سپیشل رپورٹ

ایسا لگتا ہے اسرائیلی حملہ سائز اور دائرہ کار میں بہت محدود ہے

اسرائیل نے واضح کیا تھا کہ وہ کسی نہ کسی طرح ایران کے ڈرونز اور میزائلوں حملے کا جواب دے گا اور اب ایسا لگتا ہے کہ اس نے ایسا کر دیا ہے۔

اگر یہ واقعی اسرائیل کے ردعمل کا آغاز اور اختتام ہے تو پھر اس کا سائز اور دائرہ کار بہت محدود دکھائی دیتا ہے۔

پورے ہفتے اسرائیل کے مغربی اتحادی، خاص طور پر امریکہ اور برطانیہ اس پر زور دیتے آئے ہیں کہ وہ ایرانی میزائل حملے کا سخت ردعمل نہ دے۔

اگرچہ یہ ایک ڈرامائی حملہ تھا، لیکن یہ یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کا بدلہ تھا جس میں دو اعلیٰ جنرلوں سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اب اس سے آگے کیا ہوتا ہے اس کا انحصار دو چیزوں پر ہو گا: آیا اسرائیل بس اتنا ہی حملہ کرنا چاہتا تھا اور کیا ایران اب جوابی حملہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے یا نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button