Column

یوم تکبیر کا پورا مہینہ

یوم تکبیر کا پورا مہینہ
تحریر ، طارق خان ترین
28 مئی1998 ء کو پاکستان نے چاغی کے پہاڑوں میں کامیاب ایٹمی دھماکوں کے ذریعے دنیا کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ یہ دن صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ پاکستان کی خودمختاری، سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی، اور قومی وحدت کی علامت بن گیا۔ اس سال یوم تکبیر کو ایک دن کے بجائے پورا مہینہ منایا جا رہا ہے، کیونکہ پاکستان نے حالیہ عرصے میں بھارت کے خلاف اپنی فوجی برتری کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت کی جارحانہ کارروائیوں کے جواب میں پاکستان نے ’’ بنیان مرصوص‘‘ (Wall of Steel) کے تحت بھارتی فضائیہ کے تین رافیل، ایک مگ۔29، اور ایک ایس یو۔30طیارے مار گرائے، جبکہ بھارتی برگیڈ ہیڈکوارٹر اور 80کے قریب اسرائیلی ساختہ ڈرونز کو تباہ کر دیا۔ 10مئی کی رات پاکستان نے بھارت کی فضائی حدود میں داخل ہو کر درجنوں اہم فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، جس میں بھارت کا جدید ترین ایئر ڈیفنس سسٹم ایس۔400بھی شامل تھا۔ یہ کارروائی نہ صرف پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کا ثبوت تھی بلکہ اس نے بھارت کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔ پاک فضائیہ، بری فوج، اور بحریہ نے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کرتے ہوئے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی۔ عوام اپنے فوجیوں کے پشت پر کھڑی ہوکر بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے کو ناکام بنا دیا۔
بھارت نے اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے پراکسی جنگ کا راستہ اپنایا اور بلوچستان میں دہشت گردی کو ہوا دی۔ فتنہ الہند کے تحت کام کرنے والے عناصر نے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی، لیکن پاکستان کی مسلح افواج نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا۔ اب تک 50سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جبکہ باقی ماندہ عناصر کو بھی جلد ناکارہ بنانے کے لیے آپریشنز جاری ہیں۔ پاکستان اپنی سرزمین پر امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا۔ 7مئی سے لے کر اب تک پورا پاکستان اپنی فوجی کامیابیوں پر جشن منا رہا ہے۔ عوام اپنے جوانوں کی بہادری پر فخر محسوس کر رہے ہیں اور اللہ کے حضور سجدہ شکر بجا لا رہے ہیں۔ یوم تکبیر صرف ماضی کی یاد نہیں، بلکہ موجودہ دور میں پاکستان کی طاقت اور عزم کا اظہار ہے۔ قوم ایک بار پھر متحد ہو کر یہ پیغام دے رہی ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور کوئی بھی دشمن اس کی خودمختاری کو چیلنج نہیں کر سکتا۔ پاکستان کی ایٹمی طاقت صرف ایک ہتھیار نہیں، بلکہ قومی سلامتی کی ضمانت ہے۔ 1998ء کے ایٹمی دھماکوں نے خطے میں توازن قائم کیا اور بھارت کو یہ باور کرایا کہ وہ پاکستان کے خلاف کوئی بڑی جارحیت نہیں کر سکتا۔ آج بھی پاکستان کا دفاعی نظریہ واضح ہے: ’’ امن ہمارا مقصد ہے، لیکن جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا جواب دیں گے‘‘۔ یہی وہ سوچ ہے جس نے پاکستان کو خطے میں ایک طاقتور ملک بنا دیا ہے۔
یوم تکبیر کے موقع پر ہمیں اپنے سائنسدانوں، فوجیوں، اور قائدین کے احسان مند ہونا چاہیے جنہوں نے انتھک محنت سے ملک کو ناقابل تسخیر بنایا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے ہیروز کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ ان کی کوششوں کی بدولت آج پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک باوقار قوم کے طور پر موجود ہے۔ ہمیں اپنی دفاعی خودکفالت پر فخر ہے اور اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے کام جاری رکھنا ہوگا۔ پاکستان کی حالیہ فوجی کامیابیاں نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرون ملک بھی زیر بحث ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا نیویارک ٹائمز، دی گارڈین، الجزیرہ، سکائی نیوز،اور سی این این نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو ایک واضع سبق سکھایا ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستانی عوام کا مورال بلند ہوا ہے بلکہ دشمن کے حوصلے پست ہوئے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج کی کارکردگی نے ثابت کیا ہے کہ وہ جدید ترین جنگوں کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
یوم تکبیر کا یہ مہینہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ ہمیں اپنی قومی یکجہتی کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔ دشمن ہمیشہ ہمارے اندر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن ہم نے ثابت کیا ہے کہ جب قوم ایک ہو جائے تو کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہر مشکل وقت میں متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بڑھائیں اور سائنس و ٹیکنالوجی میں خودکفالت حاصل کریں۔ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔ یوم تکبیر کا یہ مہینہ ہمیں یہ عہد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے ملک کی ترقی اور سلامتی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ آخر میں، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان ایک عظیم قوم ہے جس نے ہر مشکل وقت میں اپنی بقا کے لیے بھرپور جدوجہد کی ہے۔ یوم تکبیر ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہم اپنی خودمختاری کی حفاظت کریں اور مل کر کام کریں۔ پاکستان زندہ باد! پاکستان پائندہ باد!

جواب دیں

Back to top button