سپیشل رپورٹ

بیلسٹک میزائلوں سمیت ایرانی ساختہ میزائلوں کی غیر معمولی پریڈ کا اہتمام

علاقے کی سطح پر پائی جانے والی کشیدگی کے دوران ایران نے ڈرون طیاروں اور مختلف اقسام کے میزائلوں کی پریڈ کا اہتمام کیا ہے۔ پریڈ کا انعقاد اسرائیل پر ایرانی حملے کے پانچویں روز کیا گیا ۔

ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف یہ پہلا بڑا اور غیر معمولی حملہ تھا جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ایران نے اپنی سرزمین سے پہلی بار اسرائیلی اہداف پر ایرانی سرزمین سے حملہ کیا ہے۔ ایران نے یہ حملہ یکم اپریل کو ایرانی اہداف پر دمشق میں اسرائیلی حملے کے جواب میں کیا تھا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تہران کے مضافات میں ہونے والی اس غیر معمولی ہتھیاروں کی پریڈ کے موقع پر کہا ہے کہ’ یہ اس امر کا اظہار ہے کہ ہماری افواج ہر طرح سے تیار کھڑی ہیں۔’

ایرانی افواج کی انتہائی غیر معمولی پریڈ میں ایران نے بیلسٹک میزائل بھی شامل کئے گئے تھے۔ ان ایرانی میزائلوں میں متلف دوری تک مار کرنے والے میزائل ابدالی ،عرش،مہاجر نامی ڈرونز بھی شامل تھے۔ علاوہ ائیر ڈیفنس سسٹم ‘ایس 300 کی نمائش بھی پریڈ کا حصہ بنائی گئی تھی۔

صدر رئیسی نے اپنے ملک کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ‘ اگر اسرائیل کی طرف سے ہلکی سی جارحیت کا ارتکاب بھی ہوا تو سخت اور آتشیں جواب دیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے اسرائیل پر ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملے کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہا کہ ایران ‘اسکاٹ فری ‘ سے نہیں نکلے گا۔ ‘

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران کے زیادہ تر داغے گئے ۔ پروجیکٹائل کو امریکہ اور دیگر اتحادیوں کی مدد سے مار گرایا گیا اور اس حملے سے اگرچہ اسرائیل کا بہت کم نقصان ہوا ہے لیکن ایران نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔ ‘

ایرانی دعوے کے مطابق اسرائیلی فوجی ایئر بیس اور انٹیلی جنس سینٹر کو نقصان پہنچاہے۔ ایرانی دعوے میں کہا گیا ہے کہ انہی اڈوں کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملوں کے لیے استعمال کیا تھا۔ بدھ کے روز، ایران کی فضائیہ کے کمانڈر حامد وحیدی نے ایران کے اسرائیلی اور دوسرے دشمنوں کو ‘ سٹریٹجک غلطی کرنے سےخبر دار کیا ہے۔

ایران کی طرف ڈے کہا گیا ہے کہ ‘ ہم سو فیصد طور پر تمام فضائی محاذوں کے لئے تیار ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایران نے ابتدائی طور پر محدود حملہ کیا تھا۔’

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button