ColumnM Riaz Advocate

بار ایسوسی ایشن انتخابات و مروجہ قوانین

محمد ریاض ایڈووکیٹ
پاکستان میں وکلاء برادری اور بار کونسلز کو ریگولیٹ کرنے کے لئے لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز ایکٹ، 1973نافذ العمل ہے۔ اور اس ایکٹ کے سیکشن 55کے تحت پاکستان بار کونسل، سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے، وکلاء کے لئے مطلوبہ تعلیم، قواعد و ضوابط، انرولمنٹ، وکلاء کے طرز عمل اور آداب، بار کونسلز، بار ایسوسی ایشنزکے انتخابات و دیگر اُمور کی بابت قواعد بنا سکتی ہے۔ سیکشن 55کے ذریعے عطا کردہ اختیارات اور اس سلسلے میں دیگر قابل عمل دفعات کو استعمال کرتے ہوئے، پاکستان بار کونسل نے پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز رولز،1976 ترتیب دیئے ہیں۔ پاکستان بار کونسل ان رولز میں وقتاً فوقتاً تبدیلیاں لاتی رہتی ہے ۔پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز رولز، 1976کے13باب اور 185سیکشن ہیں۔ آج کی تحریر میں پاکستان بھر میں پائی جانے والی بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات، اُمیدوران کی قابلیت اور اُمیدوران کے لئے ضابطہ اخلاق بارے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز رولز، 1976کے سیکشن 175۔Cکے تحت پاکستان میں وکلاء کی صرف درج ذیل بار ایسوسی ایشنز کام کریں گی۔ قومی سطح پر صرف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ہوگی جو پاکستان بار کونسل کے وضع کردہ قواعد کے مطابق کام کرے گی۔ ہر صوبے اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں ہائی کورٹ بار ہو گی ۔ہر ضلع میں ایک ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ہو گی۔ ہر تحصیل یا سب ڈویژن میں ایک تحصیل یا سب ڈویژنل بار ایسوسی ایشن ہوگی۔ مندرجہ بالا بار ایسوسی ایشنز کے علاوہ وکلاء کی کسی دوسری بار ایسوی ایشن کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی بار کونسلز اور اسلام آباد بار کونسل کو اختیارات حاصل ہونگے کہ وہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ضلعی اور سب ڈویژنل/تحصیل کی سطح پر بار ایسوسی ایشنز کی شناخت کو تسلیم کرنے یا شناخت کے خاتمہ اوردیگر امورکے متعلق قوانین بنائیں گی۔ پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز رولز، 1976کے سیکشن 175۔Gکے تحت مختلف بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات کے انعقاد میں یکسانیت پیدا کرنے اور ایک وکیل کے دوہرے ووٹ کے استعمال سے بچنے کے لئے مختلف صوبوں میں ڈسٹرکٹ/تحصیل/سب ڈویژن بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات ایک ہی دن منعقد کیے جائیں گے۔ اسی طرح صوبہ بھر میں مختلف ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے انتخابات بھی مقرر
کردہ دن ہی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔ جیسا کہ صوبہ پنجاب اور اسلام آباد کے دارالحکومت علاقہ میں ڈسٹرکٹ/تحصیل بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہر سال جنوری کے دوسرے ہفتہ کو ہوں گے جبکہ پنجاب اور اسلام آباد کے دارالحکومت علاقہ میں ہر ایک ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہر سال فروری کے آخری ہفتہ میں منعقد کیے جائیں گے۔ اسی طرح صوبہ سندھ میں ڈسٹرکٹ/تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات ہر سال دسمبر کے دوسرے ہفتہ کو ہوں گے جبکہ صوبہ بھر میں ہر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہر سال نومبر کے آخری ہفتہ کو منعقد کیے جائیں گے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں ڈسٹرکٹ/تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات ہر سال مارچ کے آخری ہفتہ کو ہوں گے جبکہ اس صوبے میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہر سال اپریل کے آخری ہفتہ کو ہوں گے۔ اسی طرح بلوچستان میں ڈسٹرکٹ/تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات ہر سال مارچ کے آخری ہفتہ کو ہوں گے جبکہ صوبے بھر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہر سال اپریل کے آخری ہفتہ کو ہوں گے۔ پاکستان کے لیگل پریکٹیشنرز اوربار کونسلز رولز، 1976کے سیکشن 175۔Hکے تحت انتخابات لڑنے والے امیدواران کے لئے ضابطہ
اخلاق بھی موجود ہے۔ جیسا کہ کوئی بھی امیدوار یا اس کا حامی اشتہارات، بینرز، پلے کارڈز، اسٹیکرز اور پوسٹرز کے ذریعے ووٹرز کو متوجہ نہیں کرے گا۔ انتخابی مہم کے سلسلے میں الیکشن لڑنے والے امیدوار یا اس کے حامی کی طرف سے ووٹروں کو بلاواسطہ یا بلاواسطہ کھانا/ لنچ/ ڈنر نہیں دیا جائے گا۔ اسی طرح یہ پیشگی شرط ہوگی کہ بار ایسوسی ایشن کے لیے انتخاب لڑنے والا امیدوار خالصتاً ایک پیشہ ور پریکٹس کرنے والا ایڈووکیٹ ہو اور متعلقہ بار ایسوسی ایشن کا ممبر ہو جس کی پریکٹس کی مدت تین سال سے کم نہ ہو۔
سیکشن 175۔Hکے تحت ہی ایسوسی ایشن کے انتخابات لڑنے والے امیدواران کے لئے درج ذیل تجربہ کا حامل ہونا لازم ہے: تحصیل بار کے صدارتی امیدوار کے لئے آٹھ سال کی پریکٹس ، ضلعی بار صدر کے امیدوار کے لئے دس سال کی پریکٹس اور ہائیکورٹ بارکے صدارتی امیدوار کے لئے پندرہ سال کی پریکٹس کا تجربہ ہونا لازم ہے۔ تحصیل بار کے نائب صدارتی امیدوار کا چھ سال پریکٹس، ضلعی بار صدر امیدوار کے لئے آٹھ سال اور ہائیکورٹ بار کے صدارتی امیدوار کے لئے بارہ سال کی پریکٹس کا تجربہ ہونا لازم ہے۔ تحصیل بار کے سیکرٹری کے امیدوار کے لئے پانچ سالہ پریکٹس، ضلعی بار سیکرٹری کے لیے سات سال اور ہائیکورٹ بار کے سیکرٹری امیدوار کے لیے کم از کم دس سالہ پریکٹس کا تجربہ ہونا لازم ہے۔ جبکہ دیگر عہدیداران فنانس سیکرٹری، لائبریری سیکرٹری، ایگزیکٹو کمیٹی کے لئے کم از کم تین سالہ پریکٹس کا حامل ہونا لازم ہے۔ سیکشن 175۔Kکے تحت بار ایسوسی ایشن کے کسی رکن کو الیکشن میں ووٹ کا حق حاصل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ متعلقہ بار ایسوسی ایشن کے ممبر ہونے کے کم از کم چھ ماہ مکمل نہ کر لے۔
انتہائی اہم نوٹ: افسوسناک پہلو یہ ہے کہ آئین و قانون کی پاسداری کے ہر اول دستہ یعنی وکلاء برادری کے امیدواران کی جانب سے بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق و پابندیوں کی سرعام دھجیاں اُڑائی جاتیں ہیں۔ انتخابات سے چھ یا سات ماہ پہلے ہی انتخابی مہم شروع کردی جاتی ہے۔ امیدواران کی جانب سے قدآور بل بورڈز پر اشتہار بازی کا مقابلہ، ووٹروں کو متوجہ کرنے کے لئیکہیں مینگو پارٹی کا اہتمام تو کہیں پرمہنگے اور پرتعیش ظہرانوں و عشائیوں کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ الیکشن ڈے اور رزلٹ کے اعلان کے بعد سرعام اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے واقعات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں رہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات لڑنے والے امیدواران لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز ایکٹ، 1973اور پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اور بار کونسلز رولز، 1976میں درج قوانین و رولز کی من و عن پیروی کریں تاکہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button