Column

پاک سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024

تحریر : کبیر حسین
قارئین کرام! وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب نہ صرف کامیاب رہا بلکہ موجودہ معاشی صورتحال میں سعودی سرمایہ کاری وطن عزیز کی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کریگی۔ گزشتہ تحاریر میں بھی راقم الحروف نے کہا کہ میاں برادران کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ جب بھی ملک کٹھن حالات میں گزر رہا ہو میاں برادران کی قیادت سنبھالتے ہی حالات اپنی ڈگر پر آ جاتے ہیں۔ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالتے ہی وزیر اعظم شہباز شریف نے معاشی گرتی ہوئی صورتحال کو سنبھالنے کیلئے عالمی سطح پر اپنے دورے شروع کئے جن میں سعودی عرب کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ سعودی عرب نہ صرف برادر اسلامی ملک ہے بلکہ جب بھی وطن عزیز پر کوئی مشکل آئی سعودی عرب نے بھائیوں کا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کی بھرپور مدد کی۔
اتوار کی شام سعودی عرب کے نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطح کے تجارتی وفد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچا۔ وفد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، کان کنی کی تلاش، زراعت اور انسانی وسائل کی ترقی سمیت مختلف اقتصادی شعبوں کی نمائندگی کرنے والی30کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران شامل ہیں۔ معزز مہمانوں کا وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان اور وفاقی وزیر برائے پٹرولیم مصدق ملک نے نور خان ایئر بیس پر بھرپور استقبال کیا۔
پیر کو اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کا انعقاد کیا گیا جس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ باہمی تعلقات کو مزید سود مند اور مفید بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ سرمایہ کاری کی راہ میں اب کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔ دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔ وفاقی وزیر نے سعودی معزز مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے، پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں جبکہ پاکستان کے ہنر مند اور ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، گوادر کی بندرگاہ مستقبل میں پوری دنیا کے لیے تجارتی راہداری مرکز بننے جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں سیاحت کے بھی بے پناہ مواقع ہیں، ہمارے شمالی علاقہ جات کے مسحور کن قدرتی مناظر اور خوبصورتی کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، حکومت سیاحوں کو ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے،دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر سیاحت کے فروغ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ایک ایسا فورم موجود ہے جس کی وجہ سرخ فیتے کی رکاوٹیں اب ختم ہو گئی ہیں، اور سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولتیں اور آسانیاں فراہم کی جا رہی ہیں، اب ریڈ ٹیپ کی بجائے ریڈ کارپٹ کو متعارف کرا دیا گیا ہے۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے معزز مہمان اور سعودی معاون وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسائل اور صلاحیت موجود ہے اور سعودی سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں مدد کریں گے، سعودی عرب کی تعمیر و ترقی میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ماہرین کا کردار قابل ستائش ہے، اس وقت سعودی عرب میں 20 لاکھ سے زائد پاکستانی ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرزاور ماہر پیشہ ور افراد سعودی عرب کی تعمیر ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ سعودی معاون وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا کہ سعودی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، اس وقت پاکستان کی اکثریت سعودی عرب کے وژن 2030پر بہت محنت کر رہی ہے اور سعودی کمپنیاں بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں کلی معیشت کے استحکام کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے، سعودی سرمایہ کاروں کا دورہ پاکستان اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، وزیرخزانہ نے کہا کہ کلی معیشت کے استحکام کے لئے مختصر، درمیانی اور طویل مدتی حکمت عملیوں پر کام کیا جا رہا ہے جس سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، حکومت ڈھانچہ جاتی اور اقتصادی اصلاحات پر کام کر رہی ہے جس پر عملدرآمد کے لئے اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کلیدی شعبہ میں اصلاحات جاری ہیں۔
وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی معزز مہمانوں کے اعزاز میں منعقدہ عشائیے سے خطاب کا آغاز ہی عربی میں کیا جسے شرکاء نے بھرپور انداز میں سراہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں، ایس آئی ایف سی کے ذریعے سعودی سرمایہ کاروں کو رکاوٹوں سے پاک کاروبار دوست ماحول فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ زراعت، آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سعودی عرب کی ترقی کو سراہتے ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ان کے شکرگ زار ہیں۔ عشائیہ میں سعودی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔ عشائیہ میں وفاقی وزرا سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی عرب کی پاکستان میں مزید سرمایہ کاری سے نہ صرف وطن عزیز پاکستان کی معیشت مستحکم ہوگی بلکہ روزگار کے بھی مزید مواقع پیدا ہوں گے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ہی پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تجارت2482.37ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے جس میں پاکستان کی برآمدات262.58ملین ڈالر جبکہ سعودی برآمدات 2.219بلین ڈالر رہیں۔ سعودی عرب میں پاکستان کی بڑی برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، گوشت، پھل، سبزیاں، خیمے اور کیمپنگ کا سامان شامل ہے جبکہ درآمدات پیٹرولیم مصنوعات پروپیلین اور ایتھیلین کے پولیمر پر مشتمل ہیں۔ سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) نے آزاد تجارتی معاہدے پر بھی اتفاق کیا ہے جبکہ پاکستان سعودی عرب میں سنگل کنٹری ایگزیبیشن اور لائف سٹائل شو کے انعقاد کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شہباز شریف اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ معیشت کی بہتری کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں سعودی سرمایہ کاری وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ان شاء اللہ وُہ وقت دور نہیں جب وطن عزیز، خطہ فردوس بریں، نور کا مسکن پاکستان ایشیا کی سب سے بڑی معیشت ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button