Ahmad NaveedColumn

پاکستان کی ترقی کا سفر (حصہ دوم) ۔۔ احمد نوید

احمد نوید

پاکستان میں گھریلو ، چھوٹی صنعتوں اور انڈسٹریل کاریگروں کی کمی نہیں ہے۔ یہ ہنر مندکاریگراور پاکستان کی انجینئرنگ کی صلاحیتیں مل کر مینوفیکچرنگ کے شعبے کو کامیاب بنائے ہوئے ہیں۔
دُنیا کے تمام ممالک سے اچھے بین الاقوامی تعلقات اور آزاد خارجہ پالیسی پاکستان کی ہمیشہ سے ترجیح رہے ہیں۔ پاکستان نے روس ، چین ، ایران اور امریکہ کے ساتھ بھی ہمیشہ اچھے تعلقات قائم کئے ہیں۔ وہ ممالک جن سے پاکستان کی جغرافیائی حدود ملتی ہیںیا مشرق وسطیٰ سمیت دیگر اسلامی ممالک ، پاکستان نے سب کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھے اور خطے میں ہمیشہ امن کا خواہش مند رہا۔

ستر کی دھائی میں پاکستان میں منعقد ہونے والی دوسر ی اسلامی سربراہی کانفرنس میں پاکستان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔ پاکستان کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اس اسلامی سربراہی کانفرنس نے اسلامی ممالک کے تعلقات ، یکجہتی ، ثقافت اور تعلیم کے فروغ کیلئے کئی اہم فیصلے کئے ۔

پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقا ت کا بطور خاص ذکر ہونا ضروری ہے۔دونوں ممالک نے ہر مشکل اور کھٹن وقت میں ایک دوسر ے کا ساتھ دیا ہے۔ دونوں دوست ممالک کے بہت سے علاقائی اور بین الاقوامی فیصلوں میں اتفاق اور اتحاد پایا جاتا ہے۔

پاکستان نئے اپنے ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ بھی ہمیشہ اچھے دوستانہ اور پُرامن تعلقات کی خواہش کی۔ جس کی بنیاد یقینی طور پر بابائے قوم قائداعظم کا امن مشن اور مثبت سوچ تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ دونوں ممالک ماضی کی کشیدگی کو بھلا کر امن اور دوستی کے نئے دور کا آغاز کریںاور ایک دوسر ے کے کام آئیں ، کیونکہ دونوں ممالک بہت سے معاملات اور مشکلات میں ایک دوسرے کی اخلاقی اور سیاسی مدد کرسکتے ہیں۔

پاکستان کے دفاع کا ذکر افواج پاکستان کے ذکر کے بغیر ادھورا ہے۔ پاکستان کے مسلح افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں۔

پاکستان آرمی ، پاکستان نیوی ، پاکستان ائیر فورس اور سپیشل فورسز پیشہ وارنہ مہارات ، تجربہ ، صلاحیت اور قابلیت میں دنیا کے بہت سے ممالک کیلئے مثال ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اقوام متحدہ کی امن مشن میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والی افواج میں شامل ہیں۔

کئی ادوار میں سیاسی عدم استحکام اور حکومتوں کی تبدیلیوں کے باوجود پاکستان نے اپنی ترقی کا سفر جاری رکھا۔

قومی معیشت کیلئے فیصلہ کن پالیسیوں کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہی ، لیکن اس کے باوجود 80کی دھائی میں پاکستان کو پہلا اسلامی جمہوریہ ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ جس کی سربراہ محترمہ بے نظیر بھٹو ایک خاتون وزیراعظم بنیں۔
اکیسویں صدی میں پاکستان ایک سُنہر ی دور کے ساتھ د اخل ہوا۔

معاشی ترقی نے بہت حد تک ماضی کی کمزوریوں اور کوتاہیوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ نئے ترقیاتی پروگرامز اور منصوبوں کو وجہ سے جہاں ایک عام پاکستانی کی زندگی میں بہتری آئی ، وہاں ملکی زراعت ، آئی ٹی ، ٹیلی کمیونی کیشن ، ٹرانسپورٹ ، ٹورازم ،درآمدات ، برآمدات، ملکی صنعتوں ، انفراسٹرکچر ، محصولات ، انرجی ، اسٹاک ایکسچینج ، غیر ملکی سرمایہ کاری ، ملکی پیداوار اور شرح خواندگی میں بھی بہتری آئی ہے۔
آ ج کا پاکستان وہ پاکستان نہیں ہے۔ ماضی میں جس کا تصوردُنیا کے ذہنوں میں تھا۔آج پاکستان بدل چکا ہے۔گزشتہ دو دھائیوں میں پاکستان نے اقتصادی ترقی کے کئی سنگ میل طے کئے ہیں۔ افراط زرمیں کمی ، میکرواکنامک استحکا م اور معیشت مستحکم ہوئی ہے۔

پرائیویٹ اور نجی سیکٹرز میں بے شمار نئے روزگار ،صحت کا اچھا نظام، سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں بہترین معیاری اور اعلیٰ تعلیم بدلتے اور ترقی کی جانب بڑھتے ہوئے پاکستان کی دلیل ہے۔
تقسیم کے وقت پاکستان کے حصے میں جو علاقہ آیا تھا، وہ زیادہ تر بنجر زمین پر مشتمل تھا۔ یہ پاکستان کے بیٹے تھے ،نہوں نے اس بنجر زمین کا سینہ چیر کراسے زرخیز بنایا اور نئی فیصلوں کے جہان پیداکئے۔

آج پاکستان کے تمام صوبوں میں زرخیز زمینوں کا جال اور آبپاشی کا وسیع نظام موجود ہے۔ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور زراعت سے
آج پاکستان کے تمام صوبوں میں زرخیز زمینوں کا جال اور آبپاشی کا وسیع نظام موجود ہے۔ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور زراعت سے وابستہ کاروبار اور صنعتوں میں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
پاکستان زرخیز زرعی میدانوں بلندترین پہاڑی سلسلوں ، سمندری ساحلوں قدیم تہذیبوں سے سجا ملک ہے۔ اس منفرد ثقافتی ملک میں مسلمانوں کی کثیر آبادی کے باوجود دوسرے مذاہب کے لوگ بھی یہاں محبت ، اخوت ، بھائی چارے اور مکمل تحفظ سے رہ رہے ہیں۔

ٰپاکستان کی قومی ،صوبائی اور علاقائی زبانیں ، ہر پاکستانی کو محبت اور قربت کے رشتے میں پروئے ہوئے ہیں۔یہاں کا کلچر ، ادب ، ڈرامے ، رسم ورواج ، ررہن سہن صدیوں کی تاریخ پر محیط ہے۔ بھائی چارے اور آپسی محبت پر یقین رکھنے والا پاکستان کا ہر شہر ی خواہ کسی بھی سیاسی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو، وطن عزیز کی محبت اور خدمت سے سر شار ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button