ColumnZameer Afaqi

سی ٹی ڈی کا عزم .. ضمیر آفاقی

ضمیر آفاقی

 

جوں جوں کرائم اور اور اس کی شکل بدلتی جارہی ہے ،ویسے ہی نت نئی فورسز کا وجود بھی جنم لیتا جارہا ہے کبھی صرف پولیس ہی ایک محکمہ ہوتا تھا جس کا کام ملک میں امن او امان کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانا اور اس کا سد باب ہوتا تھا لیکن وقت کے ساتھ کرائم کاطریقہ کار بدلا، قتل غارت میں دہشت کا عنصر داخل ہوا تو پولیس میں بھی بھی کئی نئے ونگ بنے جن میں ایک کاونٹرٹیررازم فورس بھی ہے جس کا کام ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے ساتھ دہشت گردی کی واردتوں کو قبل از وقت ناکام بنانا بھی ہے۔
کاونٹرٹیررازم فورس بنانے کا اعزازسابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے دور حکومت میں پاکستان کی تاریخ میںپنجاب کو پہلی بار حاصل ہوا۔ کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کی تنظیم نو کے بعد ایک اہم ادارے کے طو رپرکاونٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس فورس میں بھرتی کیلئے میرٹ اور اہلیت کے کڑے اصولوں کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔ وطن عزیز کو درپیش دہشت گردی کے خطرے سے موثر طریقے سے نبر دآزما ہونے کیلئے ایک ایسی فورس کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل تھا جو انٹیلی جنس معلومات کے حصول، خصوصی آپریشنز اور انویسٹی گیشن کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کر سکے۔
یہ ادارہ دہشت گردی کی تمام اقسام بشمول فرقہ واریت اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے کام کر رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس ادارے کو ہر طرح کے وسائل فراہم کیے اور قومی ضرورت کے اس منصوبے کو سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایات کے مطابق ذاتی دلچسپی لے کر پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ سی ٹی ڈی کے کارہائے نمایاں کی فہرست بہت طویل ہے، سی ٹی ڈی نے بہادری کی مثالیں قائم کرتے ہوئے متعدد دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار کر قوم کو تباہی سے بچایا ہے جبکہ کاونٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سی ٹی ڈی کے سپوتوں کو بہترین کارکردگی پر تمغوں سے نوازا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم تک ان کے کارناموں کے قائل ہیں۔ سی ٹی ڈی کے بہادر جوان چونکہ خفیہ کارروائی کرتے ہیں اس لیے ان کی بہادری کی داستانیں عام رپورٹ نہیں ہو پاتیں، بس واقعے کے بعد ایک سطری خبر دیکھنے کو ملتی ہے کہ فلاں علاقے میں اتنے اور اتنے دہشت گرد ماردیے گئے،مگر حال ہی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جس کی ایک رپورٹ شیئر کی گئی ہے جس میں اس کی حالیہ کارکردگی بارے بتایا گیا ہے جسے قارئین کی نذر کیا جارہا ہے۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر تے ہوئے اس محکمے کے ترجمانکے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سال 2022 کے دوران بھی اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمہ کے حوالے سے اہم کامیابیاں حاصل کیں۔سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام تکنیکی اور انسانی وسائل کو اپناتے ہوئے دہشت گردی کی سرگرمیوں کا خاتمہ کیا، سی ٹی ڈی نے نہ صرف پنجاب میں بلکہ دوسرے صوبوں کے ساتھ بھی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے تعاون کو بڑھایا گیا۔سال 2022 میں سی ٹی ڈی پنجاب کے آپریشن ونگ نے105 مشکوک افراد کو354 مدارس کو فورتھ شیڈول کی لسٹ میں شامل کیا، اس کے علاوہ پنجاب بھر میں 1225 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے گئے جس میں 244 مشکوک افراد کو گرفتار،197 مقدمات درج اور
782 بازیابیاں کی گئیں۔سی ڈی پنجاب کے تحقیقات ونگ نے دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف 205 مقدمات درج کیے اور 246 دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن میں سے 183 افراد کا چالان کیا گیا اور 22 مقدمات کے ٹرائل کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔سی ٹی ڈی پنجاب نے گزشتہ سال بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کیا، کل 64.36 کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور 48 ہینڈ گرنیڈ،253 ڈیٹونیٹرز،7عدد بیٹریاںاور215میٹرپریما ڈوری، 3 ایس ایم جی، 40 پستول، 324 گولیاں، 03 میگزین دہشت گردوں کے قبضہ سے برآمد کئے گئے۔سی ٹی ڈی پنجاب نے 20 اشتہاریوں کو گرفتار کیا،ریڈ بک میں شامل 3اشتہاریوں کو بھی پولیس مقابلے میں مار ا گیا، ہیڈ منی کے کیسز میں شامل 13 ملزمان کا سراغ لگایا گیا جبکہ ہیڈ منی کے ہی 16 کیسز کو نمٹایا گیا،6 ملزمان کو ریڈ نوٹسز جاری کئے گئے اور مزید7 افراد کو ریڈ نوٹسز جاری کرنے کیلئے تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔سی ٹی ڈی پنجاب نے 20 جنوری 2022 کو انارکلی بم دھماکہ میں ملوث ملزمان عبدالرزاق اور ثناء اللہ کو گرفتار کیا جو بعدمیں دھماکہ خیز مواد کی برآمدی کے دوران مزاحمت پر پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے۔سی ٹی ڈی پنجاب نے سال 2022 میں صوبائی دارالحکومت کے علاقہ جوہر ٹاؤن ای بلاک میں ہونے والے بم دھماکہ میں ملوث مرکزی ملزم پیٹر پارول اور اس کے ساتھیوں ضیاء اللہ،عید گل،عائشہ اور ساجد کو جدید تحقیقات کے ذریعے گرفتار کیا اور ان کو کیفرکردار تک پہنچایا،اس دھماکہ میں 3 بے گناہ افراد جاں بحق اور 22 شہری زخمی ہوئے تھے۔سی ٹی ڈی پنجاب نے گزشتہ سال پولیس کو انتہائی مطلوب اشتہاریوں کی گرفتار ی کیلئے خفیہ اطلاع پر بلوچستان میں بھی آپریشن کیا اور پولیس کو مطلوب اشتہاری عزیراکبراور نوید اختر کو بھی گرفتار کیاتاہم کیس میں ملوث 9 اشتہاری ابھی تک مفرور ہیں جن کو جلد گرفتار کر کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔سال 2022میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ٹیکنکل ونگ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو سائبر کرائم میں ملوث 123291 ویب سائیٹس کو بندی کرنے کی سفارش کی جن میں 74230 ویب سائیٹس کو پی ٹی اے نے بلاک کر دیا جبکہ پی ٹی اے نے 3831 سوشل میڈیا کیسز کی تحقیقات کی سفارش کی جن میں سے 2529 کیسز کی کامیابی سے تحقیقات مکمل کی گئیں۔اس کے علاوہ111 کیسز کا اندارج کروایا گیا،114 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ 70 ملزمان سائبر کرائم میں ملوث پائے گئے۔کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی رپورٹ آپ نے ملاحظہ فرمائی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس طرح ہمارے شیر جوان اپنی جانوں کو خطر ے میں ڈال کر شہروں اور شہریوں کو دہشت گردوں سے محفوظ بنا رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button