گیا۔ اورسٹارلنک کے 2018 سے لے کر اب تک قریباً 3000 چھوٹے سیٹلائٹس زمین کے مدار میں موجود ہیں اور ایک دوسرے کے آگے پیچھے ہاتھ باندھے ریل کے ڈبوں صورت چل رہے ہیں ۔یہ سیٹلائٹ اس لیے اتنا چمکتے ہیں کہ سورج کی روشنی ان کے لمبے لمبے سولر پینلز پر پڑتی ہے اور یہ زمین کے کافی قریب ہیں۔ یہ سیٹلائٹ قریباً 3 سے 7 میٹر لمبے اور 1.5 سے 3 میٹر چوڑے ہیں۔ مگر جب ان کے سولر پینل خلا میں جانے کے بعد کھلتے ہیں تو انکی لمبائی 20 سے 40 میٹر تک ہو جاتی ہے۔سپیس ایکس ایک بڑے راکٹ سے ایک ہی وقت میں کئی سیٹلائٹ ایک ہی قطار میں خلا میں بھیجتی ہے۔
عنقریب ان سیٹلائٹ کے ذریعے چھوٹے ڈش کی شکل کے آلات کے ذریعے آپ گھروں سے لیکر کہیں بھی انٹرنیٹ استعمال کر پائیں گے۔ یہ سہولت اس وقت محدود حالت میں یورپی ممالک اور امریکہ سمیت 40 ممالک میں موجود ہے اور اسکے صارفین کی تعداد اب تک 5 لاکھ کے قریب ہے۔ کچھ عرصے کے بعد جیسے جیسے ان سیٹلائٹس کی تعداد بڑھتی جائے گی رات کو آسمان میں یہ اْتنا ہی زیادہ ستاروں کی صورت نظر آئیں گے۔
مصنوعی سیاروں کے ذریعے انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے والی سٹار لنک نے فائبر اور کھمبوں جیسے انفرا سٹرکچر سے نجات دلاتے ہوئے اس نے ایک ڈش یا انٹینا کے ذریعے تیز رفتار نیٹ کی دنیا کے ساتوں براعظم کے کسی بھی کونے میں فراہمی کی دعویٰ کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مصنوعی سیاروں کے ذریعے انٹرنیٹ کی فراہمی دنیا کے دور دراز علاقوں،صحرائوں اور پہاڑوں پررسائی کی مشکلات حل کر سکتے ہیں۔اس کیلئے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر ،فائبر اور کھمبوں کی ضرورت بھی نہیں۔ اس کے سنگلز کو جام یا سروس کو بلاک نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ عام ریڈیو سگنلز کو کیا جا سکتا ہے۔ اور اسے سیٹ اپ کرنے کیلئے صرف 15 منٹ درکار ہوتے ہیں۔ اس کی حالیہ مثال روس کی یوکرین پر حملے کی ہے، حملے کے بعد روس نے یوکرین کی انٹرنیٹ سروسز بند کر کے ان کی سوشل میڈیا سائٹس کو بلاک کرنے کی کوشش کی۔ایلون مسک نے حملے کے فوری بعد یوکرین کوسٹار لنک کی سروس فراہم کی،اورقریباً 15 ہزارڈشز اور راوٹرز یوکرین بھجوائے۔جنگ میں رابطے بحال رہے،انٹرنیٹ چلتا رہا۔ روس کو اسے بند کرنے کا کوئی طریقہ نہیں مل سکا۔
اس کی دستیابی کیسے ہو ؟ اس حوالے سے کہا گیا ہے جب آپ سٹار لنک کو سبسکرائب کرتے ہیں تو آپ کو ایک کٹ ملے گی جس میں سیٹلائٹ ڈش اور روٹر شامل ہوتا ہے۔کنکشن بنانے کیلئے آپ کو صرف اپنے گھر میں سیٹلائٹ ڈش یا انٹینا لگانے کی ضرورت ہے۔ یہ سگنل وصول کرتا ہے اور بینڈوتھ کو آپ کے راوٹر پر منتقل کرتا ہے۔ کٹ کا انٹینا ایسی جگہ پر رکھنا چاہیے جو اونچا ہو اور رکاوٹوں سے پاک ہو جیسا کہ درخت، چمنیاں، یا کھمبے وغیرہ۔ روایتی انٹرنیٹ سروسز کے مقابلے میں سٹار لنک مہنگا ہو گا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی قیمت کم ہوتی جائے گی ۔
سٹار لنک کی انٹرنیٹ سروس کتنی تیز ہے؟ اس حوالے سے سٹار لنک ویب سائٹ کے مطابق اگلے کئی مہینوں میں ڈیٹا کی رفتار 50 سے 150 میگا بائٹس فی سیکنڈ اور زیادہ سے زیادہ مقامات پر 20 سے 40 ملی سیکنڈ تک ہو سکتی ہے۔آپ اندازہ لگائیں جب انٹر نیٹ کی یہ سپیڈ بنا رکے ہر فرد کو ملے گی تو اس کے کام کرنے کی رفتار کیا ہو گی ۔ پاکستان میں انٹر نیٹ کی سپیڈ کے حوالے سے جو شکایات ہیں وہ بجا ہیں او ر اس کا مشاہدہ ہر فرد کرتا ہے بلکہ اس اذیت سے گزرتا بھی ہے ،آپ بنک میں لمبی لائن میں لگے ہیں باری آنے پر آپ کو پتہ چلے لنک بیٹھ گیا ہے، آپ اے ٹی ایم مشین سے پیسے نکلوانے کیلئے کارڈ ڈالتے ہیں اور لنک بیٹھنے کی صورت آپ کا کارڈ پھنس جائے اسی طرح کسی دفتر یا ادارے میں جائیں تو اکثر ایسا ہی سننے کو ملتا ہے وقت کے ضیائع کے ساتھ ذہنی اذیت کا کیا ازالہ مکمن ہے ؟ لیکن دنیا میں انسانی ترقی ،کامیابی اور آسانی پیدا کرنے کے حوالے سے کام کرنے والے عظیم لوگ ہر مشکل اور پریشانی کا حل نکال رہے ہیں۔ اب اجارہ داریوں کا دور ختم ہونے کو ہے یہ موبائل کمپنیاں جلد اپنا بوریا بستر گول کرتی نظر آئیں گی۔انٹر نیٹ کی بلا تعطل اور تیز رفتار دستیابی سے انسان کے کتنے مسائل حل ہوں گے یہ سٹار لنک نے بتا دیا ہے ابھی چالیس کے قریب ممالک کے پانچ لاکھ صارفین مستفید ہو رہے ہیں اگلے چند برسوں میں پوری دنیا اس سے مستفید ہو گی کچھ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہر ملک کے شہری کو یہ سہولت دستیاب ہو گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button