Column

دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز

محمد ناصر شریف
پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی حالیہ لہر نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے کی گئی کوششوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ردُّالفساد کے تحت کومبنگ آپریشنز اور انسدادِ دہشت گردی کی جامع کارروائیوں نے دہشت گردی کی سرگرمیوں کے سدِّباب میں مدد دی تھی۔ وطن عزیز میں یہ بھی ایک عجیب معاملہ ہے کہ جب بھی پاکستان کی لائف لائن سی پیک پر پیش رفت میں تیزی آتی ہے تو اسی وقت چینی انجینئرز و باشندوں پر حملے شروع کردیئے جاتے ہیں۔ دشمن کو پتہ ہے کہ ہر مشکل وقت اور عالمی فورمز پر چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ اس لئے پاکستان میں پاک چین منصوبوں اور چینی باشندوں کو نشانہ بناکر دونوں ممالک کے تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں یہ نہیں پتہ کہ پاک چین لازوال دوستی ہمیشہ قائم رہے گی۔ سی پیک کی بدولت پاکستان کی جی ڈی پی میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ سی پیک کے باعث ملک میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چینی قافلے سے ٹکرادی، خود کش حملے کے نتیجے میں5چینی انجینئرز ہلاک اوران کا پاکستانی ڈرائیور جاں بحق ہوگیا، واقعے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔ چینی انجینئرز قافلے کی شکل میں اسلام آباد سے داسو ڈیم کی جانب جا رہے تھے۔ بشام کے علاقے میں رودکی کیچ کے مقام پر دوسری گاڑی میں سوار خود کش حملہ آور نے چائنیز کی گاڑی کو ٹکر ماری جس سے دھماکا ہوا اور گاڑی کھائی میں گر گئی۔ دھماکے کے باعث گاڑی میں آگ لگ گئی تھی ۔ مرنیوالوں میں چار چینی مرد، ایک خاتون اور ان کا پاکستانی ڈرائیور شامل ہے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ مسلح افواج دہشت گردی کو ہر قیمت پر ختم کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔ پاکستان میں چینی سفارتخانے اور قونصل خانے نے اپنے بیان میں چینی انجینئرز کی گاڑی پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ حملے کی مکمل تحقیقات کر کے ذمے داروں کو سخت سزا دے۔ اس کے علاوہ سکیورٹی فورسز نے تربت میں پاک بحریہ کے ایئر بیس پی این ایس صدیق پر دہشت گرد وں کے حملے کی کوشش ناکام بنادی۔ فورسز نے اثاثوں کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے بروقت اور موثر جواب دیا۔ علاقے میں مزید کسی دہشتگرد کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کی لعنت ہر قیمت پر ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایئربیس پی این ایس صدیق پر حملہ 25اور 26مارچ کی درمیانی شب کیا گیا، بحری دستوں کی مدد کیلئے ارد گرد موجود سیکیورٹی فورسز کو فوری متحرک کیا گیا، مسلح افواج کے ہم آہنگ مشترکہ کلیئرنس آپریشن میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی بلوچستان کے سپاہی نعمان فرید شہید ہوئے ۔ شہید کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈ کوارٹرز بلوچستان میں ادا کی گئی۔ بعد ازاں شہید کے جسد خاکی کو فوجی اعزاز کیساتھ آبائی علاقے میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا جبکہ سیکیورٹی آڈٹ بھی کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں تمام اکائیاں دہشت گردی کیخلاف ایک پیج پر ہیں۔
دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیراعظم نے تمام مصروفیات ترک کر کے چینی سفارت خانے کا دورہ کیا اور افسوس ناک واقعے پر چینی سفیر سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے واقعے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اس کی تحقیقات کے حوالے سے یقین دہانی بھی کرائی۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پوری طرح پر عزم ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات خاص طور پر گوادر، تربت اور بشام میں بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد داخلی سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی اور عوام کی بہبود کیلئے اہم اسٹریٹجک منصوبوں اور حساس مقامات کو ہدف بنایا جارہاہے تاکہ وطن عزیز کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کی جاسکے۔ پاکستان اور اس کے اتحادیوں اور شراکت داروں خاص طور پر چین کے درمیان اختلاف پیدا کیا جاسکے۔ بعض غیر ملکی عناصر بھی پاکستان میں دہشت گردی کی مدد اور اس کی حوصلہ افزائی میں ملوث ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن ریاست کے طور پر واحد ملک ہے جو پوری استقامت اور مکمل ریاستی عزم کیساتھ دہشت گردی کا براہ راست مقابلہ کر رہا ہے ۔ایک تشویشناک صورتحال کراچی میں ہے کہ ماہ صیام کے ابتدائی 15روز میں اسٹریٹ کرائمز کی 3ہزار 3سو زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں ہوئیں۔ ڈکیتی مزاحمت پر خاتون سمیت 8شہریوں کو قتل کر دیا گیا، رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے ہونیوالی ہلاکتوں کی تعداد 47ہو گئی۔ رمضان المبارک کے ابتدائی 15روز میں ڈاکوئوں نے 8خاندان اجاڑ دیئے۔ تین رمضان المبارک کو ملیر کینٹ کے قریب ڈاکوئوں نے جمیل نامی دودھ فروش کو قتل کیا۔ پانچ رمضان کو ڈاکوئوں نے عیسیٰ نگری میں فرحان کی جان لی۔ پاکستان بازار کے علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا فرحان بھی اسی روز دم توڑ گیا۔دس رمضان کو اورنگی میں اختر مسیح ڈاکوئوں کی گولیوں کا نشانہ بنا۔ ملیر کینٹ میں انجینئر شعیب شفقت کو ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ رمضان المبارک کی 13 تاریخ کو نارتھ کراچی میں عبدالرحمان نامی نوجوان کی زندگی کا خاتمہ کر دیا گیا۔14رمضان المبارک کو سرجانی میں ڈاکوئوں نے موبائل فون کی خاطر زوہیب نامی نوجوان کو قتل کر دیا جبکہ 15ویں روزے کو اورنگی ٹائون میں مسلح ڈاکوئوں کی فائرنگ سے نازیہ نامی خاتون جاں بحق ہوگئی۔ شہر کراچی میں ہونے والے اسٹریٹ کرائمز بھی کسی دہشت گردی سے کم نہیں شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں، روزانہ کوئی نہ کوئی نوجوان ڈاکوئوں کے ہاتھوں مار جارہا ہے، پولیس اور سندھ حکومت اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اب سندھ حکومت نے اپنی پسند کا آئی جی بھی لگوا لیا ہے دیکھتے ہیں اس تقرری کے بعد اسٹریٹ کرائمز میں کتنی کمی آتی ہے اور شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہوتا ہے یا نہیں۔کراچی کی موجودہ امن و امان کی صورتحال پر ایم کیو ایم پاکستان نے عید کے بعد وزیراعلیٰ ہائوس کے گھیرائو کا اعلان کر دیا۔ مرکزی ایڈہاک کمیٹی نے کہا ہے کہ میٹروپولیٹن شہر کو سندھ کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے پولیس افسران کے حوالے کر دینا مجرمانہ غفلت ہے، ایسے حالات میں کمیونٹی پولیسنگ ناگزیر ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم سول نافرمانی کی بات نہیں کر رہے، اپنا حق مانگ رہے ہیں، رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر 50سے زائد نوجوانوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔ اس واقعے کی سخت مذمت کرتا ہوں، صوبائی حکومت شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کراچی میں بد امنی لوٹ مار کا نوٹس لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button