تازہ ترینخبریںسیاسیات

ہم سے حساب مانگا جارہا ہے، دیگر جماعتوں کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا؟

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جارہا ہے؟ قانون سب کے لیے برابر ہے۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سے حساب مانگا جارہا ہے، دیگر جماعتوں کی بھی اسکروٹنی ہونی تھی، ان کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا؟

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی اسکروٹنی پر اعتراض نہیں لیکن دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی بلایا جائے، اس کیس میں کچھ نہیں، ہمارے سب فنڈز لیگل ہیں، کوئی ممنوعہ فنڈنگ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج قوم دیکھ رہی ہے سارا فوکس تحریک انصاف پر کیا جارہا ہے، ہم سب کچھ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کا اپنا مینڈیٹ تھا، ہم نے ہر سوال کا جواب دیا، کمیٹی نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری واحد جماعت ہے جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ کا آغاز کیا، لوگوں کی مدد سے ہم نے فنڈز لیے لیکن خزانے کو نہیں لوٹا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق فارن فنڈنگ کی سماعت کا آغاز ہوا ہے، انور منصور کو اپنے دلائل مکمل کرنے کیلئے مزید 3 روز درکار ہوں گے، امید ہے جس ترازو میں ہمیں تولا جارہا ہے اس میں دیگر جماعتوں کو بھی تولا جائے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button