پریس ریلیز

کم نقصان کی حامل متبادل مصنوعات کے ذریعے خطرات میں کمی

ہم ایک تیز رفتار دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں سائنس اور ٹیکنالوجی نے تیزی سے ترقی کی ہے اور آج دستیاب تشخیص اور علاج کے وسائل میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ایک اور صنعت جس نے اسی رفتار سے تکنیکی ترقی کا مظاہرہ کیا وہ تمباکو کی صنعت ہے۔ آج دنیا میں 1 ارب سے زائد افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں جو تمباکو نوشی کے خطرات سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔ انتباہات اور تمباکو نوشی کے نقصانات کے گرافک امیجز کے باوجود 10 میں سے 9 لوگ سگریٹ نوشی جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

اس صنعت میں برسوں کی تحقیق اور جدت کی بدولت متبادل مصنوعات کی تیاری میں مدد ملی جو تمباکو نوشی کرنے والوں کو آخرکار سگریٹ نوشی سے کنارہ کشی اختیارکرنے کے قابل بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خطرات کو کم کرنا ان لوگوں کے لیے بہت زیادہ قابل حصول ہے جو فوری طور پر سگریٹ نوشی ترک کرنے سے قاصر ہیں۔

زیادہ تر صنعتوں کی طرح ٹیکنالوجی نے کرہ ارض کے منظرنامے کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے، جس کے لیے حکمت عملیوں کی ایک عملی بحالی اور ایسے مواقع کی تخلیقی شناخت کی ضرورت ہے جو تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے پہلے موجود نہیں تھے ۔ ویپس، ای سگریٹ اور ہیٹڈٹوبیکو(گرم تمباکو) کی مصنوعات جیسے کم نقصان کے حامل ایسے متبادل متعارف کرانے کی ضرورت ہے وہ سگریٹ کے مقابلے میں 90 سے 95 فیصد کم نقصان پہنچاتے ہیں۔

سگریٹ کے دھوئیں سے نکلنے والے 6ہزار کیمیکلز میں سے کم از کم 100 ایسے ہیں جو سائنس کے مطابق انسانی جسم کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں لہٰذا اس سے تمباکو نوشی کرنے والوں کو متبادل مصنوعات کے انتخاب کی 100 وجوہات ملتی ہیں۔ مزید برآں، کم نقصان دہ متبادل کے لیے بہتر، عوام دوست پالیسیوں کے نفاذ کی بدولت پاکستان اپنی تمباکو نوشی کرنے والی آبادی کو بھی اس تبدیلی کے لیے آمادہ کر سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button