Editorial

پہلگام حملے کی غیرجانبدار تحقیقات بھارتی پول کھول دے گی

پہلگام ڈرامے کی آڑ میں بھارت کی جانب سے گھنائونے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی حکومت سے خیر کی توقع ویسے بھی عبث ہے کہ اُس کا خبث باطن پچھلے 11سال کے دوران وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتا رہا ہے۔ ایک اور فالس فلیگ آپریشن اور اپنے گودی میڈیا کے بل پر بھارت پاکستان کو فتح کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے، جو کبھی پورے نہیں ہوسکتے، کیونکہ پاکستان کو دُنیا کی سب سے بہترین اور پیشہ ور افواج کا ساتھ حاصل ہے، جو ہر بار ہی اوچھے اقدام پر بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی پوری اہلیت رکھتی ہیں۔ اب پاکستان اور اُس کے عوام کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارت حسبِ روایت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آیا ہے۔ پچھلے دنوں جہاں اُس نے یک طرفہ طور پر استحقاق نہ ہونے کے باوجود سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا، پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کیے اور تمام پاکستانیوں کو اپنا ملک خالی کرنے کے احکامات صادر کرکے اپنے مذموم عزائم ظاہر کیے تو پاکستان نے بھی جوابی اقدامات سے بھارت کے دانت کھٹے کردیے اور پانی روکنے کو اعلان جنگ تصور کرنے کا عندیہ ظاہر کرنے کے ساتھ بھارت کے لیے ناصرف فضائی حدود بند کردی، واہگہ بارڈر بند کرنے کے ساتھ تجارت بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان اقدامات سے بھارتی فضائیہ کو روزانہ بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اُنہیں سنگین بحران درپیش ہے۔ پاکستان کی جانب سے بردباری اور تحمل کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، لیکن مشرقی پڑوسی کسی طور جنون سے باز آنے اور شعور کا اظہار کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش کی، پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آئوٹ پریڈ کی پُروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا، ہماری مسلح افواج تنظیم، اتحاد اور قومی مفاد کی تکمیل اور عزم کا نشان ہیں، پاکستان کی مسلح افواج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ایک نام رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا، پاکستان عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی ذمے داریوں سے مکمل آگاہ ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی ذمے داریاں پوری کرتے رہیں گے۔ پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن اور مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پاکستان سے زیادہ کسی کی قربانیاں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا ہمارے ہمسایہ ملک کی طرف سے بغیر ثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی گئی، پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا، پاکستان پہلگام واقعے کی غیر
جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا مشرقی پڑوسی نے استحصال کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات بغیرکسی قابلِ اعتماد تحقیقات یا تصدیق شدہ شواہد کے لگائے، پہلگام کا حالیہ سانحہ الزام تراشی کے جاری سلسلے کی ایک اور مثال ہے، جسے فوری بند ہونا چاہیے، پاکستان کسی بھی غیرجانبدار، شفاف اور معتبر تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا، پاکستان اپنی سلامتی اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا، کوئی مہم جوئی ہوئی تو فروری 2019ء کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے، پاکستان کا پانی روکنے کی ہر کوشش کا قومی طاقت سے جواب دیں گے۔ وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا وطن عزیز کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، قومی وقار اور مفاد کیخلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔وزیراعظم کی جانب سے اس پیشکش کے بعد بھارت کی جانب سے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کیے جانے کی ضرورت تھی، لیکن اس کے برعکس اُس کی طرف سی آبی جارحیت کرکے گھنائونا قدم اُٹھایا گیا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے دریائے جہلم میں اطلاع کے بغیر اضافی پانی چھوڑ دیا۔ دریا میں طغیانی کی سے کیفیت ہے، دومیل مظفر آباد کے مقام پر 22 ہزار کیوسک ریلہ گزر رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو دریائے جہلم سے دور رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو معتوب نہیں کرسکتا۔ وطن عزیز 25کروڑ غیور عوام کا ملک ہے، جو اپنی سلامتی پر کسی طور سمجھوتا نہیں کرسکتا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہمارے آبا و اجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر ان گنت قربانیاں دیں اور بے مثال جدوجہد کی، ہم اس کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم مسلمان زندگی کے تمام پہلوئوں میں ہندوئوں سے مختلف ہیں، ہمارا مذہب، رسم و رواج، روایات، سوچ اور عزائم ہندوئوں سے یکسر مختلف ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو دو قومیں ہیں، ایک قوم نہیں، ہمارے آبائواجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر ان گنت قربانیاں دیں اور بے مثال جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے لیے بہت سی قربانیاں دیں، ہم اس کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ پاکستان میں بھارتی فنڈڈ دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں۔ اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ بلوچستان میں بدامنی اور دہشت گردی کی وارداتوں میں بھارت کا ہاتھ رہا ہے۔ اس حوالے سے بھارت کا حاضر سروس ایجنٹ کلبھوشن یادو کھل کر اپنے جرائم کا اعتراف کرچکا ہے۔ پچھلے مہینے جعفر آباد ایکسپریس پر دہشت گرد حملہ کیا گیا، جس کے تمام حملہ آوروں کو ہماری بہادر افواج نے ہلاک کیا۔ اس حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے تھے۔ اسی تناظر میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے عالمی طاقتوں سے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، ساتھ انہوں نے جعفر ایکسپریس حملے کی بھی عالمی قوتوں سے غیر جانبدارانہ انکوائری کا مطالبہ کیا، جو بالکل صائب معلوم ہوتا ہے۔ ان واقعات کی شفاف انکوائریز کے ذریعے حقائق دُنیا کے سامنے آئیں گے اور بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگا۔
خوارج کا خاتمہ جلد ہوگا
پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے مصروفِ عمل ہیں اور انہیں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد وطن عزیز میں دہشت گردوں نے پھر سے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کیا۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر ہیں۔ کبھی اہم تنصیبات پر حملے کیے جاتے ہیں تو کبھی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ کبھی افغان سرحد سے دراندازی کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔ ہر بار ہی ہماری بہادر افواج ان کو ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو ہلاک کرتی ہیں۔ کتنے ہی خوارج کو مارا اور گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان کے خاتمے کے لیے آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ بہت سے علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کیا جاچکا ہے۔ پاک افواج ملک سے خوارج کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کرچکا ہے۔ اس بار بھی اس کے لیے ایسا کرنا چنداں مشکل نہ ہوگا۔ گزشتہ روز مختلف کارروائیوں می 15خوارج کو جہنم واصل کیا گیا جب کہ دو جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تین کارروائیوں کے دوران 15خوارج کو ہلاک کردیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق 25اور 26اپریل کی شب خیبرپختونخوا کے علاقے کرک، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں کارروائیاں کی گئیں۔ خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کرک میں فورسز نے کارروائی کی جس کے دوران 8خوارج دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ شمالی وزیرستان میں کارروائی کے دوران چار خوارج ہلاک ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کے دو جوانوں لانس نائیک عثمان محمد اور سپاہی عمران خان 26سال نے جام شہادت نوش کیا۔ شہید لانس نائیک عثمان خیبرپختونخوا کے ضلع چار سدہ جبکہ سپاہی عمران خان ضلع کرم کے رہائشی تھے۔ جنوبی وزیرستان کے عام علاقے گومل زام میں کارروائی کے دوران تین خوارج کو ہلاک کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک خوارج کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور وافر ایمونیشن برآمد ہوا ہے جبکہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ باقی دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق مارے جانے والے خوارج دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر سپوتوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ دوسری جانب صدر مملکت، وزیراعظم، وزیر داخلہ نے خیبرپختونخوا میں خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ شہید جوانوں کو خراج عقیدت جبکہ اہل خانہ کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔ کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ دو جوانوں کی شہادت پر پوری قوم اُن کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کی وطن کے لیے اس قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ پاکستان جلد خوارج کا مکمل قلع قمع کرنے میں کامیاب ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button