Editorial

عیدالاضحی کا عظیم پیغام

عیدالاضحی کا عظیم پیغام
آج پاکستان سمیت دُنیا کے دیگر ممالک میں عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے۔ حج کی سعادت حاصل کرنے والوں کو حج اور پورے عالم اسلام کو عید کی یہ خوشیاں بہت بہت مبارک ہوں۔ آج عیدِ قرباں ہے۔ ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے اجتماعات منعقد ہوں گے، جن میں ملک و قوم کی ترقی، سلامتی اور خوش حالی کی دعائیں کی جائیں گی۔ وطن عزیز میں لاکھوں مسلمان قربانی کا فریضہ ادا کریں گے۔ قربانی کے گوشت کی تقسیم کے موقع پر خصوصی طور پر اُن لوگوں کو ضرور یاد رکھا جائے جو مالی طور پر کمزور ہیں اور گوشت خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ عیدین محبت اور یگانگت کا درس دیتی ہیں۔ عید کے موقع پر غرباء اور مساکین کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ ان کی جس حد تک ممکن ہوسکے، مدد کرنی چاہیے۔ ان کا ہر طرح سے خیال رکھنا چاہیے۔ اپنے رشتے داروں میں اگر کوئی مالی طور پر مشکلات کا شکار ہے تو اُس کی اس طرح مدد کی جائے کہ اُسے گراں نہ گزرے اور اُس کی مشکل بھی حل ہوجائے۔ دین ہمیں دوسروں کے کام آنے کا درس دیتا ہے۔ اسلام وہ آفاقی مذہب ہے، جس نے انسانیت کو سب پر مقدم رکھا ہے۔ مسلمانوں کو اس موقع پر اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ دشمن وطن عزیز کے خلاف ریشہ دوانیوں میں پہلے بھی مصروف تھا، اب بھی سازشیں رچاتا رہتا ہے، اُس کے توڑ کے لیے اتحاد و اتفاق ازحد ضروری ہے۔ گزشتہ روز خطبہ حج میں شیخ یوسف بن محمد سعید نے بھی امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق پر زور دیا ہے، ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے حج کی سعادت حاصل کی۔ دُنیا بھر سے 25لاکھ مسلمانوں نے میدان عرفات میں جمع ہو کر حج کے رکن اعظم ’’وقوف عرفہ’’ کی ادائیگی کی، اللہ اکبر کی صدائوں کے روح پرور مناظر ٹیلی ویژن سکرینوں پر پوری دنیا میں دکھائے گئے جب کہ شیخ یوسف بن محمد سعید نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو متحد ہوکر رہنے کا حکم دیا ہے اور فرقہ فرقہ ہونے سے منع فرمایا ہے، تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ متحد ہوجائیں۔ یہ بات انہوں نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہی۔ فضیلت الشیخ یوسف بن محمد نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، جس نے مل جل کر بیٹھنا نجات بنایا اور جدا ہونا عذاب ہے، اللہ نے جڑ کر رہنے کا حکم دیا اور ہر اس چیز سے منع کیا ہے، جو تفرقہ ڈالے، وہی امیدوں کا مرکز ہے اور ہم اسی سے ڈرتے ہیں، خدا رحمان و رحیم ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدؐ اللہ کے رسول اور بندے ہیں، جنہوں نے سب کے ساتھ مل کر رہنے اور تعاون کا حکم دیا اور منافرت کو منع کیا۔ اللہ نے رسولؐ کے ذریعے دلوں کو جوڑا اور لوگوں کے احوال کو درست کیا۔ شیخ یوسف نے کہا کہ اللہ نے اپنے رسولؐ کے ذریعے دلوں کو جوڑا اور لوگوں کے احوال کو درست کیا، ہر نبیؐ نے آکر یہی دعوت دی کہ اللہ کی بندگی کرو، اللہ ایک ہے اور صرف اسی کی عبادت کی جائے، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور بیت اللہ کے حج کا اللہ نے حکم دیا ہے، اللہ تعالیٰ نے نبیؐ کو بھیج کر انسانیت کی اصلاح فرمائی، اللہ کی وحدانیت اور رسولؐ اللہ کی رسالت کی گواہی دینا ہی اسلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد میں دین و دنیا کے معاملات میں فلاح ہے، مسلمانوں کو آپس میں جڑ کر رہنا ہوگا، حکم ہے کہ اختلاف ہو تو قرآن و سنت سے رجوع کریں۔ شیخ یوسف نے کہا کہ کسی عربی کو عجمی، کسی گورے کو کسی کالے پر فضیلت حاصل نہیں، حضرت محمدؐ نے فرمایا کہ اگر کسی کو کسی پر فوقیت ہے تو صرف تقویٰ کی بنیاد پر، اچھے اخلاق سے دلوں میں جگہ پیدا ہوتی ہے، اس لیے مسلمانوں تقویٰ اختیار کرو، اللہ سے ڈرو اور اصلاح کی کوشش کرو، شرک نہ کرو اور والدین سے حسن سلوک کرو، اللہ نے والدین، میاں بیوی اور بچوں کے حقوق کو واضح کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے سارے معاملات قیامت والے دن پیش ہوں گے ، مسلمان گناہ میں تعاون نہ کریں اور اچھائی میں مدد کریں، شیطان انسانوں کے درمیان فساد پیدا کرتا ہے، تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں، حج کے اجتماع کا پیغام ہے مسلمان آپس میں مل جل کر رہیں۔ شیخ یوسف بن محمد سعید نے مزید کہا کہ 13ذوالحج تک منیٰ میں قیام کرنا سنت ہے۔ قبل ازیں دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین لبیک اللّٰھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کیلئے 9ذوالحج کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد میدان عرفات میں جمع ہوئے۔ میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا ہونے کے بعد عازمین نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج سننے کے بعد ظہر و عصر کی نمازیں یکجا کرکے ایک ساتھ ادا کیں۔ اذان مغرب کے بعد عازمین میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوئے جہاں نماز مغرب اور عشاء ملا کر ادا کی۔ عازمین حج نے رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے عبادت اور ذکر و اذکار کیا اور شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کیں۔ بدھ کو نماز فجر کے بعد مزدلفہ سے واپس منیٰ روانہ ہوئے۔ حضرت ابراہیمٌ کی سنت کی پیروی میں رمی جمرات کیا، شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کی۔ قربانی کے بعد حاجیوں نے احرام اتارے اور بال منڈوا کر طواف زیارت کے لیے مسجد الحرام گئے، عازمین حج نے خانہ کعبہ جا کر طواف زیارت کیا اور واپس ایام تشریف گزارنے کے لیے منیٰ چلے گئے۔خطبۂ حج میں کہی گئی باتوں پر تمام مسلمانوں کو عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ امام کعبہ نے بڑی مفید باتیں بتائی ہیں اور یہی کامیابی اور فلاح کے راستے پر لے کر جاتی ہیں۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ان پر تہہ دل سے عمل کریں۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو عیدین خوشیوں کے مواقع ہوتے ہیں۔ ان میں خصوصی پیغام پنہاں ہے۔ امت مسلمہ کو ان پیغامات کو سمجھنے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ آپس میں اتحاد و اتفاق کو پروان چڑھائیں۔ پڑوسیوں کے حقوق ادا کریں۔ اپنے اخلاق کو بہتر بنائیں۔ دوسروں کے ساتھ اچھے سے پیش آئیں۔ اگر کسی کے ساتھ تعلقات خراب ہیں تو عیدالاضحیٰ ایسا موقع ہے کہ اس کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لیے پہل کریں اور اپنے اُس مسلمان بھائی کے ساتھ صلح کے لیے قدم بڑھائیں۔ دوسروں کے لیے دلوں سے کدورتیں دُور فرمائیں۔ دینی تعلیمات پر عمل کریں۔ ملک و ملت کی ترقی میں اپنا بھرپور حصّہ ڈالیں۔
روسی خام تیل سے لدے دوسرےجہاز کی پاکستان آمد
پاکستان کے عوام اس وقت گراں ترین نرخوں پر پٹرولیم مصنوعات استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ پچھلے چند سال میں ڈالر کی قیمت میں ہوش رُبا حد تک اضافے نے ایندھن کی قیمتیں تین گنا زائد پر پہنچاڈالی ہیں۔ عوام کے لیے یہ عمر سوہان روح سے کم نہیں۔ موجودہ حکومت جب سے برسراقتدار آئی ہے، وہ سستے ایندھن کے حصول کے لیے کوشاں ہے، اس کے لیے اس نے آتے ساتھ ہی روس سے گفت و شنید کی۔ معاملات کو آگے بڑھاتی چلی گئی۔ روسی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ روس سے سستے خام تیل کی خریداری کا معاہدہ طے پایا۔ اس معاہدے کی خاص بات کہ پاکستان روس کو تیل کی قیمت چینی کرنسی میں ادا کرے گا۔ وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں کہ روسی تیل دوسروں کے مقابلے میں 15ڈالر سستا ہے۔ معاہدے کے بعد رواں ماہ کی 11تاریخ کو روس سے خام تیل سے لدا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچا تھا۔ اب اس حوالے سے تازہ اطلاع کے مطابق خام تیل سے لدا دوسرا روسی جہاز کلائیڈ نوبل کراچی پورٹ پہنچ گیا، جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی جلد متوقع ہے۔ روسی جہاز خام تیل کے ساتھ بندرگاہ کی حدود میں لنگر انداز ہوا، جہاز کی برتھنگ پلان فائنل ہوتے ہی جہاز کو آئل پیئر پر لانے کے کام کا آغاز کیا جائے گا۔ جہاز فی الوقت آئوٹر اینکرایج میں لنگرانداز ہے، جو کراچی پورٹ کی حدود کہلاتی ہے، تمام جہاز پہلے آئوٹر اینکریج پہنچتے ہیں، جہاں سے کے پی ٹی کا پائلٹ جہاز کو پورٹ چینل میں لاکر برتھنگ کراتا ہے۔ روسی تیل کی آمد قوم کے لیے خوش خبری کی حیثیت رکھتی ہے، خدا کرے کہ یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رہے، تاکہ آئندہ کچھ دنوں بعد ملک کے غریب عوام کو اس کے مکمل ثمرات میسر آسکیں۔ روسی تیل کی تسلسل سے دستیابی کی صورت میں عوام کو مناسب قیمتوں پر پٹرولیم مصنوعات میسر آسکیں گی۔ اس سے سب سے بڑھ کر مہنگائی کا زور ٹوٹنے میں مدد ملے گی، کیونکہ جب بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو اس سے اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھتی ہیں۔ اب جب کہ روسی تیل تسلسل سے آنے لگے گا تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معقول حد تک کمی ہوگی اور اس سے مہنگائی کا زور بھی ٹوٹے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ اس حوالے سے قوم کو مکمل ثمرات بہم پہنچائے جائیں۔ عوام الناس پچھلے پانچ سال سے بدترین گرانی کا سامنا کررہے ہیں۔ اُن کے لیے روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنا ازحد دُشوار امر ہے۔ اُن کی اب بھی اشک شوئی نہ کی گئی تو یہ اُن کے ساتھ بڑی ناانصافی کہلائے گی۔ اس لیے روس سے آنے والے سستے تیل کے مکمل ثمرات لازمی طور پر عوام تک منتقل کیے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button