سپر فوڈز میں شمار ہونے والے دیسی گھی کا کمال
سپر فوڈز میں شمار کیے جانے والے دیسی گھی کے بے شمار جادوئی فوائد ہیں۔ہمارے ہاں صدیوں سے دیسی گھی کا استعمال ہو رہا ہے۔ ہمارے دیہاتوں اور گاؤں میں یہ ایک عام سی چیز ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ جیسے جیسے انسان ترقی کر تا گیا تو یہ رواج بھی ختم ہوتا چلا گیا۔کیوں کہ انسان نے قدرتی چیزوں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مصنوعی چیزیں تیار کرلیں۔ جو ناصرف کم وقت میں تیار ہوتی ہیں بلکہ کم لاگت میں زیادہ فائدہ بھی دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ آج بکرے،گائے اور دیسی مرغی کی جگہ برائلر مرغی نے لے لی ہے۔ اسی طرح دیسی گھی کی جگہ آج تقریباً ہر گھر میں مصنوعی بناسپتی گھی ہی استعمال کیا جاتا ہے۔حالانکہ خالص دیسی گھی کے فوائد بے شمار ہیں۔، یہ نا صرف وزن میں کمی لاتا ہے بلکہ نزلہ زکام اور خشک کھانسی میں بھی آرام فراہم کرتا ہے۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ دبلے ہونے کی غرض سے مکمل طور پر گھی کو اپنی غذا سے نکال دینا نہایت غلط فیصلہ ہے، یہ ایک غلط تاثر ہے، دیسی گھی کا استعمال بغیر کسی غلط فہمی اور پچھتاوے کے کرنا چاہیے۔
خالص دیسی گھی کسی بھی جانور کے دودھ سے بنایا جا سکتا ہے لیکن وہ دیسی گھی جو گائے کے دودھ سے بنایا جاتا ہے اسے سب سے بہترین مانا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ گائے کا جو دودھ ہوتا ہے اس میں ان تمام پیڑ پودوں کا اثر ہوتا ہے جو اس مخصوص علاقے میں ہوتے ہیں جہاں وہ گائے چرتی ہے۔کیوں کہ گائے تقریباً وہ تمام پیڑ پودے کھاتی ہے جو اس مخصوص علاقے میں اُگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گائے کے دودھ میں اور اس دودھ سے بنائے ہوئے گھی میں وہ تمام پیڑ پودوں کا اثر موجود ہوتا ہے۔
دیسی گھی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
دیسی گھی میں قدرت نے ایسے ایسے فائدہ مند مرکبات رکھے ہیں کہ آپ کو اس کی موجودگی میں کوئی بھی دیگر وٹامنز یا سپلیمنٹ لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔اس میں اومیگا سکس، اومیگا تھری،وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن ای اور وٹامن کے موجود ہوتا ہے، یہ وہ وٹامنز ہیں جن کی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔
دیسی گھی کے طبی فائدے:
جسمانی توانائی کے لیے بہترین:
گھی جسمانی توانائی کے لیے ایک اچھا ذریعہ ہے، اس میں موجود فیٹی ایسڈز جسمانی توانائی بحال رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
قبض سے بچائے:
اگر قبض کے مسئلے سے دوچار ہیں تو گھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ سونے سے پہلے ایک یا 2 چائے کے چمچ گھی کو گرم دودھ میں ملاکر پی لیں جو کہ قبض سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔
توند سے نجات:
دیسی گھی ایسے اہم امینو ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ چربی اور فیٹ سیلز کو سکڑنے میں مدد دیتے ہیں، تو اگر آپ کو لگتا ہے کہ جسم بہت تیزی سے چربی اکھٹا کررہا ہے تو دیسی گھی کا اضافہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اس میں لنولینک ایسڈ بھی موجود ہے جو کہ اومیگا سکس فیٹی ایسڈز کی ایک قسم ہے، جس کا استعمال جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔ اومیگا سکس فیٹی ایسڈز چربی کا حجم کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، جس سے توند سے نجات میں مدد ملتی ہے۔ دیسی گھی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی موجود ہیں، جو پھیلتی کمر کو کم کرنے اور چربی گھلانے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
وٹامنز سے بھرپور:
اگر تو آپ گھی یا یوں کہہ لیں دیسی گھی استعمال کرنے کے عادی ہیں تو آپ کو وٹامنز سپلیمنٹس لینے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک چمچ گھی میں وٹامن اے (ہڈیوں، جلد اور جسمانی دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ضروری)، وٹامن ڈی (کیلشیئم جذب کرنے میں مدد دینے والا)، وٹامن ای (آنکھوں اور دماغ کے لیے بہترین) اور وٹامن کے (خون پتلا رکھنے میں مددگار) موجود ہیں، یہ وہ وٹامنز ہیں جن کی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔
صحت مند چربی:
گھی میں سچورٹیٹڈ فیٹ موجود ہوتا ہے جس کا استعمال معتدل مقدار میں کیا جانا چاہئے خاص طور پر اگر دل کے امراض کا سامنا ہو، مگر اس میں فیٹی ایسڈز بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ میٹابولزم پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ فیٹی ایسڈز دماغی افعال اور اعصابی نظام پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
معدے کے لیے بہترین:
گھی میں ایسا فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے جو غذائی نالی کا ورم کم کرتا ہے اور نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔
غذا کے نقصان دہ اجزاء کو دور کرے:
زیادہ درجہ حرارت میں پکنے والے کھانے اگر گھی سے بنائے جائے تو ان میں پیدا ہونے والے مضر صحت اجزاء بننے کی فکر نہیں کرنا پڑتی، جبکہ تیل سے پکے پکوانوں میں ایسا نہیں ہوتا۔
کینسر سے تحفظ:
کوجیگیٹڈ لینولیس ایسڈ نامی جز جسمانی وزن میں کمی اور بلڈ پریشر سمیت مختلف اقسام کے کینسر کے خلاف مزاحمت کرتا ہے، تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، مگر یہ واضح رہے کہ دیسی گھی میں قدرتی طور پر جز کافی مقدار میں ہوتا ہے۔
جلد کو ہموار کرے:
گھی کو جلنے کے زخم یا سوجن وغیرہ کے لیے قدرتی دوا کے طور پر بھی متاثرہ حصے میں لگا کر استعمال کیا جاسکتا ہے، کیونکہ اس سے ورم میں کمی آنے کا امکان ہوتا ہے۔
پیٹ کو بھرا رکھتا ہے:
گھی میں موجود چربی پیٹ بھرنے کا احساس طویل وقت تک برقرار رکھتی ہے، ماہرین کے مطابق گھی میں موجود صحت بخش فیٹس پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرنے کے ساتھ نیند میں بہتری، جسمانی وزن میں کمی اور کئی بار تو کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی لاتے ہیں۔
جوڑوں کے درد کے لیے مفید:
دیسی گھی کا طویل المدتی استعمال نہ صرف آپ کے جسم میں موجود چربی کو کم کرتا ہے بلکہ یہ پٹھوں کو بھی مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کا شکار افراد کے لیے بھی مؤثر ہے۔
ہمیں روزانہ گھی کا استعمال کیوں کرنا چاہیے؟
دوپہر کے کھانے میں دیسی گھی کے استعمال سے شام میں بلاوجہ کی بھوک سے چھٹکارہ مل جاتا ہے جس سے انسان بھوک محسوس کرتے ہوئے دوبارہ کچھ مضر صحت کھانے سے بچ جاتا ہے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد اگر بہت نیند آتی ہے یا آپ کی خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں تو گھی کے استعمال سے چاق و چوبند رہنے میں آسانی رہتی ہے۔ اگر آپ رات میں اچھی اور بہتر نیند لیناچاہتے ہیں تو رات کے کھانے میں ضرور 2 سے 3 دیسی گھی کے چمچوں کا استعمال کریں، اس سے بے خوابی میں آرام ملے گا قبض کی شکایت بھی دور ہو جائے گی۔
دماغ کیلئے فائدہ مند:
انسان کا دماغ60 فی صد فیٹس سے مل کر بنتا ہے اور جس طر ح کے فیٹس سے انسانی دماغ بنتا ہے وہ فیٹس انسانی جسم خود سے نہیں بنا سکتا بلکہ خوراک کے ذریعیبنتا ہے۔اس بات کو بھی سمجھ لیں کے جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے اس کے دماغ کے فیٹ سیلز بھی کم ہوتے جاتے ہیں۔اب کیونکہ دیسی گھی اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور بیوٹیرک ایسڈ کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے اس لئے دیسی گھی انسان کے دماغ کے لئے بہت ہی زیادہ فائدے مند رہتا ہے۔ اس کے علاوہ دیسی گھی آپ کے دماغ کو آپ کے نروز کو اور آپ کے نیوروٹرانسمیٹرز کو اچھے سے کام کرنے کے لئے ایک بہت ہی اچھا ماحول فراہم کرتا ہے۔اس لئے آپ نے اکثر اپنی نانی یا دادی کو کہتے ہوئیسنا ہو گا کہ دیسی گھی کھایا کرو دماغ میں تراوٹ آئے گی۔
آنکھیں کیلئے مفید:
وٹامن اے آنکھوں کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور یہ دیسی گھی میں زیادہ مقدار میں ہوتا ہے،جس کی وجہ سے یہ ہمارے آنکھوں کے لیے فائدے مند ہوتا ہے۔ہم میں سے زیادہ تر لوگ اپنا زیادہ وقت کمپیوٹر یا موبائل پر کام کرنے میں گزارتے ہیں،جس کے سبب ہمارے لیکریمل گلینڈر جہاں آنسو بنتے ہیں وہ صحیح طر ح سے کام کرنابند کردیتے ہیں۔اسی لیے آنکھوں میں روکھا،سوکھا پن اور جلن جیسی بیماریاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔
اگر آپ کو ان میں سے کوئی بھی مسئلہ لا حق ہے تو آپ کو لازمی اپنی ڈائٹ میں دیسی گھی استعمال کرنا چاہیے۔دیسی گھی میں جو وٹامن پایا جاتاہے وہ گاجر سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کیونکہ دیسی گھی میں جو وٹامن ہوتا ہے وہ دو فارم میں ہوتا ہے، جس میں سے ایک Ester ہے جب کہ دوسری catroten۔ اس لئے جب آپ دیسی گھی کھاتے ہو تو یہ نا صرف آپ کے جسم کو بہت زیادہ مقدار میں وٹامن اے دیتا ہے بلکہ یہ اسے اچھی طرح سے جذب بھی کرواتا ہے۔
وٹامن ڈی کی موجودگی:
دیسی گھی میں جو دوسرا وٹامن ڈی ہوتا ہے،ا س کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کیلشیم اور فاسفورس کو جذب کرتا ہے۔جسم میں ا س کی مقدار بڑھانے کے لیے صبح کی تازہ دھوپ میں چہل قدمی کریں۔
وٹامن ای کی موجودگی:
یہ آپ کے جسم میں سب سے بڑا آنٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے۔یہ ناصرف آپ کی قوت مدافعت بڑھتاہے بلکہ آپ کے جسم میں جو ٹاکسنز پیدا ہوتے ہیں انہیں نکال کر باہرپھینکتا ہے۔اس کا اہم فائدہ یہ ہے کہ اس کی مناسب مقدار آپ کی جلد،چکنی اور چمکدار کرتی ہے۔اس لیے اگر آپ کی عمر تیس سال سے زیادہ ہے تو آپ کودیسی گھی کھانے کے ساتھ لگانا بھی چاہیے۔ اکثر خواتین دیسی گھی استعمال نہیں کرتیں،ان کو لگتا ہے اگر وہ یہ استعمال کریں گی تو موٹی ہو جائیں گی جب کہ ایسا نہیں ہے،اس کا استعمال نہ کرنے سے آپ کے اندر قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے۔
وٹامن کے کیا کرتا ہے؟
وٹامن کے ناصرف ہڈیوں کے لئے بہت فائدے مند ہوتا ہے بلکہ یہ کسی بھی قسم کی چوٹ کو ٹھیک کرنے میں بہت مفید ہوتا ہے۔اس لیے کٹنے پر،جلنے پر اور کسی بھی چیزیں کے چھپنے پر سب سے بہترین طر یقہ یہ ہے کہ وہاں پر دیسی گھی لگا دیا جائے۔
کائڈیو ویسکولر سسٹم بہتر کرے:
کیونکہ دیسی گھی میں ایس۔سی۔ایف۔اے اور بیوٹیرک ایسڈ ہوتا ہے۔اس لئے اگر آپ دیسی گھی استعمال کرتے ہیں تو دیسی گھی آپ کے جسم اور خون کی نالیوں میں جمی چربی کو باہر نکال دیتا ہے اس لئے اگر آپ اچھی مقدار میں دیسی گھی لیتے ہیں تو آپ موٹاپے سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور یہی the ketogenic diet کا بنیادی اصول ہوتا ہے۔
اس کا دوسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ کی وینز اور آرٹیز کی السٹیسٹی یا لچک کوبڑھتا ہے اس لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہے جن کی فیملی میں دل کی بیماری عام ہے۔اس کے ساتھ ساتھ دیسی گھی میں بہت ہی اچھی مقدار میں انٹی آکسیڈنٹ کانجوگیٹڈ لینولیک ایسڈ اور فیٹ سالوبل وٹامنز ہوتے ہیں۔اس لئے یہ قد بڑھانے کے لئے ایک بہت ہی مفید غذا سمجھی جاتی ہے۔
اسمکو پوائنٹ(smoke point) کیا ہوتا ہے؟
اسمکو پوائنٹ کسی خاص چیز کے لئے اس خاص ٹمپریچر کو کہا جاتا ہے،جس پوائنٹ پر وہ چیز گرم ہونے پر فری ریڈیکلز چھوڑنا شروع ہو جاتی ہے۔ یعنی ایکسیڈائز ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ فری ریڈیکلز سے کیا نقصان ہوتا ہے؟ اگر جسم میں فری ریڈیکلز تھوڑے زیادہ بڑھ جائیں تو طرح طرح کی کائیڈیو ویسکولر ڈیزز ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور اگر زیادہ بڑھ جائیں تو کینسر تک ہو سکتا ہے۔
لیکن دیسی گھی میں جو بیوٹیرک ایسڈ ہوتا ہے یہ ہماری انٹیسٹائینز میں جا کر کیلرلٹی سیلز کی پیداوار بڑھا دیتا ہے اور یہ سیلز ہمارے جسم میں باہر سے آنے والے تمام ہر طرح کے الرجنس اور ٹاکسنز کو ختم کر دیتے ہیں کیونکہ دیسی گھی میں بہت اچھی مقدار میں کانجوگیٹڈ لینولیک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ بہت ہی بہترین anticarcinogen مانا جاتا ہے اس لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت مفید ہے جن کی فیملی ہسٹری میں کینسر ہے یا وہ لوگ جو کینسر سے ابرہو چکے ہیں۔ڈئجسٹو سسٹم میں دیسی گھی کا دوسرا فایدہ یہ ہوتا ہے کہ یہ کھانے کے کسی بھی ایٹم کا glycemic index کم کر دیتا ہے۔
گلاسیمک انڈیکس کیا ہوتا ہے؟
گلاسیمک انڈیکس کسی بھی فوڈ ایٹم کی اس ولیو کو کہا جاتا ہے،جس کی مدد سے ہم یہ سمجھ پاتے ہیں کہ یہ خوراک ہمارے خون میں کسی تیزی کے ساتھ بلڈ شوگر لیول کو بڑھا دے گا۔
اور اسی لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت فائدے مند ہے جنھیں شوگر ہے۔دیسی گھی ایسینشل فیٹی ایسڈز کا بہت اچھا سورس ہوتا ہے اس لئے دیسی گھی ناصرف آپ کی intestinal walls کو پروٹیکٹ کرتا ہے بلکہ یہ السریٹو کولایٹس،منہ کے چھالے اور پیٹ کے السر سے بھی آپ کو بچاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔