صحت

نمک کا استعمال کم کرکے بڑی بیماریوں سے بچاؤ ممکن

کیا آپ کی زندگی دل کی بیماری یا فالج کے حملے کے نتیجے میں خطرے سے دوچار ہے؟ اگر ایسا ہے تو ایک نئے طبی جائزے کے مطابق نمک کی متبادل اشیاء آپ کی جان بچاسکتی ہیں۔

اس جائزے میں ان معمر افراد کی زندگی پر تحقیق کی گئی تھی جنہیں دل کے دورے اور فالج کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے
اینلز آف انٹرنل میڈیسین‘ جریدے میں شائع ہونے والی جائزہ رپورٹ میں موجودہ جائزوں سے، جو زیادہ تر ایشیا سے متعلق ہیں، حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

ماہرین کا یہ کہنا ہے ایشیائی ملکوں کے افراد چونکہ ثقافتی طور پر نمک زیادہ استعمال کرتے ہیں، اس لئے انہیں نمک کی متبادل چیزوں سے زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے۔
امریکا کی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق امریکا میں کھائی جانے والی 70فیصد سوڈیم پیکٹوں میں دستیاب اور تیار غذائوں سے حاصل ہوتی ہے جبکہ کھانا پکانے کے دوران شامل کیا جانے والا نمک بہت کم مقدار میں استعمال ہوتا ہے۔

ایک اوسط امریکی روزانہ 3ہزار 400 ملی گرام نمک کھاتا ہے جبکہ سفارش کردہ مقدار 2 ہزار 300 ملی گرام یومیہ ہے۔ 97فیصد سے زیادہ امریکیوں کو یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ جو چیز کھارہے ہیں اس میں نمک کتنی مقدار میں شامل ہے یا سوڈیم کی کیا مقدار ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کا یہ کہنا ہے کہ زیادہ تر بالغ افراد کو، بالخصوص جن کا بلڈپریشر بڑھا ہوا رہتا ہے، انہیں 15سو ملی گرام سے زیادہ نمک استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت کا تخمینہ ہے کہ نمک کے کثرت استعمال سے ہر سال پوری دنیا میں 50لاکھ سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔
اگرچہ ہر ایک کو فوری طور پر نمک کم کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن جو لوگ ہارٹ اٹیک اور فالج کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں، انہیں اس پر توجہ دینا چاہیے اور اس سلسلے میں اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

اس حوالے سے پہلا اچھا قدم یہ ہوسکتا ہے کہ پیکٹوں میں دستیاب غذائوں کے لیبل کو چیک کیا جائے۔ مثلاً ڈوریٹوس پیکٹوں میں فروخت ہونے والی ایک قسم کی چپس ہے۔

اس قسم کی صرف12 چپس سے تقریباً 200 ملی گرام سوڈیم جسم میں پہنچ جاتا ہے اور اگر کسی نے پورا پیکٹ ختم کردیا تو 3ہزار ملی گرام اسے مل جائے گا۔

اے بی سی نیوز کی میڈیکل کارسپونڈنٹ ڈاکٹر ڈیرین سٹن کا کہنا ہے کہ یہ بات تو بہت پہلے سے معلوم تھی کہ نمک کا زیادہ استعمال صحت کیلئے خطرناک ہے لیکن ایشیائیملکوں کے معمر افراد کی زندگی پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ امراض قلب یا فالج میں مبتلا ہونے کا زیادہ خطرہ رکھتے تھے۔

انہوں نے 6ماہ تک نمک کے استعمال میں کمی کرکے دل کی بیماری، فالج اور گردے کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر گھٹا دیا تھا۔ اس لئے جب عمر زیادہ ہونے لگے تو سوڈیم کے استعمال پر نظر رکھنا ضروری ہوجاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button