تازہ ترینخبریںپاکستان

غریب کے لئے کچھ لائیں’٬ شہباز شریف نے اسحاق ڈار بجٹ مسترد کردیا

 

وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ کی بجٹ تجاویز تجاویز میں کوتاہیوں کی نشندہی کرکے انہیں مکمل طور پر رد کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نئے بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے متعدد خصوصی کمیٹیاں قائم کر دی ہیں جو کہ ایک غریب پرور بجٹ کی تیاری کے عمل کو شروع کر سکیں۔ زرائع کے مطابق حکومت ایسے شعبوں میں خرچ کرنے کے لیے مالی ذرائع شدت سے چاہ رہی ہے جو اسکے ووٹ بینک کو بڑھانے میں مددگار ہو سکیں۔

نجی اخبار کے مطابق کہ وزیر اعظم نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے لیے 14.6 ٹریلین روپے کے بجٹ کے حصے کے طور پر تجویز کردہ مختص رقم کی توثیق نہیں کی۔ جبکہ آزاد ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خزانہ حکام کو کہا کہ غریب کے لئے کچھ لائیں اور اس بجٹ کو رد کردیا۔ ذرائع نے جہان پاکستان کو بتایا کہ بجٹ کا زیادہ تر حصہ قرض کی ادائیگی میں جائے گا جبکہ دوسری حکومت اس سے سیاسی طور پر فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وزیر اعظم عوامی سبسڈیوں میں اضافہ چاہتے ہیں جبکہ تنخواہوں میں 20 کی بجائے 30 فیصد تک کا اضافہ چاہتے ہیں۔ کیو بلاک کے لئے رپورٹنگ کرنے والے صحافی و تجزیہ کار عثمان خان نے جہان ڈیجیٹل کو بتایا کہ حکومت کو معلوم ہے کہ 50 فیصد تک مہنگائی کا سامنا کرتے عوام الیکشن میں انکو کہیں کا نہیں چھوڑیں گے۔ اس لئے حکومت اس بجٹ کو اپنا ٹرمپ کارڈ بنانا چاہتی ہے۔ اس سوال پر کہ اسحاق ڈار کی اس پر پوزیشن کیا ہے عثمان خان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ تجاویز اسحاق ڈار کی منظوری سے ہی وزیر اعظم آفس کو بھیجے گئے تھے۔
مزید تفصیلات کے مطابق بجٹ سے متعلق کام کو بہتر بنانے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے سات کمیٹیاں قائم کر دی ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف غریب نواز اخراجات کے حوالے سے سب سے اہم کمیٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔
ایک اخباری رپورٹ کے مطابق یہ کمیٹی تنخواہوں، پنشن، سبسڈی اور گرانٹس میں اضافے کے لیے رقم مختص کرنے کے لیے اقدامات کی سفارش کرے گا – یہ کام جو بجٹ بنانے کے وقت وزارت خزانہ کا بنیادی کام ہوا کرتا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button