بجلی قیمت میں بڑی کمی کا حکومتی اعلان

اچھے حکمرانوں کی خاصیت ہوتی ہے کہ وہ عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے محنت و لگن سے کوشاں رہتے ہیں، اُن کی حقیقی اشک شوئی کو ہر صورت یقینی بناتے ہیں۔ غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے تو موجودہ حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اُس نے ایک سال کے دوران ملک و قوم کی فلاح و بہبود کے لیے ناقابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں۔ معیشت کو درست سمت پر گامزن کرکے اُسے مستحکم اور مضبوط بنارہی ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پچھلے کچھ سال کے دوران بجلی کے نرخ بڑھتے بڑھتے ہوش رُبا حدوں پر جاپہنچی۔ غریب عوام کی بجلی بلوں کی ادائیگی کرتے کرتے چیخیں نکلنے لگیں۔ اُن کی آمدن کا بڑا حصّہ بجلی بلوں کی نذر ہونے لگا۔ خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی پاکستان میں ہوگئی۔ دو دو کمروں کے چھوٹے گھروں پر لاکھوں روپے ماہانہ کے بجلی بل موصول ہونے لگے۔ غریبوں کی جانب سے اس پر صدائے احتجاج بھی بلند ہوتی رہی۔ موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو اسے بجلی کے ہوش رُبا نرخ کا بخوبی ادراک تھا، وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کی ٹیم ابتدا سے ہی بجلی قیمتوں کو مناسب سطح پر لانے کے مشن میں مصروفِ عمل ہوگئی۔ جب لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور مقدر بنتی ہے۔ حکومت نے راست اقدامات یقینی بنائے۔ کئی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدات کا خاتمہ کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کی بچت ہوئی۔ بجلی کے سستے ذرائع کو بروئے کار لانے پر توجہ دی گئی۔ وزیر توانائی اویس لغاری بھی اس مقصد کے لیے اقدامات میں مصروف رہے۔ حکومت کی جانب سے بارہا بجلی قیمتوں میں بڑی کمی کا عندیہ دیا گیا۔ گزشتہ ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر اس حوالے سے ریلیف بجلی قیمتوں میں کمی کی صورت دینے کا اعلان وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے بجلی کی مد میں بڑے ریلیف کے حوالے سے اطلاعات سامنے آرہی تھیں اور بالآخر حکومت نے اپنا کیا وعدہ پورا کردِکھایا۔ بجلی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے خوشخبری سنادی، گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7روپے 41پیسے کمی کا اعلان، صنعتی صارفین کو بھی ریلیف، فی یونٹ قیمت 7روپے 69پیسے کم کردی گئی۔ بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی پیکیج کے حوالے سے تقریب سے اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عید کے موقع کی مناسبت سے پاکستان کی معاشی ترقی و استحکام کی لیے ایک ادنیٰ سی خوش خبری سنانے کے لیے آیا ہوں، اللہ کے فضل سے وہ وعدہ پورا ہوا جس کا نواز شریف نے ن لیگ کے منشور میں اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمے داری سنبھالی تو ملک ڈیفالٹ ہونے والا تھا، آئی ایم ایف کوئی بات سننے کو تیار نہیں تھا، پوری قوم خوف زدہ تھی کی حالات کس کروٹ بیٹھیں گے، ہم نے انتہائی دشوار گزار سفر طے کیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے باہر لے آئے۔ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کرنے والے خوشی سے مرے جارہے تھے کہ پاکستان اب دیوالیہ ہوکر رہے گا مگر ایسا نہ ہوا، یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور اسے توڑا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں کھلے دل کے ساتھ اس حقیقت کا اعتراف کرتا ہوں کہ اس سارے عمل میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ان کے رفقائے کار کا مجھے اور میری ٹیم کو بھرپور تعاون حاصل رہا اور کلیدی کردار رہا۔ شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دور میں بجلی کے زائد نرخ نے لوگوں کو بی روزگار کیا، بجلی کا بل بھرنے والا سوچتا تھا کہ بچے کی دوائی کیسے خریدوں؟یہ عوام کا قربانی بھرا دور ہے، ہمارے قائد نواز شریف نے منشور میں کہا تھا کہ مہنگائی 2026ء میں سنگل ڈیجٹ میں لے آئیں گے مگر یہ وعدہ 2025ء میں ہی پورا ہوگیا، ایک سال میں پٹرول کی قیمت میں 38فیصد کمی آئی، اس پورے خطے میں پٹرول کی قیمت سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال محصولات کی وصولی میں 35فیصد اضافہ کرنے جارہے ہیں، گزشتہ سال یہ شرح 30فیصد تھی، اس سے قرض لینے میں کمی آجائے گی، یہی بہتر ہے کہ ہم اپنی آمدنی خود پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی زائد قیمت ترقی کی راہ میں ہمالیہ کی مانند رکاوٹ ہے، ہماری زراعت، ایکسپورٹ اور صنعت کچھ بھی ترقی نہیں کرسکتی، جو ہوگیا سو ہوگیا، ہم ایک مشکل سفر طے کرکے آئے ہیں، بجلی سے متعلق بنائی گئی ٹاسک فورس یہاں موجود ہے، جس نے دن رات کوششیں کیں جس نے بڑی مشکل سے آءی ایم ایف کو منایا، خدا خدا کرکے کفر ٹوٹا اور آئی ایم ایف راضی ہوا، یوں سمجھیں کہ آئی ایم ایف نے ہم پر احسان کیا اور بجلی کی قیمت میں کمی کی اجازت دی۔ اس ٹاسک فورس نے جس طرح آئی پی پیز سے بات کی اسے سراہا جائے، ٹیم کو سردار اویس لغاری نے لیڈ کیا، جنرل ظفر، محمد علی، سیکرٹری پاور و دیگر مبارک باد کے مستحق ہیں، اس ٹیم نے قوم کے تین ہزار 696ارب روپے بچائے ہیں، یہ وہ رقم ہے جو اگلے برسوں میں ادا ہونے جارہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کا سرکلر ڈیٹ یعنی گردشی قرضہ دو ہزار 393ارب روپے کا ہے اس کا بھی بندوبست کرلیا گیا ہے، اگلے پانچ برس میںیہ قرضہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گا اور گردش نہیں کرے گا، بشرط یہ کہ ہم اپنا چال چلن تبدیل کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جنکو پاور پلانٹس سالہا سال سے بند پڑے ہیں ایکیونٹ پیدا نہیں ہورہا مگر سالانہ اربوں روپے دئیے جارہے ہیں، اس سے بڑا ظلم قوم پر کیا ہوگا؟ نقصان قوم کے بلوں میں جارہا ہے، یہ کینسر ہے، جسے جڑ سے کاٹنا ہوگا، ہدایت دی کہ اس جنکو پلانٹ کو شفاف طریقے سے بیچ دیا جائے، قبل ازیں ایک پاور پلانٹ بیچا ہے بند شدہ جو 9ارب روپے میں بیچا ہے، اس کا سالانہ سات ارب روپے خرچہ تھا، یہ کسی ایک حکومت کا پیدا کردہ نہیں 77سالہ بوجھ ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی قیمتوں میں اتنی زائد کمی یقیناً خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ آگے مزید بجلی قیمتوں میں کمی کا وزیراعظم نے عندیہ دیا ہے۔ اللہ کرے ملک و قوم کے مصائب و مشکلات رفتہ رفتہ یوں ہی کم ہوتے چلے جائیں اور ترقی اور خوش حالی کے ثمرات جلد ان کو مل سکیں۔
بھارتی دہشت گردی پھر بے نقاب
بھارت ثابت شدہ دہشت گرد ریاست ہے، جو مختلف ملکوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے اور اس حوالے سے ناقابلِ تردید شواہد بھی موجود ہیں۔ بھارت کے سر پر خطے میں چودھراہٹ کا جنون سالہا سال سے سوار ہے۔ اس کا جنگی بجٹ سال بہ سال بڑھتا ہی چلا جارہا ہے جب کہ بھارت کی بہت بڑی آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ لاکھوں، کروڑوں لوگ سڑکوں پر سوتے ہیں، کروڑوں لوگوں کو بیت الخلا ایسی بنیادی سہولت تک میسر نہیں۔ عوام کی حالتِ زار بہتر بنانے کے بجائے بھارت خطے کا چودھری بننے کے درپے رہتا ہے۔ چین اور پاکستان اس کو اپنی راہ میں رُکاوٹ محسوس ہوتے ہیں، اس لیے وقتاً فوقتاً ان سے اُلجھ کر منہ کی کھاتے رہتا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اس کا ہاتھ رہا ہے۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی شر پھیلانے میں اس نے ماضی میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی۔ اسی پر بس نہیں یہ دوردراز ممالک میں بھی اپنی بدنام زمانہ ایجنسی ’’را’’ کے ذریعے دہشت گرد کارروائیاں کروانے سے بھی نہیں چوکتا۔ دو سال قبل کینیڈا میں اس نے سکھ رہنما کو قتل کروایا۔ دُور موجود ملکوں میں دہشت گردی کروا کر یہ اپنا مفاد سمیٹتا ہے۔ اس کے ہاتھ بہت سے بے گناہوں کے خون سے رنگے ہیں۔ اس حوالے سے آئے روز ناقابلِ تردید شواہد سامنے آتے رہتے ہیں۔ گزشتہ روز بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر دُنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے۔ مودی حکومت کی مجرمانہ سرگرمیاں ایک بار پھر بے نقاب ہوگئیں، امریکی تحقیقات میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را’’ کے ایک ایجنٹ کی جانب سے امریکا میں قتل کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ایجنٹ ’’GS’’ نے نیویارک میں سِکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کے لیے 15ہزار ڈالر ادا کیے۔ یہ رقم نیویارک کے 27 اسٹریٹ اور 11 ایونیو پر منتقل کی گئی، جس کا ریکارڈ امریکی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ بھارتی ایجنسی کے لیے کام کرنے والے ایک اور ایجنٹ وکاش یادو کا نام بھی اس سازش میں شامل ہے۔ امریکی عدالت میں بھارتی جاسوسوں کے نیٹ ورک پر شکنجہ کسا جارہا ہے اور را کی غیر قانونی سرگرمیوں پر سخت اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ امریکا نے بھارتی حکومت کی جانب سے غیر ملکی سرزمین پر دہشت گردی کی سازش کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور سخت کارروائی کی تیاری شروع کردی ہے۔ دوسرے ممالک میں کی گئی دہشت گرد کارروائیوں پر بھارت کو سزا ملنی چاہیے، یہ وقت کا تقاضا اور اہم ضرورت ہے۔ اس دہشت گرد کو مذموم کارروائیوں سے باز رکھنے کے لیے مہذب دُنیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔