تازہ ترینخبریںدنیا

ایران کا یورینیم کو کینسر کی تشخیص کیلئے ضرروی مواد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے اور ایرانی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے انتہائی افزودہ یورینیم کے ایک حصے کو کینسر اور دیگر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ضروری مواد میں تبدیل کر دیا ہے۔

 ایران کا یورینیم کو تبدیل کرنے کا فیصلہ اسے ہتھیاروں کے گریڈ لیول کے مزید قریب پہنچے سے بچاتا ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ تہران کے جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات میں تعطل برقرار ہے۔

ایک بیان میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا کہ ایران نے اصفہان میں ایک تنصیب میں ’انتہائی افزودہ یورینیم اہداف‘ بنانے کے لیے اپنے 60 فیصد افزودہ یورینیم میں سے 2.1 کلو گرام استعمال کیا۔

آئی اے ای اے نے کہا کہ ان اہداف کو تہران ریسرچ ری ایکٹر میں اِرریڈی ایٹ کیا جائے گا اور بعد میں مولیبڈینم 99 بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مولیبڈینم 99 چند دنوں کے اندر ہی ٹیکنیٹیم 99 ایم نامی آئیسوٹوپ کی شکل میں تبدیل ہو جاتا ہے، یہ اس اسکین میں استعمال ہوتا ہے جو کینسر کا پتہ لگا سکتا ہے اور دل کو خون کی فراہمی کا اندازہ لگا سکتا ہے۔

محکمہ توانائی کے مطابق امریکہ میں ٹیکنیٹیم-99ایم ایک دن میں 40 ہزار سے زائد طبی کاروائیوں میں استعمال ہوتا ہے۔

دنیا بھر کے ممالک انتہائی افزودہ یورینیم کے استعمال سے پھیلاؤ کے خطرات سے بچنے کے لیے مطلوبہ آئیسوٹوپ بنانے کے لیے کم افزودہ یورینیم کا استعمال کرتے ہیں۔

ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ’مہر‘ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے نام ظاہر نہ کرنے والے عہدیداروں کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ اس مواد میں سے کچھ کو دوبارہ پروسیس کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2 کلو گرام مواد 10 لاکھ افراد کی مدد کر سکتا ہے۔

آئی اے ای اے نے کہا کہ 19 فروری تک ایران کے پاس 60 فیصد افزودہ یورینیم مواد کا 33.2 کلوگرام ذخیرہ تھا جو کہ ہتھیاروں کے گریڈ لیول کی 90 فیصد کی سطح سے صرف چند تکنیکی قدم دور تھا۔

ادھر اسرائیل نے امریکا سے اپیل کی ہے کہ دوباری جوہری معاہدی بحال ہونے کی صورت میں امریکا غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی بلیک لسٹ سے ایران کے پاسداران انقلاب کو نہ نکالے۔

وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ یائر لاپیڈ نے یروشلم میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسلامی انقلابی گارڈ کور ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس نے ہزاروں لوگوں کو قتل کیا ہے جن میں امریکی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ ماننے سے انکار کرتے ہیں کہ امریکا دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے اسے نکال دے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک عالمی جنگ ہے، پوری دنیا کا مشترکہ مشن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button