Editorial

کور کمانڈرز کانفرنس کا عزم مصمم

پاکستان اپنے قیام کے ساتھ ہی دشمنوں کی آنکھ میں بُری طرح کھٹکتا چلا آرہا ہے۔ دشمن قوتوں کی جانب سے ہر دور میں وطن عزیز کے خلاف سازشوں کے جال بُنے جاتے رہے۔ پڑوسی ملک کی جانب سے جنگیں مسلط کی گئیں کہ اُس نے کبھی دل سے وطن عزیز کو تسلیم ہی نہیں کیا۔ ہر بار بھارت کو منہ کی کھانی پڑی۔ پھر اپنے کاسہ لیسوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرائی گئیں، ان مذموم واقعات میں ہزاروں شہری جاں بحق اور فوجی جوان اور افسران شہید ہوئے۔ وطن عزیز 15سال تک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کرکے دُنیا کو انگشت بدنداں ہونے پر مجبور کردیا۔ دہشت گردی کا عفریت پچھلے سال سوا سال سے پھر سر اُٹھاتا دِکھائی دے رہا ہے، اس کے خلاف سیکیورٹی فورسز تندہی سے برسرپیکار ہیں اور جلد قوم کو اس حوالے سے خوش خبری سننے کو ملے گی۔ سیکیورٹی فورسز نے ہر موقع پر دشمنوں کی سازشوں کا کرارا جواب دیا۔ آج بھی ملک کے اندر اور باہر دشمنوں کے ایسے زرخرید غلام موجود ہیں، جو پاکستان اور عوام کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتے ہیں۔ وطن عزیز کے خلاف اپنے قلم کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ یوٹیوب اور دیگر سوشل پلیٹ فارمز پر پاکستان مخالف مذموم پروپیگنڈا پیش کرتے ہیں۔ ملک میں انتشار، منافرت، فرقہ واریت پھیلانے کے درپے رہتے ہیں۔ سانحہ 9مئی انہی عناصر کی سازشوں کا شاخسانہ تھا، یہ قومی تاریخ کا یہ سیاہ ترین دن تھا۔ قوم اس کو فراموش نہیں کر سکی ہے اور اس کے ذمے داران کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے مطالبات متواتر کرتی رہتی ہے۔ اسی طرح ملک میں جب سے عام انتخابات کا انعقاد ہوا ہے، بعض عناصر اس حوالے سے مذموم پروپیگنڈے گھڑتے دِکھائی دے رہے ہیں۔ پاک افواج کے خلاف جھوٹے بیانیے پیش کیے جارہے ہیں۔ یہ عناصر ملک میں انتشار و افتراق کو ہوا دینے کے درپے ہیں۔ یہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں، جن میں انہیں کسی طور کامیابی نہیں ملے گی۔ گزشتہ روز کور کمانڈر کانفرنس کا انعقاد ہوا، کور کمانڈرز کانفرنس نے عزم کا اظہار کیا ہی کہ وزیراعظم شہباز شریف کے عزم کے مطابق 9مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری) کی زیر صدارت 263ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ کانفرنس کے شرکا نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ فورم نے عزم کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔ آرمی چیف نے کمانڈرز کو دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف حاصل شدہ اہداف کے فوائد کو مستحکم کرنے کی ہدایت کی۔ فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ اعلامیہ کے مطابق فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا۔ فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی اور غزہ میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کی۔ آرمی چیف نے کہا کہ فلسطینی عوام کو پاکستانی قوم کی مکمل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل ہے اور ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کے لیے اپنے بھائیوں کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھیں گے۔ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مینڈیٹ کے مطابق، تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول مُہیا کرنے پر فورم نے سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔ فورم نے اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دئیے گئے مینڈیٹ کے مطابق عام انتخابات 2024کے انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا اور اس سے زیادہ افواج ِ پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ فورم نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ مخصوص مگر محدود سیاسی عناصر، سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ سیگمنٹس کی طرف سے مداخلت کے غیر مصدقہ الزامات کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کو بدنام کر رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوںنے کہا کہ بدقسمتی کی بات کہ گڈگورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے، ایسے مفاد پرست عناصر کی پوری توجہ اپنی ناکامیوں کو پس پشت ڈال کر سیاسی عدم استحکام اور بے یقینی صورتحال پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ غیر آئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی اشتعال انگیزی کا سہارا لینے کے بجائے ثبوت کے ساتھ مناسب قانونی عمل کی پیروی کی جائے۔ فورم نے مرکز اور صوبوں میں اقتدار کی جمہوری انداز میں منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ فورم نے امید ظاہر کی کہ انتخابات کے بعد کا ماحول پاکستان میں سیاسی اور معاشی استحکام لائے گا، جس کے نتیجے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عسکری قیادت چیلنجز اور خطرات سے پوری طرح باخبر ہے اور پاکستان کے عوام کی حمایت کے ساتھ اپنی آئینی ذمے داریوں کو نبھانے کے لیے پرعزم ہے۔ فورم نے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم پاکستان کے عزم کے مطابق، فورم نے اعادہ کیا کہ9مئی کے منصوبہ سازوں، اشتعال دلانے والوں، حوصلہ افزائی کرنے والوں اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو یقینی طور پر قانون اور آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اس سلسلے میں مسخ شدہ، ابہام اور غلط معلومات پھیلانے کی بدنیتی پر مبنی کوششیں بالکل بے سود ہیں جو صرف مذموم سیاسی مفادات کے حصول کے لئے منظم مہم کا حصہ ہیں تاکہ 9 مئی کی گھنائونی سرگرمیوں پر پردہ ڈالا جاسکے۔ فورم نے بعض مذموم عناصر کی جانب سے معاشرے میں مایوسی اور تقسیم ڈالنے کے لیے پھیلائی جانے والی منظم جھوٹی اور جعلی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا، فورم نے پاکستان کے قابل فخر عوام پر زور دیا کہ وہ مثبت اور متحد رہیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں دل و جان سے حصہ لیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس کے عزائم یقین قابل تحسین ہیں۔ 9مئی کے ذمے داران کسی طور معافی کے لائق نہیں، انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔ دوسری جانب دشمن عناصر اور اُن کے آلہ کار اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے کہ وطن عزیز کو دُنیا کی بہترین پیشہ ور افواج کا ساتھ میسر ہے، جو ایسی ڈھیروں سازشوں کا ماضی میں توڑ کرتی رہی ہیں اور اب بھی اس کے لیے مصروفِ عمل ہیں۔ وطن عزیز ان شاء اللہ تیزی سے ترقی اور خوش حالی کی منازل طے کرے گا اور جلد ہی تمام مصائب کا خاتمہ ہوگا۔
حکومتی رمضان پیکیج کا سلسلہ شروع
ماہ رمضان کی آمد میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ ہر سال ہی ماہ صیام میں گراں فروش، ذخیرہ اندوز اور منافع خور عوام کی جیبوں پر بھرپور نقب لگاتے ہیں، اس کے لیے وہ کافی پہلے سے تیاریاں کرتے ہیں۔ دُنیا بھر کے ممالک میں اُن کے اہم مذہبی مواقع اور تہواروں پر اشیاء کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھنے میں آتی ہے جب کہ وطن عزیز میں اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے، یہاں غریبوں کے منہ سے روٹی تک کا نوالہ چھیننے کی نظیریں سامنے آتی ہیں۔ گراں فروش، منافع خور اور ذخیرہ اندوز ماہ رمضان میں اپنی حشر سامانیاں بپا کرتے رہتے ہیں اور کوئی ان کی روک تھام کرنے والا نہیں ہوتا۔ کبھی کبھار دِکھاوے کے لیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائیاں کرلی جاتی ہیں۔ چند ایک پر جرمانے عائد کردیے جاتے ہیں، سزائیں دے دی جاتی ہیں، اس کے علاوہ راوی چَین ہی چَین لکھتا نظر آتا ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز غریب عوام کی عرصہ دراز سے اشک شوئی کرتے چلے آرہے ہیں۔ ہر سال ماہ صیام میں ان سے لوگوں کی بڑی تعداد مستفید ہوتی ہے۔ ویسے استفادے کا یہ سلسلہ پورا سال جاری رہتا ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے لیے حکومت کی جانب سے 7.5 ارب روپے کی خصوصی سبسڈی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے تازہ رپورٹ کے مطابق خصوصی سبسڈی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔’’جہان پاکستان’’ میں شائع شدہ خبر کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان المبارک سے قبل بنیادی اشیاء پر 7.5 ارب روپے کی خصوصی سبسڈی کا آغاز ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ خصوصی سبسڈی پر بنیادی اشیاء کی فراہمی شروع کردی گئی۔ خصوصی پیکیج کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ذریعے عوام کو 19 بنیادی اشیاء خورونوش بشمول آٹا، گھی، تیل، چینی، دال چنا، سفید چنے، بیسن، کھجور، چاول، چائے، مسالہ جات، دودھ اور مشروبات رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق رمضان پیکیج کے تحت چائے کی 800 گرام قیمت میں 100 روپے، بیسن اور کھجور کی فی کلو قیمت میں 50 روپے، دودھ کے فی لیٹر ٹیٹرا پیک کی قیمت میں 30 روپے، دالوں اور چاول کی فی کلو قیمت میں 25 روپے، کوکنگ آئل کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے اور مشروبات کی 800 ملی لیٹر قیمت میں 30 روپے کی کمی کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بی آئی ایس پی صارفین کے لیے چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے، گھی 365 روپے اور آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 648 روپے برقرار ہوگی۔ یہ امر بلاشبہ خوش آئند ہے۔ وہ غریب عوام اس سے استفادہ کرسکتے ہیں، جو مہنگائی کے موجودہ سلسلے سے نبردآزما ہونے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ماہ صیام میں حکومت ملک بھر میں گراں فروشی کے تدارک کے لیے راست اقدامات یقینی بنائے۔ مہنگائی کو بڑھاوا دینے والے عناصر (گراں فروشوں، ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں) کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔ تمام بازاروں کے متعلقہ حکام روزانہ کی بنیاد پر دورے کریں اور سرکاری نرخ سے زائد پر اشیاء بیچنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرتے ہوئے اُنہیں نشان عبرت بنایا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button