تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

منحرف پی ٹی آئی رہنما کا عمران خان کے حق میں بیان

پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ عمران خان 9 مئی کے واقعات کے کیسے ذمے دار ہو سکتے ہیں وہ تو حراست میں تھے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں پُرتشدد مظاہروں اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچائے جانے کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرنے والے سابق مشیر ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ 9 مئی کو وہ کچھ ہوا جو ملک کی تاریخ میں سیاسی ورکرز نے پہلے کبھی نہیں کیا۔ ان واقعات پر ہمارے ملک دشمن بہت خوش ہوئے لیکن عمران خان 9 مئی کے واقعات کے کیسے ذمے دار ہو سکتے ہیں وہ تو اس وقت حراست میں تھے۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ بطور پی ٹی آئی کارکن 9 مئی کے واقعات دیکھ کر حیران ہوا، مظاہرین کو اس روز کس نے کینٹ جانے کی راہ دکھائی۔ قیادت نے ہی راہ دکھائی ہوگی اسی لیے مظاہرین وہاں پہنچے ہوں گے دیگر شہروں میں بھی ایسے ہی مظاہرین کو راہ دکھائی گئی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ضروری تھا پارٹی میں اندرونی سطح پر اس معاملے کی تحقیقات کی جاتیں اور پارٹی کے جو لوگ بھی ملوث تھے ان کی نشاندہی کی جاتی۔ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کون لوگ تھے جو عمران خان کی غیر موجودگی میں مظاہرین کو چلا رہے تھے۔

ملک امین اسلم نے مزید کہا کہ عمران خان سے کئی مسائل پر پہلے بھی بات کرنے کی کوشش کی۔ اب پارٹی سے باہر نکل گیا ہوں اس لیے یہ باتیں ان کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ عمران خان دیکھیں کہ 9 مئی کو کون سی کالی بھیڑیں تھیں جو یہ احکامات دے رہی تھیں۔ عمران خان کو پارٹی میں تحقیقات کر کے ایسی کالی بھیڑوں کو الگ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آئیڈیالوجی کے مطابق ڈیلیور کرنے کی کوشش کی اور کرپشن فری طریقے سے ڈیلیوری کر کے بھی دکھائی مگر اب اس آئیڈیالوجی کو ہائی جیک کرلیا گیا ہے اور میں ہائی جیک کی گئی آئیڈیالوجی کے ساتھ نہیں چل سکتا تھا اس لیے تحریک انصاف سے راہیں جدا کیں۔

ملک امین اسلم نے مزید کہا کہ عمران خان صرف میرے ہی نہیں بلکہ پاکستان کے لیڈر ہیں۔ وہ پارٹی پرتوجہ دیں اور دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ ان واقعات میں سیکیورٹی لیپس بھی ہے اس کی بھی انکوائری ہونی چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button