Editorial

ترک صدر کا دورہ پاکستان درجنوں معاہدے

پاکستان کی معیشت تیزی سے بحالی کے سفر پر گامزن ہے اور حکومتی کاوشوں کے طُفیل وقت گزرنے کے ساتھ حالات بہتر سے بہترین ہورہے ہیں۔ پاکستان تمام ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور اس کے دوست ممالک کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے اور دیرینہ تعلقات ہیں۔ ترکیہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کی حمایت میں ساتھ کھڑا رہا ہے۔ پاکستان بھی ترکیہ کی حمایت میں پیش پیش رہتا ہے۔ گزشتہ روز ترکیہ کے عظیم رہنما اور صدر رجب طیب اردوان پاکستان کے دورے پر آئے اور اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ناصرف درجنوں معاہدے کیے گئے بلکہ باہمی تجارت کو بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، دفاع، توانائی، سائنس، اطلاعات، فنانس سے متعلق 24معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوگئے جب کہ تجارتی حجم بڑھاکر 5 ارب ڈالر کی سطح پر لانے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم ہائوس میں تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان، دونوں ممالک کے تجارت، دفاع، سائنس اور دیگر شعبہ جات کے وفاقی وزرا و اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان 24معاہدوں، مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یووز) پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر باری باری ہر وزارت کے پاکستانی اور ترک وزیر کو اسٹیج پر بلایا گیا اور دونوں وزرا نے معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات کے تبادلے کیے۔ یہ معاہدے دفاع، تجارت، توانائی، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اطلاعات، فنانس، مذہبی امور کی وزارتوں کے درمیان ہوئے۔ ترکیہ پاکستان اعلیٰ سطح تزویراتی تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں معاہدوں اور ایم او یوز کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ پاکستان، ترکیہ کا حج اور عمرہ کی ادائیگی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ دونوں ملک شدت پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان جدید عصری تعلیم کے فروغ کیلئے علماء کرام اور مدارس کے طلبا کے تبادلوں کو بڑھایا جائی گا۔ اماموں، خطیبوں اور مبلغین کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی کورسز اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ انہیں سائنسی، مذہبی اور ثقافتی طور پر اہل بنایا جاسکے۔ بین المذاہب ہم آہنگی اور عالمی امن کے فروغ اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دیگر مسلم ممالک کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے گا۔ اسلامی ثقافت کو پھیلانے اور اعتدال پسندی کے تصور کو

فروغ دینے کے لیے مسلم ممالک کے ساتھ ملکر اقدامات کیے جائیں گے۔ اسلامی ورثے اور ثقافت کو زندہ رکھنے اور محفوظ رکھنے کے لیے مطبوعات اور تحقیق کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر طیب اردوان کو خوش آمدید کہتا ہوں امید ہے آپ کا دورہ پاکستان بہت مفید ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آپ کا دوسرا گھر ہے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان غیر معمولی تعلقات ہیں، ترکیہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، صدر ترکیہ نے سیلاب کے دوران پاکستانی عوام کے دل جیت لیے، انہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے فراخ دلی کے ساتھ پاکستان کی مدد کی۔ ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے، یہاں آکر خوشی ہوئی، قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ ہمارے بھی ہیرو ہیں، دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں، اقبالؒ نے اپنی شاعری کے ذریعے دنیا میں انقلاب برپا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان24معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق ہوا ہے، صدر پاکستان آصف علی زرداری سے بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی۔ طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دونوں عظیم قومیں ہیں دونوں کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، ہم اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے ، دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی۔ طیب اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ رجب طیب اردوان نے کہا دہشت گردی کیخلاف جنگ اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستانی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ قبرص کے معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے، دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کے لیے آواز بلند کی، فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔ دوسری طرف حکومت پاکستان نے سیکٹر ایف ایٹ، ایف نائن انٹر چینج کو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے نام سے منسوب کردیا۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا یہ دورہ انتہائی اہم نوعیت کا ہے۔ اس میں بڑے معاہدات طے پائے ہیں، جن سے پاکستان اور اُس کے عوام کو بے پناہ فوائد پہنچیں گے۔ ترک سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری بڑھنے سے مزید صورت حال حوصلہ افزا ہوگی۔ باہمی تجارت بڑھنے کے انتہائی مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت ملک وقوم کو ترقی کی معراج پر پہنچانے کا عزم رکھتی ہے۔ ان شاء اللہ اسی قسم کے اقدامات کے طُفیل جلد پاکستان دُنیا کے ترقی یافتہ اور خوش حال ممالک میں شامل ہوجائے گا۔
سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز
میں 13خوارج ہلاک
جب سے افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا ہوا ہے، اُس کے بعد سے بدامنی کو پھیلانے کی مذموم کوششیں دیکھنے میں آرہی ہیں، پچھلے تین سال سے پاکستان میں پھر سے دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے لیے مختلف ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں، سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاص نشانے پر ہیں، کبھی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جاتے ہیں، کبھی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے تو کبھی افغان سرحد سے دراندازی کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔ ہر بار ہی دہشت گردوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے، کیونکہ سیکیورٹی فورسز فتنۃ الخوارج کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہورہی ہیں۔ دہشت گردوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے کوشاں ہیں، روزانہ کی بنیاد پر فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ بہت سے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جاچکا ہے، گرفتار کیا جاچکا ہے، متعدد علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کیا جاچکا ہے۔ ملک کے دو صوبوں میں بدامنی کے درپے ان عناصر کا راستہ روکنے کے لیے پاک افواج پُرعزم ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے اُنہیں فیصلہ کُن کامیابیاں ملیں گی۔ گزشتہ روز بھی کے پی کے میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مختلف کارروائیوں میں 13 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختون خوا میں 5مختلف کارروائیوں میں 13خوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 12اور 13فروری کی شب خیبر پختون خوا میں انٹیلی جنس بنیاد پر پانچ مختلف کارروائیاں کیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کولاچی میں کارروائی کے دوران دو طرفہ فائرنگ میں شاہ گل نامی دہشت گرد سمیت پانچ خوارج ہلاک ہوئے۔ شمالی وزیرستان کے علاقوں دوسالی اور تاپی میں دو کارروائیوں کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں 5خوارج ہلاک ہوئے، لکی مروت میں دو دہشت گرد مارے گئے جب کہ ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ایک خارجی ہلاک ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث تھے، جن کے قبضے سے اسلحہ، دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ اعلامیے کے مطابق ملک کے کسی بھی حصّے میں خارجی کو رہنے نہیں دیا جائے گا اور اس کا خاتمہ کیا جائے گا، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گی۔ 13خوارج کی ہلاکت بڑی کامیابی ہے۔ اس پر بہادر سیکیورٹی فورسز کی جتنی تعریف و توصیف کی جائے، کم ہے۔ پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں اور افسران پر فخر ہے، جو ملک و قوم کی حفاظت کی خاطر ہر دم چوکس و تیار رہتے ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کر چکا ہے، اس بار پر جلد ہی اس حوالے سے کامیابی ملے گی۔

جواب دیں

Back to top button