تازہ ترینخبریںپاکستان

جنرل (ر) باجوہ کے بچوں کو فون پر دھمکیاں؟ معاملہ کیا ہے؟

سابقہ آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کا دور تنازعات سے بھرپور دور رہا۔ پہلے مسلم لیگ ن اور پھر تحریک انصاف٬ دونوں پارٹیوں نے ان پر خود کو اقتدار سے دور کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان تو انہیں کئی متنازعہ ترین القابات سے سر عام نوازتے رہے۔ پی ٹی آئی کے بیانئے کے مطابق انکی آڈیو لیکس اور سیاسی رہنماوں کو دھمکیوں کے سلسلے کے پیچھے جنرل باجوہ کی ایما شامل تھی۔ لیکن نواز شریف کے قریبی ساتھی٬ جنرل باجوہ کے استاد اور ملک کے معروف صحافی عرفان صدیقی کے کالم کے مطابق دھمکیوں سے کوئی سیاسی شخصیت تو کیا پریشان ہوتی خود جنرل باجوہ اس بات سے پریشان تھے کہ انکی فیملی کی فون لائنز زیر اعتاب تھیں۔

عرفان صدیقی کے جیو کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے کالم میں یہ تہلکہ خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔

یہ جنرل باجوہ کے آرمی چیف بننے سے کچھ وقت قبل کی ہی بات ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ پوچھنے پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کو خود بتایا کہ ان کے بچوں کو گمنام نمبر سے فون کالز پر دھمکیاں موصول ہوتی تھی۔

عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ اس کا تذکرہ کرتے ہوۓ جنرل باجوہ نے انہیں یہاں تک بتایا کہ اُن کے بچوں کو فون کالز پر دھمکیاں مل رہی ہیں۔ میں نے مذکورہ بندے کے بارے میں پوچھنا چاہا کہ یہ آخر یہ سب کچھ کون کر رہا ہے ؟ جنرل باجوہ نے سادہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ وہی ہے جو کسی بھی شخص کے فون نمبر تک رسائی رکھتے ہیں’ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب وہ حاضر سروس تھے ۔

مزید انکشافات کرتے ہوۓ ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدبیر اپناتے ہوئے میرے اور جنرل باجوہ کے درمیان یہ طے پایا تھا کہ ہمارا رابطہ اُن کے بیٹے سعد کے ذریعے ہوا کرے گا۔
سعد ایک ہونہار، معاملہ فہم اور مودب نوجوان کے طور پر سعد نہایت عمدہ رابطہ کار ثابت ہوا

یاد رہے کہ اس کالم کے مطابق اس وقت فوجی اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بننے سے روکنے کرلیے تگ و دو کر رہے تھے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button