تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

مسلمان خاندان کا  دنیا کا سب سے بڑا مندر تعمیر کرنے کے لیے بڑا عطیہ

مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بھارت  کے ایک مسلمان خاندان نے  دنیا کا سب سے بڑا مندر تعمیر کرنے کے لیے بڑا عطیہ دے دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بہار کے ایک مسلمان خاندان نے ریاست کے مشرقی چمپارن ضلع کے کیتھوالیا علاقے میں دنیا کے سب سے بڑے مندر – ویرات رامائن مندرین کی تعمیر کے لیے 2.5 کروڑ روپے کی زمین عطیہ کی ہے۔

اس حوالے سے پٹنہ میں واقع مہاویر مندر ٹرسٹ کے سربراہ آچاریہ کشور کنال نے پیر کو بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’اشتیاق احمد خان، جنہوں نے یہ زمین عطیہ کی ہے، گوہاٹی میں مقیم مشرقی چمپارن کے ایک تاجر ہیں‘۔

کشور کنال نے مزید بتایا کہ’اُنہوں نے حال ہی میں کیشریہ سب ڈویژن (مشرقی چمپارن) کے رجسٹرار آفس میں مندر کی تعمیر کے لیے اپنی خاندانی زمین کو عطیہ کرنے سے متعلق تمام رسمی کارروائیاں مکمل کی ہیں‘۔

جبکہ اس حوالے سے خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے اشتیاق احمد خان کا کہنا تھا کہ ’عطیہ کی گئی زمین ان کے خاندان کی ملکیت ہے اور ان کا خیال تھا کہ مندر کی تعمیر کے لیے کچھ کرنا ان کی ذمہ داری ہے، اور یہ ان کے خاندان کی روایت بھی ہے‘۔

کشور کنال نے مزید کہا کہ ’خان اور ان کے خاندان کا یہ عطیہ دو برادریوں کے درمیان سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی ایک بہترین مثال ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’مسلمانوں کی مدد کے بغیر اس خوابیدہ منصوبے کو پورا کرنا مشکل تھا‘۔

خیال رہے کہ مہاویر مندر ٹرسٹ نے اس مندر کی تعمیر کے لیے اب تک 125 ایکڑ زمین حاصل کی ہے، ٹرسٹ جلد ہی اس علاقے میں مزید 25 ایکڑ اراضی بھی حاصل کرے گی۔

ویرات رامائن مندر کمبوڈیا میں 12ویں صدی کے مشہور انگکور واٹ کمپلیکس سے اونچا ہوگا، جوکہ 215 فٹ بلند ہے۔

مشرقی چمپارن میں واقع یہ کمپلیکس 18 مندروں پر مشتمل ہوگا جس میں اونچے اسپائرز ہوں گے اور اس کے شیو مندر میں دنیا کا سب سے بڑا شیولنگ ہوگا۔

اس مندر کی تعمیر کی کل تعمیراتی لاگت کا تخمینہ لگ بھگ 500 کروڑ روپے ہے، ٹرسٹ جلد ہی اس حوالے سے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر میں مصروف ماہرین سے بھی مشورہ لے گی۔

واضح رہے کہ یہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ اقلیتی برادری کے کسی رکن نے مندر کے لیے عطیہ دیا ہو۔

پچھلے دو سالوں میں، ایودھیا، اتر پردیش میں رام مندر کی تعمیر کے لیے مسلم کمیونٹی کی طرف سے عطیہ دینے کی بہت سی اطلاعات ملی ہیں۔

اس کے علاوہ گزشتہ سال مئی میں چنئی کے ایک مسلمان تاجر ڈبلیو ایس حبیب نے بھی بھگوان رام کی جائے پیدائش ایودھیا میں رام مندر کے لیے ایک لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button