Editorial

ملکی مفاد میں اتحاد اور مذہبی ہم آہنگی ناگزیر

پاکستان کے قیام کو 76واں سال جاری ہے۔ وطن عزیز عظیم قربانیوں کے طفیل حاصل ہوا۔ اس آزاد خطے کے حصول کے لیے یہاں بسنے والی تمام اقلیتی برادریوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ آزادی کے بعد بانی پاکستان قائداعظمؒ مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو تمام تر حقوق کی فراہمی کے لیے کوشاں رہے۔ اپنی 11اگست 1947کی تقریر میں جناح صاحب نے یہاں بسنے والے مسلمانوں اور اقلیتوں کے لیے واضح فرمایا کہ ’’ آپ آزاد ہیں۔ آپ آزاد ہیں اپنے مندروں میں جانے کے لیے۔ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں میں جانے کے لیے اور ریاست پاکستان میں اپنی کسی بھی عبادت گاہ میں جانے کے لیے۔ آپ کا تعلق کسی بھی مذہب، ذات یا نسل سے ہو۔ ریاست کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔’’ وطن عزیز کا یہ خاصا رہا ہے کہ یہاں اقلیتوں کے حقوق پر ابتدا سے ہی توجہ مرکوز کی گئی اور ریاست نے اُن کا ہمیشہ خصوصی خیال رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں بسنے والی تمام اقلیتی برادری وطن سے بے پناہ محبت کرتی ہے اور یہاں اپنے تمام تر تہوار اور رسوم و رواج آزادی کے ساتھ مناتی ہے۔ گزشتہ روز مسیحی برادری کا مذہبی تہوار ایسٹر مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ مسیحی برادری کے لیے اُن کے تہوار پر ڈھیروں مبارک باد۔ اس موقع کی مناسبت سے وزیراعظم شہباز شریف نے دنیا بھر کی مسیحی برادری، خاص طور پر یہ دن منانے والے ہمارے پاکستانی مسیحی بھائیوں اور بہنوں کو ایسٹر کی مبارک باد دی۔ اتوار کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ آئیے ہم سب دنیا کو ایک پُرامن جگہ بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کریں، جہاں تمام کمیونٹیز ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکیں اور جہاں آنے والا کل مزید بہتر بنانے کی امید ہو۔ دریں اثنا اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ ایسٹر پیار، محبت اور باہمی احترام کے جذبے کا نام ہے، موجودہ وقت میں اتحاد اور مذہب کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ہمیں ضبط وتحمل، بھائی چارے اور انسانیت کے ساتھ محبت کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹر کا تہوار ہمیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی برداشت کی یاد دلاتا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات کو اپنا کر ہی معاشرے میں امن اور اتفاق قائم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری نے ناصرف تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا، بلکہ وہ ملکی ترقی میں بھی ہاتھ بٹا رہی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ملک میں تمام اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور ان کے جان و مال کی حفاظت کیلئے پرعزم ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آئیے ہم سب دنیا کو ایک پرامن جگہ بنانے کا عہد کریں جہاں کمیونٹیز ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکیں اور بہتر مستقبل کی طرف گامزن ہوں ۔ وزیراعظم شہباز شریف کا مسیحی برادری کے لیے اُن کے مذہبی تہوار پر پیغام اور مبارک باد موجودہ وقت کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وزیراعظم نے اتحاد اور مذہب کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا، انہوں نے واضح طور پر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے جان و مال کی حفاظت کے لیے پُرعزم جذبے کا اظہار کیا، کیونکہ بعض دشمن قوتیں وطن عزیز سے متعلق جھوٹا پراپیگنڈا کرنے میں مصروف عمل ہیں اور وہ یہ جھوٹ بھی پھیلاتی ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کو اُن کے حقوق حاصل نہیں۔ ان کی جان و مال اور عزتیں یہاں محفوظ نہیں۔ اس حوالے سے دشمن قوتیں شرپسندانہ کارروائیوں سے بھی دریغ نہیں کرتیں اور اپنے کاسہ لیسوں کے ذریعے اقلیتی برادری کو نشانہ بناتی ہیں۔ اُنہیں جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا جاتا ہے۔ پھر ان واقعات کو جواز بناکر پاکستان کا امیج عالمی سطح پر متاثر کرنے کی مذموم کوششیں کی جاتی ہیں۔ حقیقت کی دُنیا میں جب بھی اُن کے جھوٹ سے پردہ اُٹھتا ہے تو دشمن قوتیں بُری طرح بے نقاب ہوجاتی ہیں۔ ایسے واقعات سے ہماری ملکی تاریخ بھری پڑی ہے۔ محب وطن اقلیتی برادریاں بھی دشمن کی ریشہ دوانیوں سے بخوبی واقف ہیں اور وہ پاکستانی قوم کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی ایسی سازشوں کو ہمیشہ ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی آئی ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہیں گی۔ اقلیتی برادریاں درحقیقت ملک کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والا ہر پاکستانی خواہ وہ کسی بھی مذہب یا عقیدے سے وابستہ ہو، قابل عزت و احترام اور ریاست کے لیے اہم ہے۔ ریاست کو ہمیشہ سے اقلیتیں محبوب رہی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گی۔ وہ ان کی حفاظت کے لیے کوشاں رہتی اور ان کے حقوق کی فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات بروئے کار لاتی ہے۔ ملک کی اکثریتی آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ وطن عزیز میں مسلم قوم بھی اقلیتوں کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے ساتھ یہاں کسی بھی قسم کا تعصب روا نہیں رکھا جاتا، اُن کی راہ میں رُکاوٹ نہیں ڈالی جاتی، بلکہ مسلمان اور اقلیتی برادری سے متعلق پاکستانی ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اقلیتوں کو ملک عزیز میں تعلیم ہو کہ صحت اور دیگر تمام شعبوں سے متعلق سہولتیں میسر ہیں۔ انہیں ہر سطح پر آگے بڑھنے کے مواقع میسر آتے ہیں۔ اقلیتی برادری سے وابستہ بہت سی شخصیات نے ملکی و عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ مسلم اور اقلیتی برادریاں اس سرزمین پر 8 دہائیوں سے ایک ساتھ رہتی آرہی ہیں اور ان کے درمیان مثالی اتحاد و اتفاق ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں اس تعلق کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت وطن عزیز معیشت کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے۔ یہ موجودہ وقت کا سب سے سنگین چیلنج ہے۔ اس موقع پر ضرورت اس امر کی ہے کہ یہاں بسنے والے تمام پاکستانی ( خواہ مسلمان ہوں، عیسائی، ہندو، پارسی، سکھ یا کسی اور برادری سے) اپنی ملکی ترقی اور خوش حالی میں اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈالیں۔ ملکی معیشت کو مشکل صورت حال سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یقیناً تمام سطحوں پر کی گئی کوششیں ملک و قوم کے لیے ممد و معاون ثابت ہوں گی اور معیشت کی صورت حال بتدریج بہتر سمت پر آجائے گی۔

سڑکوں کے منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت

حکومتی سطح پر متعارف کرائی جانے والے تعمیراتی پراجیکٹ اگر بروقت تکمیل کو پہنچیں تو ان کے ثمرات سے خلق خدا کی بڑی تعداد مستفید ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ہمارا ماضی اتنا اچھا نہیں رہا۔ حکومتیں منصوبوں کا اعلان کرتی رہیں اور اُن کو تعمیر کرنے سے گریز کی پالیسی اختیار کی گئی۔ اس کے باعث اُن پراجیکٹس کی افادیت میں خاصی کمی واقع ہوتی رہی۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کا یہ اعزاز رہا ہے کہ پاکستان میں اس نے جو بھی منصوبہ شروع کیا، اسے پایۂ تکمیل پہنچا کر ہی دم لیا۔ خصوصاً پنجاب میں تو ن لیگ نے شان دار ترقیاتی کام کرائے۔ صوبے کے عوام کی ترقی اور خوش حالی کے لیے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور موجودہ وزیراعظم میاں شہباز شریف دن و رات کوشاں رہتے تھے۔ اُنہوں نے پنجاب کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ انڈر پاسز، فلائی اوورز، عوامی فلاح و بہبود کے ڈھیروں منصوبے اُن کے کریڈٹ پر ہیں۔ ابھی بھی پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے 18سو سے زائد منصوبے جاری ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ روز پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے سامنے آئے، جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اخباری اطلاع کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں روڈ سیکٹر سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں محسن نقوی نے عوام کی سہولت کے پیش نظر پنجاب بھر میں روڈز ( سڑکوں) کے جاری منصوبے بروقت تکمیل کرنے کی ہدایت کی۔ محسن نقوی نے موٹر وے سے شہروں کو ملانے والی سڑکیں ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رابطہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے پراجیکٹ بروقت مکمل کیے جائیں۔ سڑکوں کے پیچ ورک اور روڈ شولڈر کی بحالی اور تعمیر کو ترجیح دی جائے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے 1819پراجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔ صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات بلال افضل، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری تعمیرات و مواصلات اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے بھر کے عوام کو بہتر سفری سہولت میسر آسکیں گی۔ فاصلوں میں کمی آئے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر من و عن عمل درآمد کیا جائے اور ان منصوبوں کو بروقت پایۂ تکمیل کو پہنچایا جائے۔ ایسا کرلیا گیا تو یہ بڑی عوامی خدمت میں شمار ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button