Editorial

قدرتی آفات میں پاک فوج کا مثالی کردار

ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل بابرافتخارنےکہاہےکہ سیلاب زدگان کی بحالی اور امدادکے لیے آرمی چیف دوست ممالک سےمسلسل رابطےمیںہیں،فوجی جوان متاثرین کی مددکے لیے دن رات کام کر رہے ہیں یوم دفاع کی تقریب موخرکرچکے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈی نیشن سینٹر میں سیلاب کی صورتحال پر پہلا باضابطہ اجلاس ہوا جس میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا گیااور میجر جنرل بابر افتخار نےپریس کانفرنس میں کہاکہ افواج پاکستان کا ہر سپاہی سیلاب متاثرین کی خدمت کر رہا ہے اور افواج پاکستان سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں، خراب موسم اور دیگر چیلنجز کے باوجود پاک فوج کے جوانوں نے لوگوں کو ریسکیو کیا، ملک بھر میں آرمی، نیوی اور فضائیہ کے ریلیف کیمپس قائم ہیں جہاں 50 ہزار سے زائد افراد کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی کی تمام فارمیشنز اور سینئر کمانڈرز موجود ہیں اور امدادی کارروائیوں میں مصروفِ عمل ہیں، ہیلی کاپٹرز مسلسل متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائی کررہے ہیں۔ملک بھر میں پاک افواج کے 147 ریلیف کیمپس میں 50 ہزار سے زائد متاثرین کو ریلیف مہیا کیا گیا ہے جبکہ 250 میڈیکل کیمپس میں آرمی ڈاکٹرز، نرسنگ اور پیرامیڈیکس سٹاف اب تک 83ہزار سے زائد مریضوں کو فری طبی امداد فراہم کرچکا ہے۔ سندھ کے لیے آرمی کے اضافی میڈیکل اور انجینئرنگ کور کو بھیجا گیا۔پاکستان ائیرفورس اور نیوی کی امدادی ٹیمیں بھی ملک بھر میں سرگرم ہیں۔ سیلاب زدگان کی امداد کے لیےآرمی ریلیف فنڈ اکاؤنٹ برائے سیلاب زدگان بھی قائم
کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے لوگ اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کے لیے دل کھول کر مدد کرر ہے ہیں اور اب تک اس فنڈ میں 417 ملین روپے جمع ہو چکے ہیں۔ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے ہونے والی تباہیوں کے باعث پاک فوج کے تمام شعبے اِس وقت ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے دن رات سرگرم ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ تمام شعبے اور فلاحی ادارے بھی متاثرہ ہم وطنوں کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں اور جو جذبہ اس وقت پوری قوم میں دیکھنے کو مل رہاہے وہ قابل تحسین اور قابل فخر ہےکہ ہم بطور قوم ہمیشہ ہر آزمائش پر پورا اُترتے ہیں ۔ وطن عزیز میں جب سیلاب آیا تو سب سے پہلے پاک فوج نے ہی متاثرہ ہم وطنوں کے لیے ریلیف آپریشن شروع کیا ، سب سے پہلے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، ان کو ٹھہرانے کا بندوبست کیا اور تمام اشیائے ضروریہ فراہم کیں جس کی اُس وقت انہیں فوری ضرورت تھی اور پھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی ملک بھر کے متاثرہ علاقوں کے دوروں کا آغاز کیا، سپہ سالار ہر جگہ پہنچے اور متاثرہ لوگوں اور انہیں ریلیف دینے کے لیے کوشاں جوانوں کا حوصلہ بڑھایا اسی طرح متاثرین کی امداد کے لیے ہر لحاظ سے ریلیف کا اہتمام کیا جو سب کے سامنے ہے۔ بلاشبہ پاک فوج کی قربانیاں اور خدمات پوری قوم کے لیے ہمیشہ فخر رہی ہیں کہ سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوان اور افسران قدرتی آفات اور دیگر چیلنجز کے وقت ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُترتے ہیں۔ زلزلہ ہو یا پھر سیلاب یا پھرکوئی اور قدرتی آفت ہمیں ہمیشہ قوم کے یہ بیٹے شانہ بشانہ بلکہ صف اول میں کھڑے نظر آتے ہیں حالانکہ ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داری سرحدوں کی دن رات حفاظت ہے لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ پاک فوج کے یہ جوان قوم کے بیٹے ہر مشکل میں قوم کی مدد کے لیے پہنچ جاتے ہیںجیسے سیلاب کی موجودہ صورتحال میں پاک فضائیہ اور پاک نیوی بھی اپنے اپنے طور پر ریلیف آپریشن کررہے ہیں کیونکہ چند روز پہلے تک سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنا ترجیح تھی اب انہیں ریلیف فراہم کرنا اور پھر اگلے مرحلے میں ان کی آباد کاری ترجیح ہوگی۔ ٹڈی دل کا حملہ، کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی خطرناک صورتحال ہمیں ہمہ وقت پاک فوج سے مدد لینے کا فوری خیال ہی اس لیے آتا ہے کہ پاک فوج کا ہر جوان پیشہ ورانہ تربیت کا حامل اور ملک و قوم کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔ یہ سرحد پار دشمن کو بھی منہ توڑ جواب دیتے ہیں اور اس کے ایجنٹ دہشت گردوں کو کونوں کھدروں سے تلاش کرکے واصل جہنم بھی کرتے ہیں، اس لیے تاریخ شاہد ہے کہ ہر مشکل وقت میں سیاسی قیادت اور عامۃ الناس نے پاک فوج سے مدد لینے کو ہی اولین ترجیح قرار دیا ۔ کبھی دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے ٹڈی دل کا صفایا کرنے کے لیے بلائے گئے تو کبھی کرونا وائرس کے پھیلائو کے دنوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے۔ ماضی میں جتنے بھی زلزلے اور سیلاب گزرے جنہیں ہم سوچ کر ہی لرز جاتے ہیں ان میں پاک فوج کے جوانوں کا کردار ناقابل فراموش رہا ہے۔ آج وطن عزیز کا بڑا حصہ سیلاب کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور آج بھی ہم پاک فوج کی مدد سے متاثرین تک رسائی حاصل کرپارہے ہیں۔ پاک فوج نے ہمیشہ منظم ادارہ ہونے کا ثبوت دیا ہے اور اندرونی یا بیرونی چیلنجز کے باوجود ہر صورتحال میں قوم کو مایوس نہیں ہونے دیا۔ یہی وہ ادارہ ہے جس نے نہ صرف حکومت کے ساتھ مل کر ہر آفت اور چیلنج سے نمٹنے کے لیے کام کیا بلکہ بطور ادارہ بھی لوگوں کو اس مشکل وقت سے نکالا۔ قوم کے بیٹے کبھی کراچی کی سڑکوں سے نکاسی آب کے لیے کوشاں نظر آتے ہیں تو کبھی پہاڑوں کی چوٹیوں پر مقیم ہم وطنوں کی داد رسی کے لیے پہنچتے ہیں اسی لیے قوم کو پاک فوج اور قوم کے ان بیٹوں پر فخر ہے جو ہماری داد رسی کے لیے سب سے پہلے پہنچتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button