تازہ ترینخبریںپاکستان

قائمہ کمیٹی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل2023 ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا گیا، بل میں کی گئی ترمیم کے مطابق آئینی اورقانونی امورمیں بینچ کم سےکم پانچ ججز پرمشتمل ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین چوہدری محمود بشیر ورک کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بل زیر بحث آیا۔

رکن کمیٹی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ از خود نوٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے، جس پر وزیر قانون نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف کافی دیر سے اس حوالے سے کام کر رہی ہے

ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ جو بل آپ لے کر آئے ہیں، یہ وقت کی ضرورت ہے تو وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کچھ اہم معاملات میں سینئر ججز کو بینچ میں شامل نہیں کیا جاتا رہا، بد قسمتی سے گزشتہ 3 سال سے سپریم کورٹ میں فل کورٹ کا اجلاس نہیں ہوا۔

قائمہ کمیٹی نے سپریم کورٹ پر یکٹس اینڈپروسیجربل2023اتفاق رائے سے منظور کرلیا، جس کے تحت آئینی تشریح کے کیسز پرججز کمیٹی 5ارکان سے کم پر مشتمل بینچ تشکیل نہیں دے گی۔

وفاقی وزیرقانون اعظم تارڑ نے کمیٹی ارکان کو بل پر بریفنگ میں بتایا پہلے سوموٹومیں اپیل کاحق نہیں تھا جو بنیادی حقوق اور شریعت کے خلاف تھا۔بل میں تین ترامیم کی گئی ہیں، بل میں اپیل کا حق دیا گیا ہے۔

اعظم تارڑ کا کہنا تھا کہ سوموٹومیں اب وکیل تبدیل کیا جاسکے گا،آئینی قانونی امورمیں بینچ کم سےکم پانچ ججز پرمشتمل ہوگا، ترمیم کے تحت عدالتوں میں زیرالتواکیسزپربھی اپیل کاحق حاصل ہوگا اور نئے قانون کے تحت فوری نوعیت کےمقدمات کی جلد سماعت ممکن ہوگی۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ آرٹیکل ایک سو چوراسی کا بے دریغ استعمال کیا گیا، افتخارچوہدری نے از خود نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا،ثاقب نثار صاحب نے تو حدیں ہی پارکرلیں،وکلابرادری کادیرینہ مطالبہ تھااب سپریم کورٹ ججز نے بھی کہہ دیا،وقت آگیا ہے پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button