تازہ ترینخبریںصحتصحت و سائنس

حکومتی غفلت سے پولیو وائرس ملک پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا

حکومتی غفلت کے باعث  پولیو وائرس ملک پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا، تین صوبوں کے چھ ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کے بارے میں ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں ملک کے تین صوبوں کے چھ ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

زرائع کا بتانا ہے کہ رواں برس کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 90 تک پہنچ گئی، کراچی، پشاور، کوئٹہ، ٹانک، حب کی سیوریج لائن سے لی جانے والی سیمپلز  میں پولیو پازیٹو نکلا ہے۔

زرائع کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے علاقے جتک تختانی کے سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، رواں سال کوئٹہ کی سیوریج میں پانچویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، کوئٹہ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ، چمن سے ہے۔

زرائع کا کہنا تھا کہ رواں سال حب کے سیوریج میں دوسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، حب میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ گڈاپ سے ہے۔

رواں برس پشاور  کی سیوریج میں 25 بار پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، پشاور کے علاقے شاہین ٹاون کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، شاہین ٹاون پشاور کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

زرائع کے مطابق ٹانک کے علاقے گرا کورو خان کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، رواں سال ٹانک کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے،  جس کا جینیاتی تعلق سنٹرل کراچی سے ہے۔

زرائع کے مطابق کراچی ملیر کے علاقے لانڈھی بختاور کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، رواں سال ضلع ملیر کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، اس وائرس کا جینیاتی تعلق سنٹرل کراچی سے ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے چھ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button