کاروبار

پٹرولیم مصنوعات اور تیل، گھی کی قیمتوں میں بڑی کمی

پچھلے مہینے عوام کے لیے کسی طور سہل نہ تھے کہ مسلسل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سلسلے دِکھائی دئیے۔ اشیاء ضروریہ بھی مہنگی ہوتی نظر آئیں۔ رمضان المبارک میں تو گرانی کا بدترین طوفان قوم پر مسلط تھا۔ غریب مہنگائی کے نشتروں سے بُری طرح چھلنی نظر آتے تھے۔ عیدالفطر کے بعد مہنگائی کے زور میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا۔ آٹے کے نرخوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔ اسی طرح دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں زیادہ نہ سہی کچھ نہ کچھ کمی ضرور ہوئی۔ سبزیوں کے دام نیچے آئے، لیکن عالمی منڈی میں مسلسل تیل کے نرخوں میں اضافے ہورہے تھے، جس کا بار پاکستان کے غریب عوام پر مسلط لادا جارہا تھا۔ پٹرولیم مصنوعات مسلسل مہنگی کی جارہی تھیں۔ اب پچھلے کچھ ایام سے اس حوالے سے صورت حال بہتر رُخ اختیار کر رہی ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت مسلسل گر رہی ہے، جس کے نتیجے میں حکومت پاکستان بھی عوام کو اس کے ثمرات منتقل کرنے میں چنداں دیر نہیں کر رہی۔ رواں ماہ ہی دیکھ لیا جائے تو دو بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے اور گزشتہ روز کی جانے والی کمی تو خاصی بڑی ہے۔ پٹرول 15روپے سے زائد سستا کر دیا گیا ہے، ڈیزل کے دام بھی 7روپے سے زائد کم کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کوکنگ آئل اور گھی کے نرخوں میں بھی بڑی کمی عمل میں لائی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کرتے ہوئے پٹرول 15روپے 39پیسے اور ڈیزل 7روپے 88پیسے فی لٹر سستا کر دیا۔ قیمتیں آئندہ 15روز تک برقرار رہیں گی۔ وفاقی حکومت نے ایک ماہ کے دوران مسلسل دوسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت 288روپے 49پیسے فی لٹر سے کم ہوکر 273روپے10 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 7روپے 88 پیسے کی کمی کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کے نرخ 281روپے 96پیسے سے کم ہوکر 274روپے 8پیسے فی لٹر ہوگئے ہیں۔ اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 9روپے 86پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7روپے 54پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا ہے۔ حکام کے مطابق پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کی شرح 60روپے فی لٹر ہے، جو پٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد ہے۔ اسی طرح مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی کی شرح 0.5روپے فی لٹر ہے اور لائٹ ڈیزل آئل پر یہ شرح صفر ہے، البتہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتیں چونکہ ڈی ریگولیٹڈ ہیں، اس لیے حکومت ان کا اعلان نہیں کرتی۔ دوسری طرف ملک میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی مزید کمی ہوگئی ہے۔ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ایک ماہ کے دوران درجہ اول اور درجہ دوم کے آئل اور گھی کی قیمت میں 70سے 75روپے کی کمی ہوئی ہے۔ درجہ اول کا آئل فی لٹر 75روپے سستا ہو کر 525اور درجہ اول کا گھی 25روپے کی کمی سے 525روپے پر آگیا ہے، اسی طرح درجہ دوم کا گھی اور آئل فی لٹر 70 روپے سستا ہونے کے بعد 380روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی پر عوام خوشی سے نہال دِکھائی دیتے ہیں۔ وہ حکومت کے اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی سے مہنگائی کا زور بھی ٹوٹے گا۔ عوام کو اپنی اشک شوئی کا سلسلہ شروع ہوتا دِکھائی دیتا ہے۔ اللہ کرے کہ پاکستانی روپے کی قدر مزید مستحکم اور مضبوط ہوتی رہے، تاکہ اس کے ثمرات عوام الناس تک پوری طرح منتقل ہو سکیں۔ دوسری جانب ایک ماہ کے دوران گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بڑی کمی یقیناً عوام کی اشک شوئی کے سلسلے کی کڑی معلوم ہوتی ہے۔ عوام کو لاحق مشکلات میں کمی کی خاطر حکومت کو مزید بڑے فیصلے کرنے چاہئیں، کیونکہ پچھلے 6سال کے دوران غریب عوام نے انتہائی کٹھن حالات کا سامنا کیا ہے۔ تاریخ کی بدترین مہنگائی اُن پر مسلط کی گئی۔ ہر شے کے دام آسمان پر پہنچا دئیے گئے۔ تین، چار گنا مہنگائی میں اضافہ کیا گیا۔ لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا گیا۔ کاروباروں کو روگ لگادی گئی۔ چھوٹے کاروباری لوگوں کو اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ معیشت کے پہیے کو جام کر دیا گیا۔ ملازمتوں پر قدغن لگائی گئی۔ بڑے بڑے نجی ادارے اپنے آپریشنز محدود کرنے پر مجبور ہوئے۔ لاکھوں لوگوں کو بے روزگاری کا عذاب جھیلنا پڑا۔ یہ عرصہ کسی ڈرائونے خواب سے کم نہ تھا۔ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے 2018ء کے بعد بننے والی حکومت کو رُخصت کرکے ملک کو ڈیفالٹ کی لٹکتی تلوار سے بچاتے ہوئے معیشت کی بہتری کے لیے راست فیصلے کیے۔ نگراں دور میں بھی احسن اقدامات یقینی بنائے گئے۔ دوست ممالک کو پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری پر راضی کیا گیا۔ اس حوالے سے معاہدے یقینی بنائے گئے۔ موجودہ حکومت بھی پچھلے ڈھائی تین ماہ سے مسلسل معیشت کی بہتری اور مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ معیشت کو درست پٹری پر گامزن کر دیا گیا ہے۔ ملک عزیز وسائل سے مالا مال ہے۔ بس انہیں درست خطوط پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ ان شاء اللہ حالات میں مزید بہتری آئے گی اور ملک و قوم جلد خوش حالی اور ترقی سے فیض یاب ہوں گے۔
فتح 2گائیڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
سال 1998میں اسی مہینے میں پاکستان اسلامی دُنیا کی پہلی ایٹمی قوت بنا تھا۔ چاغی کے مقام پر کامیاب جوہری تجربات کرکے دشمنوں کی نیندیں حرام کردی اور ہوش اُڑا دئیے گئے تھے۔ ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہونے پر دشمن سٹپٹایا ہوا دِکھائی دیا۔ جوہری قوت کا حصول کوئی دنوں اور مہینوں میں نہیں ہوگیا تھا، اس میں ہمارے سائنس دانوں کی کئی سال کی شب و روز کی ریاضتیں بھی شامل تھیں۔ پاکستان نے ایٹمی صلاحیت اپنے دفاع کے لیے حاصل کی تھی، صرف اور صرف اپنا دفاع مضبوط اور مستحکم کرنا مقصود تھا۔ کسی پر جارحیت کبھی بھی پاکستان کا وتیرہ نہیں رہا بلکہ پاکستان نے تو دُنیا کے مختلف خطوں میں اقوام متحدہ کے تحت امن کے لیے اپنے جوانوں کو بھیجا۔ پاکستان کے ایٹمی قوت بنتے ہی خطے میں طاقت کا توازن قائم ہوا۔ قبل ازیں بھارت ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ترنوالہ سمجھنے کی خوش فہمی میں مبتلا تھا۔ پاکستان نے ایٹمی تجربات کرکے اُس کی اس خوش فہمی کو ہوا کردیا۔ پاکستان اُس کے بعد سے وقت گزرنے کے ساتھ اپنی جوہری قوت میں مزید بہتری لاتا رہا ہے۔ لاتعداد کامیاب تجربات کیے گئے اور دشمن پر مزید اپنی دھاک بٹھائی گئی اور یہ سلسلہ وقتاً فوقتاً چلتا رہتا ہے۔ گزشتہ روز بھی فتح 2گائیڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نے فتح 2گائیڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فتح 2گائیڈڈ راکٹ سسٹم 400کلومیٹر تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، فتح ٹو جدید نیوی گیشن سسٹم، منفرد رفتار اور قابلِ تدبیر خصوصیات سے لیس ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے پاک فوج اور سائنس دانوں کو فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ سسٹم کے کامیاب تجربے پر مبارک باد دی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ سسٹم پاکستان کے دفاع کو مزید مضبوط کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ سسٹم پاک فوج اور سائنس دانوں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور سائنس دانوں کی محنت دن بہ دن پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بناتی جارہی ہے۔ فتح 2گائیڈ راکٹ سسٹم کے کامیاب تجربے پر اس کو تیار کرنے والے ماہرین اور افواج مبارک باد کی مستحق ہیں۔ پاکستان اپنی جوہری صلاحیتوں میں مزید مضبوطی اور نکھار لارہا ہے اور ان شاء اللہ آئندہ بھی ایسے تجربات کے ذریعے دشمنوں کی صفوں میں کھلبلی مچانے کا سلسلہ یوں ہی جاری و ساری رہے گا۔

جواب دیں

Back to top button